Shareef Raza مراسلہ: 9 مارچ 2009 Report Share مراسلہ: 9 مارچ 2009 قرآنِ حکيم غير مسلموں کي نظر ميں بغير تحريف و تغير ”قرآن پاک کا کوئي جزو،کوئي فقرہ ايسا نہيں سنا گيا،جسکو جمع کرنے والوں نے چھوڑ ديااور نہ کوئي لفظ ،کوئي فقرہ ايساپايا جاتا ہے،جس سے يہ معلوم ہو کہ داخل کيا گيا ہےاگر ايسي بات ہوتي تو ان احاديث ميں،جن ميں محمد(صلي اللّہ عليہ وصلم)کي چھوٹي چھوٹي باتيں محفوظ رکھي گئي ہيں ان کا پتا ضرور چلتا” ( وليم ميور ) معجزانہ کتاب ”قران بلاشبہ عربي زبان کي سب سے بہتر اور دنيا کي سب سے مستند کتاب ہے کسي انسان کا علم ايسي معجزانہ کتاب لکھنے سے قاصر ہے?يہ مردوں کو زندہ کرنے سے بڑاہوا معجزہ ہےايک اُمّي(صلي اللّہ عليہ وصلم)ناخواندہ محض کسطرح بے عيب اور لا ثاني تحرير کر سکتا ہے” ( جارج سيل) بے حد سليس اور جامع سورہ فاتحہ حمد باري کي سب سے زبردست منا جات ہےسليس اتني کہ مزيد تشريح سے بے نياز مگر اس پر بھي معنويت سے لبريز (انسائيکلوپيڈيابرٹانيکا) اختلاف معنوي و لفظي سے مبرا قرآن ہي ايک ايسي کتاب ہے? جس ميں تيرہ سو برس سے کوئي تبديلي نہيں ہوئي يہودي اور عيسائي مذہب ميں کوئي ايسي چيز نہيں جو معمولي طور سے بھي قرآن کے مقابلہ ميں پيش کي جائے ( عيسائي مورخ مسٹر باڈلے) دين ودنيا کا راہ نما مسلمان جب قرآن و حديث ميں غور وفکر کرينگے تو اپني اور دنياوي ضروريات کا علاج اس ميں تلاش کرلينگے ( اخبار الوطن مصر ايک مسيحي نامہ نگار) مکمل احکام کا مجمو عہ ”جو احکام قرآن ميں موجود ہيں وہ اپني جگہ پر مکمل ہيں” (ڈاکٹر آرنلڈ) انتہائي لطيف پاکيزہ اور بے مثل معجزہ قرآن انتہائي لطيف اور پاکيزہ زبان ميں ہے اس کتاب سے ثابث ہوتا ہے کہ کوئي انسان اسکي مثل نہيں بنا سکتا (سيل) جامع اور روح افزا پيغامِ زندگي قرآن ايسا جامع اور روحَ افزا پيغامِ زندگي ہے کہ ہندو دھرم اور مسيحت کي کتابيں اسکے مقا بلے ميں کوئي بيان پيش نہيں کرسکتيں ( پروفيسر دويجاداس) اعلٰی اخلاق کا معلم قرآن نے دنيا کواعلٰی اخلاق کي تعليم دي اور اصولٍ جہاں باني سيکھائے (گائڈيڈنس آف ہولي قرآن از ڈاکٹر شنلے لين پول) فطرتِ انساني کے عين مطابق ميں نے تعليماتِ قرآني کا مطالعہ کيا ہے مجھے قرآن کو الہامي تسليم کرنے ميں ذرا برابر بھي تامل نہيں مجھے اسکي سب سے بڑي خوبي يہ نظر آئي کہ يہ فطرتِ انساني کے عين مطابق ہے ( اندراگاندھي) مسلمہ صداقتوں کا پر تو وہ وقت دور نہيں جبکہ قرآنِِ کريم اپني مسلمہ صداقتوں اورروحاني کرشموں سے سب کو اپنے اندر جذب کرليگاوہ زمانہ بھي دور نہيں جبکہ اسلام ہندو مذھب پر غالب آجائيگااور ہندوستان ميں ايک ہي مذہب رہےگا (ڈاکٹر رابندرناتھٹيگور) معاشي سياسي اور روحاني معلم ميں مذہبِ اسلام سے محبت کرتا ہوںاور اسلام کے پيغمبر کو دنياکامہا پرش(عظيم انسان)سمجھتا ہوں قرآن کي معاشرتي اخلاقي اور روحاني تمليم کا دل سے مداح ہوں اور اسکو اسلام کا بہترين رنگ سمجھتا ہوں جو حضرت عمر کے زمانے ميں تھا (لالہ لاجپت رائے ) مستقبل کي دنيا کا مذہب قرآن شريف غير مسلموں سے بے تعصبي اور روادري سکھاتا ہے اسکے اصول کي پيروي سے دنيا خوشحال ہو سکتي ہے? اور دنيا کا آئندہ مذھب اسلام ہوگا ( لندن ميں تقرير از مسز سروجني نائيڈو) مظامين لطيف و اعلٰی قرآن مجيد کي عبارت نہايت فصيح وبليغ اور مضامين لطيف و اعلٰی ہيں يہ معلوم ہوتا ہے کہ کوئي امينِ ناصح نصيحت کررہا ہے ( ڈاکٹر فرک جرمني) اسلام کي قو ت اور طاقت اسلام کي قوت اور طاقت قرآن ميں ہيں قرآن قانونِ اساسي ہے اور حقوق کي دستاويز ہے ( مسٹر جي ڈي ماريل) تاثير سے لبريز جب قرآن کو منکر پيغمبرزبان سے سنتے تھے تو بيتاب ہوکر سجدے ميں گر پڑتے تھے اور مسلمان ہو جاتے تھے ( مشہور جرمن فلسفي جان جاک رلپک) امن و امان کا ضامن زمين سے اگر قرآن کي حکومت جاتي رہے تو دنيا کا امن وامان کبھي قائم نہيں رہ سکے گا (اخبارفگارومين ”موسيو کاسٹن کارنے ) اخوت کا روشن مينار قرآن نے مسلمانوں کو مواخات کے بندھن ميں باندھ رکھا ہے جو نسل رنگ اور زبان کے پابند نہيں ہيں ( مشہورافسانہ نگار ايچ?جي ويلز) غريبوں کا دوست قرآن غريبوں کادوست اور غم خوار ہےاور سرمايہ داروں کي زيادتيوں کي ہر جکہ مذمت کرتا ہے (گارڈ فرے) عظيم اور حسين اگر ہم قرآن کي عظمت وفضيلت اور حسنو خوبي سے انکارکريں تو گويا ہم عقل ودانش سے بيگانہ ہوںگے ( نير ايسٹ لندن اخبارکاخاص نمبر) يورپ کے ليے نور قرآن شريف اس بات کا مستحق ہے کہ يورپ کے گوشے گوشے ميں اسے پھيلايا جائے ( سر ايڈورڈڈيني راس سي آئي اي) فلسفئہ توحيد ميں بے نظير قرآن وحدانيت کا سب سے بڑا گواہ ہے ايک موحد فلسفي اگر کوئي مذہب قبول کرسکتا ہے تو وہ اسلام ہي ہے (ڈاکٹر گبن) زندہ جاويد تعليمات تيرہ سو برس کے بعدبھي قرآن کي تعليمات کااثريہ ہے کہايک خاکروب بھي مسلمان ہونے کے بعد بڑے بڑے خانداني مسلمان کي برابري کادعوي? کر سکتا ہے ( بھو پندر ناتھ باسو) مہذب مذہب اسلام کو جو لوگ وحشيانہ مذہب کہتے ہيں انھوں نے قرآنِ مجيد کي تعليم کو نہيں سمجھا کہ جسکے اثر سے عربوں کي کايا پلٹ گئي (فرانسيسي مصنف موسيو مير) اخوت و مساوات کا علمبردار قرآن کي تعليم ميں ہندوؤں کي طرح امتياز نہيں ہے اور نہ ہي کسي کو محظ خانداني اور عالي عظمت کي بناء پر بڑا سمجھا جاتا ہے ( مشوربنگالي ”بايوچندرپال اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qufl e Madinah مراسلہ: 14 مارچ 2009 Report Share مراسلہ: 14 مارچ 2009 Very Nice Sharing اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔