Jump to content

غصے کو کیسے کنٹرول کیا جائے ؟


fikar_e_akhirat

تجویز کردہ جواب

غصہ اور جارحیت انسان کا ایک فطری جذبہ ہے جو اس وقت پیدا ہوتا ہے جب اسے کسی مقصد کے حصول میں رکاوٹ پیش آئی ہو یا اپنی خواہش اور رضا مندی سے وہ جو کچھ کرنا چاہے نہ کر سکے ۔

 

 

عام طور پر لوگ غصے میں بہت سی زیادتیاں کر جاتے ہیں جس کے باعث وہ دوسروں اور خود اپنے لئے مسائل کا باعث بنتے ہیں ۔ غصے کو کنٹرول کرنے کے کئی طریقے ماہرینِ نفسیات نے بیان کئے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی بعثت کا مقصد ہی اچھے انسان تیار کرنا تھا۔ آپ نے غصے کا یہ حل تجویز فرمایا کہ جب کسی کو غصہ آئے تو وہ اگر کھڑ ا ہے تو بیٹھ جائے اور بیٹھا ہے تو لیٹ جائے ۔ اسی طرح آپ نے غصے کی حالت میں وضو کر کے اسے ٹھنڈا کرنے کا حکم دیا۔

 

 

بہت سے اہل علم نے یہ مشورہ دیا ہے کہ غصہ کرنے والے انسان کو یہ سوچنا چاہیے کہ اس کائنات میں اس کی حیثیت ہی کیا ہے ۔ کیا وہ اپنے خالق کی ناراضی اور غضب کا سامنا کر سکتا ہے ۔ ایسی صورت میں اسے اپنی کم مائیگی کا احساس ہو گا اور اس کا غصہ کنٹرول ہو جائیگا۔

 

 

یہ سب تجاویز اس وقت کے لئے ہیں جب انسان غصے کی حالت میں ہو۔ اگر کوئی شخص یہ چاہتا ہے کہ اسے سرے سے غصہ ہی نہ آئے تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ دوسروں سے اپنی توقعات کو کم کر لے ۔ غصہ آنے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ انسان دوسروں سے بڑ ی بڑ ی توقعات کر لیتا ہے اور جب وہ پوری نہیں ہوتیں تو افسوس اور غصہ کرتا ہے ۔ جتنی کم توقعات ہوں گی اتنا ہی افسوس اور غصہ کم آئیگا۔

 

 

انسانی دماغ بہت سے کیمیکلز سے مل کر بنا ہوا ہے ۔ جب ان کیمیکلز میں کچھ کمی بیشی ہوتی ہے تو انسان کو بات بات پر غصہ آ جاتا ہے جو بسا اوقات نہایت ہی شدت اختیار کر جاتا ہے ۔ دوسری جسمانی بیماریوں کی طرح یہ بھی ایک بیماری ہے ۔ ایسی صورت میں فوراً کسی ماہر سائیکاٹرسٹ کی طرف رجوع کرنا چاہیے ۔ ہمارے ہاں لوگ بالعموم دماغی امور کے ماہرین کے پاس جاتے ہوئے گھبراتے ہیں کیونکہ اس صورت میں انہیں یہ خطرہ ہوتا ہے کہ لوگ انہیں پاگل سمجھیں گے ۔ یہ ایک غلط سوچ ہے ۔ کیمیکلز میں کمی بیشی ایک نارمل بات ہے جو کہ کسی بھی انسان کو پیش آ سکتی ہے ۔ جس طرح ہم نزلہ زکام کا علاج کرتے ہیں ، اسی طرح دماغ کا علاج کروانے میں بھی کوئی قباحت نہیں

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...