Muhammad zulfiqar مراسلہ: 5 اپریل Report Share مراسلہ: 5 اپریل السلام و علیکم اس حدیث کے بارے میں پتا کرنا ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہی ہے یا کسی نے صحیح بھی بولا ہے؟ اور کوِی حدیث ایسی ہے جس میں ہو کہ ایصال ثواب کو پہچایا ہو لیکن وہ ماں باپ نہ ہو؟ جزاک اللہ صالح بن درہم کہتے ہیں کہ ہم حج کے ارادہ سے چلے تو اچانک ہمیں ایک شخص ملا ۱؎ جس نے ہم سے پوچھا: کیا تمہارے قریب میں کوئی ایسی بستی ہے جسے ابلّہ کہا جاتا ہو؟ ہم نے کہا: ہاں، ہے، پھر اس نے کہا: تم میں سے (ابو داود) کون اس بات کی ضمانت لیتا ہے کہ وہ وہاں مسجد عشار میں میرے لیے دو یا چار رکعت نماز پڑھے؟ اور کہے: اس کا ثواب ابوہریرہ کو ملے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Muhammad_Abdullah مراسلہ: 5 اپریل Report Share مراسلہ: 5 اپریل اس حدیث مبارکہ کےتحت شیخ عبد الحق محدث دہلوی ارشاد فرماتے ہیں:’’اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہو رہا ہے کہ مبارک مقامات پر عبادت کرنا ،نماز ادا کرنا زیادہ ثواب کا موجب ہے،اور بدنی عبادات کا ثواب دوسرے کو دینا بھی جائز ،اور اکثر علماء کی یہی رائے ہے،رہا معاملہ عبادات مالیہ کا تو وہاں ثواب کا بخشنا بالاتفاق جائز ہے۔‘‘ (اشعۃ اللمعات مترجم،ج6،ص425،مطبوعہ،فرید بک سٹال ،لاہور) اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
wasim raza مراسلہ: 7 اپریل Report Share مراسلہ: 7 اپریل On 4/5/2024 at 1:33 PM, Muhammad zulfiqar said: اس حدیث کے بارے میں پتا کرنا ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہی ہے یا کسی نے صحیح بھی بولا ہے؟ اور کوِی حدیث ایسی ہے جس میں ہو کہ ایصال ثواب کو پہچایا ہو لیکن وہ ماں باپ دیوبندیوں کے حکیم الامت ۔ 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔