محمد حسن عطاری مراسلہ: 9 مئی 2021 Report Share مراسلہ: 9 مئی 2021 بانی دارالعلوم دیوبند قاسم نانوتوی لکھتا ہے : فرض کیجیئے آپ کے زمانے میں کسی زمین پر کوئی نبی ہو تو وہ صفتِ نبوت میں آپ کا محتاج ہوگا ۔۔۔ اگر بالفرض آپ کے زمانے میں بھی کہیں اور کوئی نبی ہو تو جب بھی آپ کا خاتم ہونا بدستور باقی رہتا ہے ۔ (تحزیر النّاس صفحہ نمبر 16 قدیم ایڈیشن) بانی دارالعلوم دیوبند قاسم نانوتوی لکھتا ہے : یعنی اگر بالفرض آپ کے زمانے میں کوئی نبی ہو تو بھی خاتمیت محمدیہ میں کوئی فرق نہیں آئے گا (حاشیہ نمبر 1) ۔ اگر بالفرض آپ کے زمانے میں بھی کہیں اور کوئی نبی ہو تو جب بھی آپ کا خاتم ہونا بدستور باقی رہتا ہے ۔ (تحزیر النّاس صفحہ نمبر 13 ، 14 مطبوعہ کتخانہ رحیمیہ دیوبند) اسی عبارت پر جب علمائے حرمینِ مقدسہ نے سوال کیا تو علمائے دیوبند پھنس گئے اور کیا جواب دیا آیئے پڑھتے ہیں : سولہواں سوال : کیا کسی نبی کا وجود جائز سمجھتے ہو ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے بعد حالانکہ آپ خاتم النبین ہیں اور معناً درجہ تواتر کو پہنچ گیا ہے ۔ آپ کا یہ ارشاد کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں اور اس پر اجماع امت منعقد ہوچکا ہے اور جو شخص باوجود ان نصوص کے کسی نبی کا وقوع جائز سمجھے اس کے متعلق تمہاری رائے کیا ہے اور کیا تم میں سے یا تمہارے اکابر میں سے کسی نے ایسا کہا ہے ؟ علمائے دیوبند نے دیا جواب اور نانوتوی صاحب ہوئے کافر پڑھیئے جواب جواب : ہمارا اور ہمارے مشائخ کا عقیدہ یہ ہے کہ ہمارے سردار وآقا اور ہمارے پیارے شفیع ، محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم خاتم النبین ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے بعد کوئی نبی نہیں ہے جیسا کہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب میں فرمایاہے ۔ ’’محمد اللہ کے رسول اور خاتم النبین ہیں‘‘ اور یہی ثابت ہے بکثرت حدیثوں سے جو معناً حد متواتر تک پہنچ گئیں اورنیز اجماع امت سے ، سو حاشا کہ ہم میں سے کوئی اس کے خلاف کہے ۔ کیونکہ جو اس کا منکر ہے وہ ہمارے نزدیک کافر ہے اس لیے کہ منکر ہے نص صریح قطعی کا ۔ (المہند صفحہ نمبر 46 ، 47 مطبوعہ نفیس منزل کریم پارک لاہور) (دونوں کتابوں کے اصل اکینز ساتھ دیئے جا رہے ہیں پڑھیئے اور فیصلہ خود کیجیئے کون سچا کون جھوٹا)۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔