محمد حسن عطاری مراسلہ: 9 مئی 2021 Report Share مراسلہ: 9 مئی 2021 آئینہ اُن کو دیکھایا تو بُرا مان گئے حکیمُ الاُمّتِ دیوبند جناب علامہ اشرف علی تھانوی فرماتے ہیں کہ میں خود کو کُتوں اور سوروں سے بھی بد تر سمجھتا ہوں اگر کسی کو یقین نہ ہوتو اِس پر حلف اٹھا سکتا ہوں ۔ (اشرف السوانح جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 58 مطبوعہ ادارہ تالیفاتِ اشرفیہ ملتان جدید ایڈیشن،چشتی) جنابِ من اگر یہاں تواضع اور عاجزی ہے تو پھر سگِ مدینہ و سگِ غوث یا کسی بزرگ کے کے در کا سگ بطور عاجزی کہنے پر اعتراض کیوں ؟ اور مکتبہ فکر کے فیس بکی ڈھکنوں سے سوال آپ کے حکیم الامت فرما رہے ہیں میں خود کو کُتوں اور سوروں سے بھی بد تر سمجھتا ہوں اگر کسی کو یقین نہ ہوتو اِس پر حلف اٹھا سکتا ہوں ۔ اب جو خود کو حلف اٹھا کر کُتوں اور سوروں سے بھی بد تر کہہ رہا ہو کیا اُسے سور اور کتا بلکہ اُن سے بد تر کہہ سکتے اور اُس کے ماننے والے لوگوں کو بھی سور اور کتے بلکہ اُن سے بد تر کہہ سکتے ہیں ؟ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔