navaid_khan مراسلہ: 10 جولائی 2009 Report Share مراسلہ: 10 جولائی 2009 اشرف تھانوی کی کتاب ارواحِ ثلاثہ یعنی حکایات اؤلیاء سے ایک ایمان افروز واقعہ، ملاحظہ کریں، حکایت نمبر : 366 فرمایا مولوی معین الدین حضرت مولانا یعقوب صاحب کے سب سے بڑے صاحب زادے تھے، وہ حضرت مولانا کی ایک کرامت (جو بعد وافات واقع ہوئی) بیان فرماتے ھیں کہ ایک مرتبہ ھمارے نانوتہ میں جاڑہ کے بخار کی بہت کژت ہوئی، سو جو شخص مولانا کی قبر سے مٹی لے جاکر باندہ لیتا اس کو ہی آرام ہو جاتا۔ بس اس کژت سے مٹی لوگ مٹی لے گئے جب بھی قبر پر مٹی ڈلواؤں تب ہی ختم۔ کئی دفعہ ڑلوا چکا۔۔۔تو پریشان آکر ایک دفعہ مولانا کی قبر پر جاکر کہا، (یہ صاھب زادے بہت تیز مزاج تھے) فرماتے ھیں آپنے اباکی قبر پرکھڑے ھرکر کہ سے کہ آپ کی تو کرامت ھو گئی اور مصیبت ھماری ھوگئی، یاد رکھو کہ اب اگر کوئی اچھا ھوا تو ھم مٹی نہیں ڈالیںگے یونہی پڑے رہنا۔ لوگ جوتے پہنے تمھارے اوپر ایسے ہی چلیں گے۔ بس اسی دن سے پھر کسی کر آرام نہ ھوا۔ جیسے شہرت آرام کی ہوئی تھی ویسے ہی یہ شہرت ھوگئی کہ اب آرام نہیں ھوتا۔ پھر لوگوں نے مٹی لے جانا بند کر دیا۔ استغفر الّلہ۔ مکمل حوالے کیلئے ملاحظہ ھو کتاب، ارواحِ ثلاثہ، صفہ نمبر: 302، از اشرف تھانوی ، مکتبہ رحمانیہ، لاھور۔ انداذہ کریں منافقت کا، کہ ھم سے تو یہ بولا جاتا ھے کے مزارات والے کچھ نہیں کر سکتے مرنے کے بعد کوئی مدد نھیں کرتا کسی کی، اور ان کے اپنے علماء مرنے کے بعد شفاء عطاء کر رہے ھیں اور اپنے بیٹے کی بات قبر میں سے سن بھی رہے ھیں، یعنی مرنے کے بعد اور پھر شفاء دینا بند بھی کر دیتے ھیں۔ ھم پوچھتے ھیں کے یہ دین کے ساتھ مزاق نھیں، اور کیا یہ کھلی منافقت نھیں؟ الّلہ پاک سے دعا ھے کہ ھمیں ان دیوبندں واہابیوں کے شر سے پناہ عطا فرمائے۔ (آمین) دعاؤں کا طلبگار۔۔ نوید خان قادری نقشبندی۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Salar Raza مراسلہ: 10 جولائی 2009 Report Share مراسلہ: 10 جولائی 2009 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
ahledeoband مراسلہ: 16 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 16 اگست 2010 جناب والا اس حکایت میں اعتراض کس بات پر ہے ذرا واضح فر مائیں اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 16 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 16 اگست 2010 جناب والا اس حکایت میں اعتراض کس بات پر ہے ذرا واضح فر مائیں Andhay ko Andairey mein.... Agar same yehi waqia kisi Barelvi ki kitaab mein hota to phir in logon k Aiterazat ki bharmaar hoti magar apnay ki yehi baat hai to is mein kuch bhi qabil-e-aiteraz baat nazar nahi aa rahi.... mere mehboob di adawan te wekkho... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
ahledeoband مراسلہ: 16 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 16 اگست 2010 جناب یہ مولاناصاحب کی کرامت ہے اور یہ ہمارا اور ہمارے علما کا عقید ہ ہے اس کرامت کو ظاہر اللہ سبحانہ نے کیا ہے اس میں مولانا صاحب کا کوئی کمال نہیں ہے اور اگر اللہ سبحانہ وتعالی چاہیے تو کرامت ظاہر فرمادے اگر نہ چاہے تو نہ کرے اگر اب بھی اس میں کوئی اعتراض کی بات نہیں ہے بریلویوں ڈوب مرو کہیں جاکر تمیں تو اعتراض کرنا بھی نہیں آتا! اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Alteejani مراسلہ: 16 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 16 اگست 2010 BHAI AB APKE BUZRAG MAR KE BHI SUN TE HEN OR UNKE KI KABARON SE KARAMAT BHI WAKI HOTI HEN, TO JANAB PHIR ISMAIL DEHLVI KI BAT KAHAN PER CHUPKAO GAE WOH TO KAHTA THA KE MAR KE EK DIN MITI HO JAO GA,AB YE BATAO KE THANVI MAR KE MITI HO GAYA HE YA NAHI ?OR AGR HO GAYA HE TO YE KITAB JHOTI HE OR AGR ZINDA HE TO ISMAIL DEHLVI JHOTA ,AB AP PER HE KE JAWAB KYA DETE HEN LAKIN MUSIBAT PER GAI HE KIO KE DO KASHTYO ME SAWAR NAHI HOWA JA SAKTA HE اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 17 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 17 اگست 2010 (ترمیم شدہ) جناب یہ مولاناصاحب کی کرامت ہے اور یہ ہمارا اور ہمارے علما کا عقید ہ ہے اس کرامت کو ظاہر اللہ سبحانہ نے کیا ہے اس میں مولانا صاحب کا کوئی کمال نہیں ہے اور اگر اللہ سبحانہ وتعالی چاہیے تو کرامت ظاہر فرمادے اگر نہ چاہے تو نہ کرے اگر اب بھی اس میں کوئی اعتراض کی بات نہیں ہے بریلویوں ڈوب مرو کہیں جاکر تمیں تو اعتراض کرنا بھی نہیں آتا! Doob marnay ka muqaam to un logon k liye hai jo ALLAH k Piyare Nabi k liye jin baaton / moajzaat ko nahin maantay or kehtay hein "agar koi aisa aqeedah rakkhay to shirk hai" wohi baat apnay badon k liye forun, bila choon-o-chara maan laitay hain or shirk b lagu nahin hota balkeh usay sahih saabit kernay k liye jo b ban paday logic bana laitay hain ( in ki nazar mein ALLAH k Piyare Nabi ka muqaam or ikhtiyar kum hai in k apnay molviyon k muqaam -- nauzubillah, maazalllah -- zyadah hai ). in k badon ne b to apni kitaabon mein is baat ko sabit kernay ki bahrpoor shaitani koshish ki hai keh Deobandiyon k molvi mulla Anbiya se b -- nauzubillah, maazalllah -- badh ker hain. Edited 17 اگست 2010 by ghulam.e.ahmed اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
ahledeoband مراسلہ: 18 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 18 اگست 2010 کچھ ہوش سے کام لوں لگتا ہے کہ تم کو میری بات سمجھ میں نہیں آئی میں نے کہا ہے کہ اس میں مولوی صاحب کا 1فیصد بھی کمال نہیں ہے اس کرامت کا ظہور اللہ کی طرف سے ہوا اگر اللہ نہ چاہتے تو نہ ہوتا اور دوسری بات جو تم نے کہی کہ تم معجزات کو نہیں مانتے تو یہ تمہاری ذہنی اختراع ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے جناب تو جناب معجزہ اللہ کی طر ف سے نشانی ہوتی ہے اور اس کا انکار کرنے والا مشرک کیا کافر ہوتا ہے اب بتاو قراں حضور جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے اور اس کا انکار کرنے والا کافر ہے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Sybarite مراسلہ: 18 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 18 اگست 2010 کچھ ہوش سے کام لوں لگتا ہے کہ تم کو میری بات سمجھ میں نہیں آئی میں نے کہا ہے کہ اس میں مولوی صاحب کا 1فیصد بھی کمال نہیں ہے اس کرامت کا ظہور اللہ کی طرف سے ہوا اگر اللہ نہ چاہتے تو نہ ہوتا اور دوسری بات جو تم نے کہی کہ تم معجزات کو نہیں مانتے تو یہ تمہاری ذہنی اختراع ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے جناب تو جناب معجزہ اللہ کی طر ف سے نشانی ہوتی ہے اور اس کا انکار کرنے والا مشرک کیا کافر ہوتا ہے اب بتاو قراں حضور جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ ہے اور اس کا انکار کرنے والا کافر ہے اس پر کیا اعتراض وارد ہوتا ہے یہ تو تمہیں با خوبی معلوم ہے کیونکہ یہ تم ہی تھے جس نے اسمعیل قتیل کو شہید ثابت کرنے کے لئے ٹاپک بنایا تھا اور پھر جواب پا کر ہنوز اس ٹاپک سے گمشدہ ہو۔ اپنے ہی بنائے ٹاپک سے خود فرار ہو جانے کے بعد بے غریتی سے دوسرے ٹاپک میں بحث برائے بحث تم دیوبندروں کا ہی خاصہ ہے۔ خیر بات ہورہی ہے دیوبندی کی مرنے کے بعد اپنی قبر سے کرامات کے ظہور پر۔ تو اسمعیل دہلوی کو تم کیا مانتے ہو یہ تمہارے بنائے ہوئے ٹاپک سے واضح ہے، اور یہی اسمعیل قتیل اپنی کتاب تقویۃ الایمان میں کسی قبر کی زیارت کے لئے، یا کسی تھان یا چلہّ پر سفر کرکے آںے اور اس سے کسی قسم کی بھلائی کی امید رکھنے کو شرک قرار دیتا ہے۔ سو اسمعیل قتیل کے مطابق تو جتنے بھی لوگ اس دیوبندی کی قبرکی مٹی سے شفایاب ہونے کی نیت سے آئے وہ تمام مشرک قرار پائے۔ پھر تمہارے مطابق یہ کرامت اللہ عزوجل کی جانب سے تھی، لیکن تمہارا مولوی لکھتا ہے کہ پریشان آکر ایک دفعہ مولانا کی قبر پر جا کر کہا کہ (یہ صاحبزادے بہت تیزمزاج تھے) آپ کی تو کرامت ہوگئی اور ہماری مصیبت ہو گئی۔ یاد رکھو کہ اگر اب کے اگر کوئی اچھا ہوا تو ہم مٹی نہ ڈالیں گے ایسے ہی پڑے رہوگے۔ لوگ جوتے پہنے تمہارے اوپر ایسے ہی چلیں گے بس اسی دن سے پھر کسی کو آرام نہ ہوا۔ تو یہاں تو معین الدین دیوبندی نے پریشان ہوکر اپنے ابّا کی قبر پر کھڑے ہوکر دھمکی دے دی، اور اس دھمکی کا اثر بھی ہوا۔ مطلب شاید معین الدین دیوبندی کا عقیدہ یہ نہ تھا کی یہ کرامت اللہ کی طرف سے ہے ورنہ اپنے ابّا کو کیوں دھمکی دیتے ۔ یا پھر اگر آپ کے مطابق ان کا یہ اندازِتخاطب اللہ کے لئے تو ہمیں بتادیں۔ جو بھی لیکن آپ کے معین الدین دیوبندی کا عقیدہ یہ تو ہرگز نہ تھا کہ یہ کرامت مکمل طور پر اللہ کی طرف سے ہے، ان کے عقیدہ کے مطابق تو اس کرامت میں ابّا کا دخل ضرور تھا ورنہ کون اپنے ابّا کو مرنے کے بعد اسطرح ذلیل کرتے ہوئے دھمکی دیتا ہے۔ پھر یہ کہ اگر یہ کرامت اللہ ہی کی طرف سے تھی تو معین الدین کی دھمکی سے یہ کرامت بند کیسے ہوگئی؟ یہاں تو حال یہ تھا کہ قبر سے مٹی ختم ہوجایا کرتی تھی اور معین الدین دیوبندی کو بار بار قبر پر مٹی ڈالنے کی خواری کرنی پڑتی تھی۔ یوں تو یہ کرامت معین الدین دیوبندی کی محتاج ہوگئی کہ مٹی ختم ہونے کے بعد جب تک جناب نے مٹی نہیں ڈالیں کرامت نہیں ہوگی۔ تو اس حساب سے تو یہاں اس کرامت کا کمال معین الدین دیوبندی کا ہوا۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 19 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2010 (ترمیم شدہ) Sybarite Bhai , ab dekh lein or ghor ker lein keh Baita to abba ki karamat keh raha hai or yeh deobandi ALLAH ki keh raha hai, ab is se koi poochay kiya yeh us Sahib-e-Qabr ko ALLAH keh raha hai??? Edited 19 اگست 2010 by ghulam.e.ahmed اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 23 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 23 اگست 2010 4 days gone.... where is ahledeoband??? answer the sybarite's post... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Sybarite مراسلہ: 23 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 23 اگست 2010 آپ کا انتظار بیکار ہے۔ یہ اب نہیں آئیں گے ہاں البتہ پھر ایک نئی آئی ڈی سے اپنے مسلک غیر مہذب کے پھٹے چیتھڑے جمع کرنے کی کوشش ضرور کریں گے۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saeedi مراسلہ: 23 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 23 اگست 2010 آپ کا انتظار بیکار ہے۔ یہ اب نہیں آئیں گے ہاں البتہ پھر ایک نئی آئی ڈی سے اپنے مسلک غیر مہذب کے پھٹے چیتھڑے جمع کرنے کی کوشش ضرور کریں گے۔ گل کرو شمعیں بڑھا دو مینا ؤ ایاغ اپنے بے خواب کواڑوں کو مقفل کر لو اب یہاں کوئی نہیں کوئی نہیں آئے گا 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 24 اگست 2010 Report Share مراسلہ: 24 اگست 2010 گل کرو شمعیں بڑھا دو مینا ؤ ایاغ اپنے بے خواب کواڑوں کو مقفل کر لو اب یہاں کوئی نہیں کوئی نہیں آئے گا PEWASTAH REH SHAJAR SE, UMMEED-E-BAHAR RAKH Shayed koi rah-e-rast per aa jaey, taubah k darwaaze band nahin huey... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔