Gham-e-Madinah مراسلہ: 25 جنوری 2010 Report Share مراسلہ: 25 جنوری 2010 ماہِ صفر کی پہلی رات کے نوافل: ماہِصفر کی پہلی رات میںنماز عشاء کے بعد ہر مسلمان کو چاہئے کہ چار رکعاتنماز پڑھے۔ پہلی رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد قُل یَا اَیُّھَاالْکٰفِرُوْنَ پندرہ دفعہ پڑھے اور دوسری رکعتمیں سورۃ فاتحہ کے بعد قُلہُوَاللّٰہُ اَحَدٌ پندرہ مرتبہ پڑھے ۔ اور تیسری رکعت میں سورۃ فاتحہ کےبعد سورۃ الفلق پندرہ بار پڑھے اور چوتھی رکعت میںسورئہ فاتحہ کے بعد سورۃالناس پندرہ مرتبہ پڑھے ۔سلام کے بعد چند بار اِیَّاکَ نَـعْبُدُ وَاِیَّا کَ نَسْتَعِیْـنُ پڑھے۔ پھر ستر ٧٠ مرتبہ درود شریف پڑھے تو اللہتعالیٰ اس کو بڑا ثواب عطا کرے گا اور اسے ہر بلا سے محفوظ رکھے گا۔ وہدرود شریف یہ ہے ، اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَعَلٰیاٰ لِہ وَاَصْحَابِہ وَبَارِکْ وَسَلِّمْ (فضائل الایام والشہور صفحہ٢٨١) ماہِ صفر کے روزے: ہرماہ ایّامِ بیض یعنی قمری مہینوں کے ١٣۔۔۔۔۔۔١٤۔۔۔۔۔۔١٥ کے روزے رکھنامستحب ہے ان روزوں کی فضیلت کے بارے میں قطب الاقطاب سیدنا غوثِ اعظم شیخعبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ، لکھتے ہیں ، '' حضرت امام زین العابدینرضی اللہ عنہ، نے فرمایا کہ ١٣ تاریخ کا روزہ تین ہزار برس ، ١٤ تاریخ کاروزہ دس ہزار برس اور ١٥ تاریخ کا روزہ ایک لاکھ تیرہ ہزار برس کے روزوںکے برابر ہے ۔ (غنیۃ الطالبین صفحہ ٤٩٨) حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کا قول ہے کہ ''رسول اللہ صلیاللہ علیہ وآلہ وسلم ایامِ بیض کے روزے سفر و اقامت میں نہیں چھوڑتے تھے۔'' حدیث: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا ،''جو شخص ایامِ بیض کا روزہ رکھے گا وہ سال بھر روزہ رکھنے والاقرار پائے گا ۔''(بخاری شریف) اس مہینے میں چاہئے کہ ہر پیر ، جمعرات ، جمعہ اور ١٣، ١٤، ١٥ تاریخوں میں روزہ رکھنے کا اہتمام کیا جائے۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔