Qaseem مراسلہ: 12 جنوری 2008 Report Share مراسلہ: 12 جنوری 2008 (ترمیم شدہ) مدینہ چُھوٹتا ہے۔۔۔ بسم اللہ و صلی اللہ علٰی محمد ۔۔۔ وعلٰی آلہ وصحبہ وبارک وسلم۔۔۔ آئینہِ قیامت سے ماخوذ۔۔۔ ۔1۔ حُرمت مدینہ کی خاطر ہجرت فرمانے کو ترجیح یہ سن ۔59۔ ہجری کے شعبان المعظم کی چوتھی شب ہے۔ امام عالی مقام حُسین ابن علی رضی اللہ عنہما نے قصد فرما لیا ہے کہ، ابھی اسی شب میں مکہ شریف کے ارادے سے، مع اہل و عیال سفر فرمایا جائے گا۔۔۔ نان جان رحمت عالمیان صلی اللہ علیہ وسلم کے میٹھے مدینے کو چھوڑنا، صرف اورصرف اسکی حُرمت کی خاطر گوارا کرلیا ہے۔۔ لیکن امام کو یہ گوارا نہیں کہ انکے یزید کی بیعت نہ کرنے پر مدینے شریف میں فساد پھیلے، اور اہل مدینہ پر مصیبت آئے۔۔۔ ۔2۔ روضہ انور پر الوداعی حاضری یہ رات امام عالی مقام نے اپنے جدّ کریم رؤوف الرّحیم علیہ الصلٰوۃ والتسلیم کے روضہ منورہ میں گزاری۔۔ کہ آخر تو فراق کی ٹھہرتی ہے۔۔ چلتے وقت تو جدّ کریم علیہ الصلٰوۃ والتسلیم کی مقدس گود میں لپٹ لیں۔۔ پھر خدا جانے زندگی میں ایسا وقت ملے یا نہ ملے۔۔ امام آرام میں تھے کہ خواب میں دیکھا۔۔ حضور پر نور علیہ الصلٰوۃ والسلام تشریف لائے ہیں، اور امام کو کلیجے سے لگا کر فرماتے ہیں۔۔ حُسین۔۔!۔ وہ وقت قریب آتا ہے، کہ تم پیاسے شہید کئیے جاؤگے۔۔ اور جنت میں شہیدوں کے بڑے درجے ہیں۔۔ یہ دیکھکر آنکھ کھل گئی اور روضہ مقدسہ کے سامنے رخصت ہونے کو حاضر ہوئے۔۔ مسلمانو۔۔!۔ حیاتِ دنیَوی میں امام کی یہ سب سے آخری حاضری ہے۔۔ صلٰوۃ و سلام عرض کرنے کے بعد سر جھکا کر کھڑے ہوگئے ہیں۔۔ غم فراق کلیجے میں چٹکیاں لے رہا ہے۔۔ آنکھوں سے آنسو جاری ہیں۔۔ رقت کے جوش نے جسم مبارک میں رعشہ پیدا کردیا ہے۔۔ بے قراریوں نے محشر بپا کر رکھا ہے۔۔ دل کہتا ہے سر جائے، مگر یہاں سے قدم نہ اُٹھائیے۔۔ لیکن صبح کے کھٹکے کا تقاضا ہے کہ، جلد تشریف لے جائیے۔۔ دو قدم جاتے ہیں، لیکن پھر پلٹ آتے ہیں۔۔ حُب وطن قدموں میں لوٹتی ہے کہ، کہاں جاتے ہو۔؟۔ لیکن غریب الوطنی دامن کھینچتی ہے کہ، کیوں دیر لگاتے ہو۔؟۔ شوق تمنا ہے کہ عمر بھر نہ جائیں۔۔ لیکن مجبوروں کا تقاضا ہے کہ، دم بھر نہ ٹھہرنے پائیں۔۔ ۔3۔ روانگئ قافلہ رات کے تین پہر گزر چکے ہیں، اور آخری پہر کے نرم نرم جھونکے سونے والوں کو تھپک تھپک کے کر سُلا رہے ہیں۔۔ لیکن۔۔ خاندان نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کی سواریاں دروازوں پر تیار کھڑی ہیں۔۔ محمل کس دئیے گئے ہیں۔۔ پردے کا انتظام ہوچکا ہے۔۔ اِدھر امام کے بیٹے، بھائی، بھتیجے، گھر والے سوار ہورہے ہیں، تو اُدھر امام مسجد النبوی علٰی صاحبھا الصلٰوۃ و التسلیم سے باہر تشریف لاتے ہیں۔۔ محرابوں نے سر جُھکا کر تسلیم کی۔۔ میناروں نے کھڑے ہوکر تعظیم دی۔۔ اور قافلہ سالار کے تشریف لاتے ہی نبی زادوں کا قافلہ روانہ ہوگیا ہے۔۔ ۔4۔ مدینہ چھوٹتا ہے۔۔ امام مظلوم سے مدینہ چھوٹتا ہے۔۔ مدینہ ہی نہیں، بلکہ دنیا کی سب راحتیں، تمام آسائشیں، ایک ایک کرکے رخصت ہوتی اور خیر آباد کہتی ہیں۔۔ یہ سب درکنار، ناز اُٹھانے والی ماں کا پڑوس۔۔ بھائی کا ہمسایہ۔۔ اور سب سے بڑھکر نانا جان جدّ کریم رؤوف الرّحیم علیہ الصلٰوۃ والتسلیم کا قرب۔۔۔ ایک ایک کرکے رخصت ہورہی ہیں۔۔ مدینے شریف کی زمین۔۔ جس پر آپ گھٹنوں چلے۔۔ جس نے آپ کی بچپن کی بہاریں دیکھیں۔۔ جس پر آپ کی جوانی کی کرامتیں ظاہر ہوئیں۔۔ وہ مقدس زمین اپنے سر پر خاکِ حسرت ڈالتی، اور پردیس جانے والے پیارے پیارے نازک پاؤں سے لپٹ کر زبان ِ حال سے عرض کر رہی ہے کہ۔۔ اے فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گود کے سنگار۔۔!۔ کلیجے کی ٹیک۔۔!۔ زندگی کی بہار۔۔!۔ کہاں کا ارادہ فرمالیا ہے۔؟۔ وہ کونسی سرزمین ہے، جسے یہ عزت والے پاؤں، جو میری آنکھوں کے تارے ہیں، شرف بخشنے کا قصد فرماتے ہیں۔؟۔ جس قدر یہ برکت والا قافلہ نگاہ سے دور ہوتا جاتا ہے۔۔ اسی قدر پیچھے رہ جانے والی پہاڑیاں، اور مسجد النبوی علٰی صاحبھا الصلٰوۃ و التسلیم کے منارے، سر اُٹھا اُٹھا کر دیکھنے کی خواہش زیادہ ظاہر کرتے ہیں۔۔ یہاں تک کہ جانے والے نگاہوں سےغائب ہوگئے۔۔ اور مدینے کی آبادی پر حسرت بھرا سناٹا چھا گیا۔۔۔ ماخوذ مِن آئینہ قیامت۔۔ مؤلفہ۔۔ برادر اعلٰحضرت مولیٰنا حسن رضا خان علیہ الرحمۃ الرحمٰن۔۔ Edited 12 جنوری 2008 by Qaseem اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qufl e Madinah مراسلہ: 12 جنوری 2008 Report Share مراسلہ: 12 جنوری 2008 Aaaaah Madinah Shareef ki Judai......... Buhat achi sharing ki aap ny......... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ubaid-e-Raza مراسلہ: 12 جنوری 2008 Report Share مراسلہ: 12 جنوری 2008 aahh. zamen e karbala pr aj majma hay haseno ka jami hay anjman roshan hain shamen hain noor o zulmat ki dil e pur soz k sulge agar soz aisi kasrat se keh pauhnchi arsh o taiba tak lapt e soz e mohabat ki sar e be tan aasani ko shehr taiba main pohncha tan e be sar ko sardari mili mulk e shahadat ki Hassan SUNNI hay, phir afrat o tafreet is se kion ker ho Adab k sath rehti hay rawish arbab e sunnat ki p.s: i think its better in special month >> muharam section .. topic moved اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Madinah_Madinah مراسلہ: 13 جنوری 2008 Report Share مراسلہ: 13 جنوری 2008 aaaaaaaaaaaaahhhhhhhh...........!! Madinah Choot'ta hy............................... ......... .......... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ussaid-e-Raza مراسلہ: 13 جنوری 2008 Report Share مراسلہ: 13 جنوری 2008 Allah azawajal kee un per rehmat ho aur un ke sadqey main hamari bhi magfirat ho اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qaseem مراسلہ: 13 جنوری 2008 Author Report Share مراسلہ: 13 جنوری 2008 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Faizan e Attar@Madani Inaamat مراسلہ: 15 جنوری 2008 Report Share مراسلہ: 15 جنوری 2008 jazakumullahu khaira ameeen اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Aarzoo e Madina مراسلہ: 18 جنوری 2008 Report Share مراسلہ: 18 جنوری 2008 jazakAllah azzawajal اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Muhammad_Adnan مراسلہ: 24 دسمبر 2008 Report Share مراسلہ: 24 دسمبر 2008 JazakAllah is book se aapki mazeed sharing ka intezaar rahey gaa اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔