Sybarite مراسلہ: 8 نومبر 2008 Report Share مراسلہ: 8 نومبر 2008 آپ نے اکثر دیوبندیوں کو کہتے سنا ہوگا کہ یہ بریلوی بلاوجہ ہمارے پیچھے پڑے رہتے ہیں حالانکہ ہم انہیں برا بھلا نہیں کہتے۔ اس لیے بجائے خود ان کا رد کرنے کے ہم آج آپ کی خدمت میں دیوبندی مسلکِ نا مہذّب کی آپسی خانہ جنگی کے کچھ نمونے پیش کرتے ہیں۔ اس ضمن میں فلحال صرف دو کتابوں کے حوالہ جات پیش ہیں اور یہ دونوں ہی کتابیں دیوبندی حضرات کے معتبر ملعونوں نے لکھی ہیں اور دونوں ہی ان کے نزدیک مستند اور مقبول کتابیں ہیں۔ زیادہ تفصیل کی ضرورت نہیں کہ اسمعیل دہولوی یہاں کیا کہنا چاہ رہا ہے۔ ھم صرف "مشکل پڑنے پر کوئی کسی کو مکارتا ہے" کے مسئلہ پر نظر ڈالتے ہیں۔ موصف مشکل میں اللہ کے سواکسی کو پکارنے کو شرک قرار دیتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ اس سے کون مشرک ثابت ہورہا ہے۔ اب یہاں غور کیجئیے کہ ایک شخص پر مشکل آئی تو وہ پہنچا فضل الرحمن صاحب کے پاس۔ پہلا شرک تو یہیں ہوگیا کہ وہ شخص فضل الرحمن صاحب کے پاس گیا ہی کیوں؟ اسے تو مسجد میں جاکر اللہ سے دعا کرنی چاہئیے تھی کہ اس کی مشکل رفع ہو۔ چلیے وہ صاحب جاہل تھے، انہوں تقویتہ الیمان نہیں پڑھی ہوگی اس لیے چلے گئے مگر کیا "حضرت مولانا" فضل الرحمن صاحب بھی دیوبندی شریعت سے ناواقف تھے جو انہوں نے اس شخص کو اللہ سے مدد مانگنے کی تلقین کرنے کے بجائے گنگوہی کے پاس جانے کا مشورہ دیا۔ اصولی طور پر تو انہیں اس شخص کوکہنا چاہئیے تھا کہ یہاں کیا لینے آئے ہو؟ بھلا کوئی بندہ کیسے تمھاری مشکل کشائی کر سکتا ہے۔ اور ایسا عقیدہ رکھنا کہ بندہ مشکل کشائی کرسکتے ہے یہ صریح شرک ہے اس لیے اس سے بچو اور اللہ سے جا کر دعا کرو لیکن مولانا صاحب تو فرما رہے ہیں کہ کہ گنگوہی صاحب کی خدمت میں کیوں نہ گئے! مطلب اس اسمعیل ساختہ شرک میں ان کے یہ مولانا خود بھی ملوث تھے اور اس بندے کو بھی شرک کی تلقین کر رہے تھے۔ مزید یہ کہ بات یہیں تک نہیں کہ ان کے پاس جائو تمھاری مشکل شاید رفع ہو جائے۔ بلکہ مولانا کہتے ہیں کہ " تمھاری مشکل کشائی حضرت مولانا گنگوہی کی دعا پر موقوف ہے، میں اور زمین کے تمام اولیاء بھی اگر دعا کریں تو نفع نہ ہوگا"۔ مطلب کہ بقول فضل الرحمن صاحب کے اس شخص کی مشکل کشائی صرف اور صرف گنگوہی لواطی کی دعا پر ہی موقوف ہے، دیگر تمام جمیع اولیاء کرام کے بس میں اس کی مشکل کشائی ممکن نہیں۔ یعنی وہ بندہ محتاج ہے کے گنگوہی ہی کے پاس اپنی مشکل لے کر جائے ورنہ مشکل سے جان چھڑانے کا اور کوئی راستہ نہیں۔ اب فیصلہ خود ہی کر لیجیے کہ اسمعیل ساختہ شرک کے مفہوم سے کون مشرک ہوا۔ یہاں بھی مصنف نے واضح الفاظ میں اللہ کے سوا کسی اور پرحالاتِ قلب پر منکشف ماننے کو شرک کہا ہے، چاہے ذاتی ہو یا عطائی۔ اب آئیے تصویر کے دوسرے رخ پر۔ یہاں مصنف کسی شاہ عبدالرحیم صاحب کا ذکر کرتے ہوئے فرما رہے ہیں کہ "شاہ عبدالرحیم صاحب کا قلب بڑا نورانی تھا" اب اللہ جانے یہ شاہ عبدالرحیم صاحب انسان تھے کہ فرشتہ کیونکہ دیوبندی مذہب میں نور ہونا انسان ہونے کی ضد ہے۔ خیر مصنف اپنا حال بیان کرتے ہیں کہ وہ ان شاہ صاحب کے پاس بیٹھنے سے ڈرتے تھے کہ کہیں ان کے عیوب شاہ صاحب کو نہ پتہ لگ جائیں۔ اول تو مصنف کو ایسی حرکتوں سے ہی پرہیز کرنی چایئے تھی کہ جن کے پتہ لگنے سے رسوائی ہونے کا خطرہ ہو! چلئے جانے ان جانے میں اگر ایسی کوئی خطا ہو بھی گئی تو اپنے جدِامجد اسمعیل دہلوی کی شرک ڈکشنری کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ عقیدہ تو نہیں رکھنا چاہئے تھا کہ شاہ صاحب کو میرے قلب کی حالت اور بغیر بتائے میرے عیوب پتہ لگ جایئں گے۔ پھر مزید لطف یہ کہ اپنے اس شرکیہ عقیدہ پر کوئی ندامت بھی نہیں بلکہ اس شرکیہ عقیدہ کو حکایت بنا کر پیش کیا جا رہے۔ مطلب شرک کے تمام تر فتوے صرف مخالفین کے لیے ہیں اپنے گھر میں تو سب جائز ہے۔ جاری ہے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Sybarite مراسلہ: 8 نومبر 2008 Author Report Share مراسلہ: 8 نومبر 2008 یہاں دیوبندیوں کے جدِ امجد کہہ رہے ہیں کہ انسانوں کی تعظیم انسانوں کی سی ہی کرو۔ چاہے وہ انبیاء ہوں یا اولیاء۔ ان کی تعظیم کرتے ہوئے انہیں انسان ہی سمجھو اور الٰہ نہ بناءو۔ اب آیئے تصویر کے دوسرے رخ کی طرف۔ یہاں مولوی نظام الدین کا ذکر ہے جو پچیس 25 برس نانوتوی کے پاس کبھی بلا وضو گئے ہی نہیں ( اور شاید کبھی بلا غسلِ جنابت واپس بھی نہ آئے ہونگے)۔ یہ مولوی نظام الدین کہتے ہیں کہ انہوں نے نانوتوی کا درجہ انسانیت سے بالا دیکھا اور یہ کہ نانوتوی صاحب ان کے نزدیک ایک فرشتہ مقرب تھا جو انسانوں میں ظاہر کیا گیا۔ اب جناب اسمعیل شرک ڈکشنری میں تو واضح کہا جا رہا ہے کہ خواہ انبیاء ہوں یا اولیاء، ان کی تعریف کرتے ہوئے حد سے نہ بڑھو اور انسانوں کی سی تعریف کرو۔ تو اب یکسر نانوتوی صاحب کی تعریف کرتے ہوئے انہیں فرشتہ مقرب قرار دینا کیونکر جائز ہوگیا؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ نانوتوی صاحب کا درجہ دیوبندیوں میں انبیاء سے بھی برتر ہے جبھی تو ان کی تعریف میں اسمعیل شرک ڈکشنری کا اطلاق نہیں ہو رہا۔ یہاں اسمعیل دہلوی تفصیلی طور پر بتا رہا ہے کہ شریعت نے جن مقامات کی تعظیم کا حکم دیا ہے ان کے علاوہ اور جگہوں کی تعظیم میں اس طرح کے کام کرنا، یعنی دور دراز سے کسی قبر کی زیارت کو آنا، اس کے آس پاس کے جنگل کا ادب کرنا وغیرہ شرک ہے۔ اب آیئے دوسری طرف۔ اب یہاں ذکر ہورہا ہے دیوبندیوں کے قطبِ ربانی یعنی گنگوہی صاحب کا کہ گنگوہی صاحب گنگوہ کی خانقاہ میں اپنے شیخ کی تعظیم میں پیشاب اور پاخانہ بھی نہ کیا کرتے تھے۔ (تعظیم کا درجہ دیکھیے کہ پاخانہ کو بھی پابند کردیا کہ خبردار جو خانقاہ میں باہر آنے کی ہمت کی تو) ۔ حتہ کہ لیٹنے اور جوتے پہننے کی بھی ہمت نہ ہوتی تھی (لیٹنے کا تو سمجھ آتا ہے کہ نانوتوی کے انتقام کا ڈر ہوگا مگر جوتے نہ پہننے والی بات کا سمجھ نہیں آتا)۔ اب تو اسمعیل دہلوی کے قول کے مطابق دیوبندیوں کے شیخ الکل قطب ربانی گنگوہی صاحب بھی مشرک قرار پائے یا پھر شاید دیوبندیوں کی شریعت میں خانقاہ ِ گنگوہ کی تعظیم کا حکم اللہ کی طرف سے ہے۔ جاری ہے۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Smart.Guy.Cool مراسلہ: 8 نومبر 2008 Report Share مراسلہ: 8 نومبر 2008 deoband re deoband teri kon si kal sedhiiiii ab maze ki bat dekha ye app sab log ke ek sahab yahan aake yahi kahen ge ji nahi is ka matlab ye nahi ye hai..... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam E Mustafa مراسلہ: 9 نومبر 2008 Report Share مراسلہ: 9 نومبر 2008 JazakAllah khair buhat buhat zabardast sharing hai bhai. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Mughal... مراسلہ: 18 دسمبر 2010 Report Share مراسلہ: 18 دسمبر 2010 Thanks two Sarmad Bahi For poster اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
SunniDefender مراسلہ: 19 دسمبر 2010 Report Share مراسلہ: 19 دسمبر 2010 http://www.youtube.com/watch?v=CmhaE5SwU6Y Video Link اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Mughal... مراسلہ: 19 دسمبر 2010 Report Share مراسلہ: 19 دسمبر 2010 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Mughal... مراسلہ: 19 دسمبر 2010 Report Share مراسلہ: 19 دسمبر 2010 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
SunniDefender مراسلہ: 19 دسمبر 2010 Report Share مراسلہ: 19 دسمبر 2010 http://www.youtube.com/watch?v=mmJGPrUjGUc Video Link اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔