عبداللہ مراسلہ: 9 اپریل 2021 Report Share مراسلہ: 9 اپریل 2021 تفسیر الکبیر میں ایک حدیث بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اولیاء اللہ مرتے نہیں بلکہ ایک مکان سے دوسرے مکاں میں منتقل ہو جاتے ہیں۔اس حدیث کی سند کیا ہے اور یہ کس درجے کی حدیث ہے؟۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
محمد حسن عطاری مراسلہ: 12 جولائی 2021 Report Share مراسلہ: 12 جولائی 2021 حنفیوں کے عظیم پیشوا حضرتِ سیِّدُنا علّامہ علی قاری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْبَارِی فرماتے ہیں:فَلَا فَرْقَ لَهُمْ فِي الْحَالَيْنِ وَلِذَا قِيْلَ اَوْلِيَاءُ اللَّهِ لَا يَمُوْتُوْنَ وَلٰكِنْ يَنْتَقِلُوْنَ مِنْ دَارٍ اِلٰى دَارٍ یعنی اَنبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی دونوں حالتوں (زندگی اور موت) میں کوئی فرق نہیں، اِسی لیے کہا گیا ہے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ولی (اور نبی) مرتے نہیں بلکہ ایک گھر سے دوسرے گھر کی طرف منتقل ہو جاتے ہیں مرقاةُ المفاتیح ،کتاب الصلاة،باب الجمعة،الفصل الثالث ،۳ / ۴۵۹، تحت الحدیث:۱۳۶۶ دار الفکر بیروت امام فخرالدین رازی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ الباری اپنی معرکۃ الآرا تفسیر “تفسیر کبیر“ میں ایک روایت نقل فرماتے ہیں: “اولیاء اللہ لا یموتون ولکن ینقلون من دارالی دار“ یعنی بے شک اللہ عزوجل کے اولیاء مرتے نہیں بلکہ ایک گھر سے دوسرے گھر منتقل ہو جاتے ہیں۔ التفسیر الکبیر، پ4، آل عمران: 169، ج3، ص427 2 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
محمد حسن عطاری مراسلہ: 12 جولائی 2021 Report Share مراسلہ: 12 جولائی 2021 (ترمیم شدہ) امام ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ کو دیوبندی اپنا اکابر مانتے ہیں لہذا ان کا اس کو بیان کرنا اور اس کی تائید کرنا اس کے درست ہونے اور وہابیہ اعتراض کو دفن کرتا ہے مزید کسی مستند عالم دین سے راہنمائی لیں میں غیر عالم ہوں میری بات میں غلطی ہو سکتی ہے حوالہ دیا گیا ہے اس پر پڑھ سکتے ہیں Edited 12 جولائی 2021 by محمد حسن عطاری اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
محمد حسن عطاری مراسلہ: 12 جولائی 2021 Report Share مراسلہ: 12 جولائی 2021 https://archive.org/details/5_20200604_202006 یہ عربی متن ہے آخری سطر میں راویت ہے ساتھ حوالہ مخلتف ہے فی المخطوطتہ الاولیاء کا حوالہ ہے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔