Jump to content

قرآن میں شان صدیق اکبر رضی الل� تعال عن�


Jad Dul Mukhtar

تجویز کردہ جواب

شان صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ قرآن میں

 

تاریخ الخلفاء میں امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ تعالی علیہ ذکر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ میں ایک فصل باندھتے ہیں

 

فیما انزل من الایات فی مدحھ او تصدیقۃ او امر من شانھ

 

وہ آیات جو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی تعریف ، تصدیق یا شان میں نازل ہوئیں ـ

 

إِلاَّ تَنصُرُوهُ فَقَدْ نَصَرَهُ ٱللَّهُ إِذْ أَخْرَجَهُ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ ثَانِيَ ٱثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي ٱلْغَارِ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لاَ تَحْزَنْ إِنَّ ٱللَّهَ مَعَنَا فَأَنزَلَ ٱللَّهُ سَكِينَتَهُ عَلَيْهِ وَأَيَّدَهُ بِجُنُودٍ لَّمْ تَرَوْهَا وَجَعَلَ كَلِمَةَ ٱلَّذِينَ كَفَرُواْ ٱلسُّفْلَىٰ وَكَلِمَةُ ٱللَّهِ هِيَ ٱلْعُلْيَا وَٱللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ { التوبہ : 40 }

 

اگر تم محبوب کی مدد نہ کرو تو بیشک اللّٰہ نے ان کی مدد فرمائی جب کافروں کی شرارت سے انہیں باہر تشریف لے جانا ہوا صرف دو جان سے جب وہ دونوں غار میں تھے جب اپنے یار سے فرماتے تھے غم نہ کھا بیشک اللّٰہ ہمارے ساتھ ہے تو اللّٰہ نے اس پر اپنا سکینہ اتارا اور ان فوجوں سے اس کی مدد کی جو تم نے نہ دیکھی اور کافروں کی بات نیچے ڈالی اللّٰہ ہی کا بول بالا ہے اور اللّٰہ غالب حکمت والا ہے

 

تمام مسلمانوں کا اس بات پر اجماع ہے کہ اس آیت میں " صاحب " سے مراد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی ذات گرامی ہے ـ

 

ابن ابی حاتم نے " فانزل اللہ سکینتھ علیھ " میں ضمیر " ہ " کا مرجع حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی ذات گرامی کو بنایا ہے کیونکہ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و سلم سے اطمینان و سکون کبھی بھی زائل نہیں ہوا ـ

 

ابن ابی حاتم نے حضرت ابن مسعود سے روایت کی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے امیہ بن خلف اور ابی بن خلف سے حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو ایک چادر اور دس اوقیہ ( 2 کلو 564 گرام سونا یا چاندی ) کے عوض خریدا ـ بعد ازاں اللہ تعالی کی رضا کی خاطر آزاد کر دیا ـ چنانچہ اللہ تعالی نے درج ذیل آیات مقدسات نازل فرمائیں :

 

وَٱلْلَّيْلِ إِذَا يَغْشَىٰ وَٱلنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّىٰ وَمَا خَلَقَ ٱلذَّكَرَ وَٱلأُنثَىٰ إِنَّ سَعْيَكُمْ لَشَتَّىٰ {اللیل : 4-1 }

 

اور رات کی قسم جب چھائے ، اور دن کی جب چمکے ، اور اس کی جس نے نر و مادہ بنائے ، بے شک تمہاری کوشش مختلف ہے ـ

 

" انّ سعیکم لشتی " کی تفسیر میں ابن ابی حاتم نے یہ بیان کیا ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ ، امیہ اور ابی کی کوششیں مختلف ہیں ـ

 

ابن جریر نے عامر بن عبداللہ ابن الزبیر رضی اللہ تعالی عنھم سے روایت کی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ غلاموں اور باندیوں کو اسلام قبول کرنے کے صلہ میں آزاد کر دیا تھے ـ آپ ناتواں ضعیف خواتین کو بھی آزاد کردیتے جب وہ اسلام لے آتی تھیں ـ آپ کے والد نے کہا : میری راحت جان ! میں تجھے غریب اور کمزور افراد آزاد کرتے ہوئے دیکھتا ہوں ـ کاش تو تنومند اور طاقت ور افراد آزاد کرتا تاکہ یہی تیری قوت بنتے اور تیرا دفاع کرتے نیز آڑے وقت مدد نصرت کرتے ـ آپ نے فرمایا : اے میرے بزرگوار ! میں تو صرف اسی شے کی تمنا رکھتا ہوں جو اللہ کے ہاں موجود ہے ـ

 

حضرت عامر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میرے گھر والوں نے مجھے بتایا کہ یہ آیت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی شان میں نازل ہوئی ـ

 

فَأَمَّا مَنْ أَعْطَىٰ وَٱتَّقَىٰ { اللیل : 5 }

 

تو وہ جس نے( راہ خدا میں اپنا مال ) دیا اور پرہیزگاری کی ـ

 

ابن ابی حاتم اور طبرانی نے حضرت عروہ سے روایت کی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ نے سات ایسے غلام آزاد کئے جنہیں اللہ تعالی کی راہ میں عذاب دیا جاتا تھا ـ چنانچہ یہ آیات نازل ہوئیں :

 

{ وَسَيُجَنَّبُهَا ٱلأَتْقَى } * { ٱلَّذِى يُؤْتِي مَالَهُ يَتَزَكَّىٰ } * { وَمَا لأَحَدٍ عِندَهُ مِن نِّعْمَةٍ تُجْزَىٰ } * { إِلاَّ ٱبْتِغَآءَ وَجْهِ رَبِّهِ ٱلأَعْلَىٰ } { اللیل : 20-17 }

 

اور بہت جلد اس سے دور رکھا جائے گا جو سب سے بڑا پرہیزگار ۔ جو اپنا مال دیتا ہے کہ ستھرا ہو ،اور کسی کا اس پر کچھ احسان نہیں جس کا بدلہ دیا جائے ، صرف اپنے رب کی رضا چاہتا جو سب سے بلند ہے ـ

 

محدث بزار نے حضرت عبداللہ ابن الزبیر بھی یہی روایت کی کہ مذکور بالا آیات مقدسہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی شان میں نازل ہوئی ہیں ـ

 

حاکم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی ہے کہ اللہ تعالی کا یہ ارشاد گرامی :

 

{ فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ ٱللَّهِ لِنتَ لَهُمْ وَلَوْ كُنْتَ فَظّاً غَلِيظَ ٱلْقَلْبِ لاَنْفَضُّواْ مِنْ حَوْلِكَ فَٱعْفُ عَنْهُمْ وَٱسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَشَاوِرْهُمْ فِي ٱلأَمْرِ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى ٱللَّهِ إِنَّ ٱللَّهَ يُحِبُّ ٱلْمُتَوَكِّلِينَ } { آل عمران : 159 }

 

تو کیسی کچھ اللّٰہ کی مہربانی ہے کہ اے محبوب تم ان کے لئے نرم دل ہوئے اور اگر تند مزاج سخت دل ہوتے تو وہ ضرور تمہاری گرد سے پریشان ہوجاتے تو تم انہیں معاف فرماؤ اور ان کی شفاعت کرو اور کاموں میں ان سے مشورہ لو اور جو کسی بات کا ارادہ پکا کرلو تو اللّٰہ پر بھروسہ کرو بے شک توکل والے اللّٰہ کو پیارے ہیں -

 

" و شاورھم فی الامر " سے مراد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں نازل ہوا ہے ـ

 

ابن ابی حاتم نے ابن شوذب سے روایت کی ہے کہ یہ آیت کویمہ :

 

{ وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ } { الرحمن : 46 }

 

اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لئے دو جنّتیں ہیں ـ

 

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں نزول میں ذکر کردی ہیں ـ

 

اس روایت کی دیگر اسناد بھی ہیں ـ

 

طبرانی نے " الاوسط " میں حضرت ابن عمر اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی ہے کہ یہ آیت :

 

و صالح المومنین { التحریم : 4 }

 

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں نازل ہوئی ہے ـ

 

عبداللہ بن ابی حمید نے اپنی تفسیر میں حضرت مجاہد سے روایت کی ہے کہ جب :

 

انّ اللہ و ملئکتھ یصلون علی النبی یایھا الذین امنوا صلوا علیھ و سلموا تسلیما { الاحزاب : 56 }

 

بے شک اللہ تعالی اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس نبی مکرم پر ـ اے ایمان والو ! تم بھی آپ پر درود بھیجا کرو اور سلام عرض کیا کرو ـ

 

تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ گویا ہوئے کہ اللہ تعالی نےہمیں ہر خیر میں شریک فرمایا ہے ـ چنانچہ یہ آیت کریمہ :

 

{ هُوَ ٱلَّذِي يُصَلِّي عَلَيْكُمْ وَمَلاَئِكَتُهُ لِيُخْرِجَكُمْ مِّنَ ٱلظُّلُمَاتِ إِلَى ٱلنُّورِ وَكَانَ بِٱلْمُؤْمِنِينَ رَحِيماً } { الاحزاب : 43 }

 

وہی ہے کہ درود بھیجتا ہے تم پر وہ اور اس کے فرشتے کہ تمہیں اندھیریوں سے اجالے کی طرف نکالے اور وہ مسلمانوں پر مہربان ہے ـ

 

ابن عساکر نے حضرت علی بن حسین سے روایت کی ہے کہ یہ آیت کریمہ :

 

{ وَنَزَعْنَا مَا فِي صُدُورِهِم مِّنْ غِلٍّ إِخْوَٰناً عَلَىٰ سُرُرٍ مُّتَقَـٰبِلِينَ } { الحجر : 47 }

 

اور ہم نے ان کے سینوں میں جو کچھ کینے تھے سب کھینچ لئے آپس میں بھائی ہیں تختوں پر روبرو بیٹھے -

 

ابن عساکر نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی ہے کہ یہ آیت :

 

وَوَصَّيْنَا ٱلإِنسَانَ بِوَٰلِدَيْهِ إِحْسَاناً حَمَلَتْهُ أُمُّهُ كُرْهاً وَوَضَعَتْهُ كُرْهاً وَحَمْلُهُ وَفِصَٰلُهُ ثَلٰثُونَ شَهْراً حَتَّىٰ إِذَا بَلَغَ أَشُدَّهُ وَبَلَغَ أَرْبَعِينَ سَنَةً قَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِيۤ أَنْ أَشكُرَ نِعْمَتَكَ ٱلَّتِيۤ أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَٰلِحاً تَرْضَٰهُ وَأَصْلِحْ لِي فِي ذُرِّيَّتِيۤ إِنِّي تُبْتُ إِلَيْكَ وَإِنِّي مِنَ ٱلْمُسْلِمِينَ الاحقاف : 15

 

اور ہم نے آدمی کو حکم کیا کہ اپنے ماں باپ سے بھلائی کرے ا س کی ماں نے اسے پیٹ میں رکھا تکلیف سے اور جنی اس کو تکلیف سے اور اسے اٹھائے پھرنا اور اس کا دودھ چھڑانا تیس مہینہ میں ہے یہاں تک کہ جب اپنے زور کو پہنچا اور چالیس برس کا ہوا عرض کی اے میرے رب میرے دل میں ڈال کہ میں تیری نعمت کا شکر کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کی اور میں وہ کام کروں جو تجھے پسند آئے اور میرے لئے میری اولاد میں صلاح رکھ میں تیری طرف رجوع لایا اور میں مسلمان ہوں ـ

 

اور یہ آیت :

 

{ أُوْلَـٰئِكَ ٱلَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُواْ وَنَتَجَاوَزُ عَن سَيِّئَاتِهِمْ فِيۤ أَصْحَابِ ٱلْجَنَّةِ وَعْدَ ٱلصِّدْقِ ٱلَّذِي كَانُواْ يُوعَدُونَ } { الاحقاف : 16 }

 

یہ ہیں وہ جن کی نیکیاں ہم قبول فرمائیں گے اور ان کی تقصیروں سے درگذر فرمائیں گے جنّت والوں میں سچّا وعدہ جو انہیں دیا جاتا تھا ـ

 

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے حق میں نازل ہوئیں ـ

Link to comment
Share on other sites

 

(bis)

 

(saw)

 

molana hassan khan barailvi(rahmat ullah allayh) kaya farmatay hain sadeeq-e-akbar( (ra) ) ki shaan main........zara ghoor se parhiye............

 

bayaan hoo kis zabaan se martaba saddiq-e-akbar (ra) ka,

hai yaar gaar mahboob khuda sadeeq-e-akbar (ra) ka.....

 

 

lotaya rah-e-haq main ghar kei bar iss muhabaat say,

kay lut lut kar hassan ghar ban gaya sadeeq-e-akbar (ra) ka.....

 

(azw)(saw)(ra)

 

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...