Jump to content

ڈاکٹر اشرف اصف جلالی صاحب کا طالبان کے بارے میں موقف


محمد حسن عطاری

تجویز کردہ جواب

عقائد اعمال پر مقدم ہیں اور ہم اہل سنت و جماعت حضرت امام ابو منصور ماتریدی اور حضرت امام ابو الحسن اشعری کے بعد جملہ اعتقادی مسائل میں بالعموم اور برصغیر پاک و ہند میں پیدا ہونے والے کلامی مسائل میں بالخصوص مجددِ دین و ملت امام احمد رضا خاں بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات و تشریحات کے پابند ہیں۔ صلح کلیت اور لبرل ازم کا روگ عام ہونے کی بنیاد پر کچھ ناپختہ فکر کارکنان اپنے مسلکی اصولوں سے عدم واقفیت کی بنیاد پر دوسرے مسالک کے نظریاتی اتحادی بننے کی کوشش کر رہے ہیں جوکہ سراسر غلط ہے۔ موجودہ حالات میں کچھ لوگ ایک مخصوص فرقے سے تعلق رکھنے والے طالبان کو برادر اسلامی ملک افغانستان پر غلبہ پانے پر مبارکباد دینے یا حمایت کرنے کے لیے بڑی بیقراری سے پر تول رہے ہیں، ایسے لوگوں کو اپنے اکابرین کے معتقدات بالخصوص اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی قدس سرہٗ العزیز کے ”فتاویٰ حسام الحرمین“ کو سامنے رکھنا چاہیے اور ساتھ ساتھ انہی طالبان کے عقائد و نظریات اور ماضی کے کردار اور بالخصوص ابتدائی طور پر ان کو مجاہدین اور پھر دہشت گرد قرار دینے والی امریکی پالیسی کا بھی بغور مطالعہ کرنا چاہیے۔*
ویسے تو چڑھتے سورج کو سلام کرنا اکثر لوگوں کا ایک عام وطیرہ بن چکا ہے ”چلو تم اُدھر کو ہوا ہو جدھر کی“ تحسین پسند لوگوں کا دستورِ حیات قرار پایا ہے اور سہولت پسند مزاج طوفانوں کا رخ موڑنے کے ہمیشہ خلاف ہی رہے ہیں مگر یہ عقلمندوں کا کام نہیں ہوتا۔ ایسے لوگ ہمیشہ خسارے میں رہتے ہیں۔ اگر کسی ملک پر قابض ہو جانا حق کی دلیل ہے تو دوسرے ہمسایہ ملک ایران کی طرف بھی دیکھ لیں۔ وہاں بھی ایک فرقے کے لوگوں کا قبضہ ہے۔ نہ وہ قبضہ اُن کے برحق ہونے کی دلیل ہے، نہ یہ قبضہ اِن کے برحق ہونے کی دلیل ہے۔ چند دنوں کے بعد جوں ہی گرد بیٹھے گا تو خود بخود پس پردہ عوامل ظاہر ہو جائیں گے۔*
*تحریک لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کی بنیاد مجددِ دین و ملت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی کے اَفکار سے حاصل کردہ عشقِ رسول ﷺ پر رکھی گئی۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیک وسلم کی فصل بندہ نے بذاتِ خود اَفکارِ امام احمد رضا بریلوی قدس سرہٗ العزیز سے پنیری لے کر کاشت کی تھی، ہم کسی کو فکرِ رضا کی کھیتی کا ثمر دشمنانِ رضا کی گود میں ڈالنے نہیں دیں گے۔کچھ نظریاتی نابالغ لوگ اپنے مسلک اور غیروں کے درمیان مشترکات کی تلاش اور تعیّن میں دھوکہ کھا رہے ہیں، ایسے لوگوں کو کم از کم ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی رحمۃ اللہ علیہ، پیر سمیع اللہ چشتی رحمۃ اللہ علیہ، مفتی افتخار احمد حبیبی رحمۃ اللہ علیہ سمیت اَن گنت علماء و مشائخ اہل سنت اور عوام اور سیکورٹی فورسزکے ہزاروں شہداء کے خون سے تو پوچھ لینا چاہیے کہ وہ کس کو مبارکباد دینے لگے ہیں اور کس کی حمایت کا اعلان کرنے والے ہیں۔*
*ہاں اگر طالبان کی اعلیٰ قیادت ہمیں اپنے عقائد و نظریات پر آگاہ کرے گی تو حضرت شاہ عبد الحق محدث دہلوی، حضرت مجدد الف ثانی، امام فضل حق خیر آبادی، امام احمد رضا بریلوی،سیدنا پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی رحمۃ اللہ علیہم جیسے اکابرین کی تشریحات کی روشنی میں اس کا فیصلہ کیا جائے گا۔*

IMG-20210822-WA0004.thumb.jpg.9aab0bfadddb376c76dbb811b03c1c96.jpg

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
×
×
  • Create New...