Jump to content

Namaz e Asar ki Fazilat


Gham-e-Madinah

تجویز کردہ جواب

(bis)

 

(salam)

 

(saw)

 

اللہ کی طرف سے بندوں کے افعال کی نگہبانی کرنے والے فرشتے رات کے اور ہیں اور دن کے اور ہیں۔ دن کے فرشتے عصر کے وقت واپس جاتے ہیں اور رات کے فرشتے اس وقت آتے ہیں۔ رات ، دن کے فرشتے عصر کی نماز میں جمع ہوتے ہیں جب یہ فرشتے عصر کے بعد اللہ کے حضور میں حاضر ہوتے ہیں تو اس وقت لوگوں سے پوچھا جاتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا تو وہ عرض کرتے ہیں کہ تیرے بندے عصر کی نماز میں مشغول تھے۔ عصر کے وقت نمازیوں کے گواہ فرشتے بن جاتے ہیں۔

عصر کا وقت قبولیت کا ہوتا ہے۔ نبی اکرم صلّی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا: " جوآدمی فجر اور عصر کی نماز پڑھے گا، وہ کبھی دوزخ میں نہیں جائے گا۔( مسلم شریف)

عصر کا وقت دنیاداروں کی مصروفیتوں کا وقت ہوتا ہے۔ دنیا کے طالب اس وقت اپنے دنیوی معاملات اور کاروبار میں بے حد مصروف رہتے ہیں۔ یہ وقت کھانے پینے، سیر وتفریح اور کھیل تماشوں کے لیے وقت سمجھا جاتا ہے۔ اللہ تعالٰی نے مسلمانوں کو غافلوں اور دنیاداروں سے الگ کرنے کے لیے عصر کی نماز مقرر فرمائی۔

عصر کے وقت شیطان کی توجہ پوری قوت کے ساتھ دنیا کی طرف ہوتی ہے۔ سب نافرمان اور بداعمال لوگ اس وقت اپنے برے کاموں کی تیاری میں مشغول ہوجاتے ہیں۔ اس شیطانی توجہ کا دور آدھی رات تک رہتا ہے۔ شیطان کی توجہ اور شر سے بچنے کے لیے نمازِ عصر فرض ہوئی۔ اس نماز کی حفاظت کا نہایت تاکیدی فرمان قرآن میں دیا گیا ہے۔

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...