BaaZauq مراسلہ: 26 اکتوبر 2008 Report Share مراسلہ: 26 اکتوبر 2008 رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت مبارکہ اور خلفائے راشدین (رضی اللہ عنہم) کے طریقہ پر چلنا ایک شخص نے عرض کیا : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے لیے کچھ وصیت فرما دیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : أوصيكم بتقوى الله والسمع والطاعة وإن عبدا حبشيا فإنه من يعش منكم بعدي فسيرى اختلافا كثيرا فعليكم بسنتي وسنة الخلفاء المهديين الراشدين تمسكوا بها وعضوا عليها بالنواجذ وإياكم ومحدثات الأمور فإن كل محدثة بدعة وكل بدعة ضلالة میں تم کو وصیت کرتا ہوں اللہ سے ڈرنے کی اور حکم قبول کرنے کی اور تابعداری کرنے کی گو وہ سردار (امیر) ایک غلام حبشی ہی کیوں نہ ہو۔ تم میں سے جو شخص زندہ رہا وہ بہت اختلافات دیکھے گا (ایسے میں) تم میری سنت اور میرے ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کا طریقہ مضبوطی سے اپنائے رکھنا اور خبردار ، دین میں ایجاد کیے جانے والے نت نئے امور سے بچ کر رہنا کیونکہ ہر ایسا نیا طریقہ بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ ابو داؤد ، كتاب السنة ، باب : في لزوم السنة ، حدیث : 4609 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔