محمد حسن عطاری مراسلہ: 10 فروری 2021 Report Share مراسلہ: 10 فروری 2021 شریعت اور طریقت بالجملہ شریعت کی حاجت ہر مسلمان کو ایک ایک سانس ایک ایک پل ایک ایک لمحہ پر مرتے دم تک ہے اور طریقت میں قدم رکھنے والوں کو اور زیادہ کہ راہ جس قدر باریک اس قدر ہادی کی زیادہ حاجت ولہذا حدیث میں آیا حضور سیدی عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا: المتعبد بغیر فقه کالحمار فی الطاحون،رواہ ابونعیم فی الحلیۃ عن واثلۃ بن الاسقع رضی ﷲ تعالی عنہ۔ مفھوم: بغیر فقہ کے عبادت میں پڑنے والا ایساہے جیسا کہ چکی کھینچنے والا گدھا کہ مشقت جھیلے اور نفع کچھ نہیں اسے ابونعیم نے حلیہ میں واثلہ بن الاسقع رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا۔ (حلیۃ الاولیاء لابی نعیم ترجمہ ۳۱۸ خالد بن معدان دارالکتاب العربی بیروت ۵/ ۲۱۹) امیر المومنین مولی علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں: قصم ظھری اثنان جهل متنسم و عالم متھتك. مفھوم: دو شخصوں نے میری پیٹھ توڑ دی جاہل عابد اور عالم جو علانیہ بیباکانہ گناہوں کا ارتکاب کرے۔ *اے عزیز ! شریعت عمارت ہے اور اس کا اعتقاد بنیاد اور عمل چنائی، پھر اعمال ظاہر وہ دیوار ہیں کہ اس بنیاد پر ہوا میں چنے گئے، اور جب تعمیر اوپر بڑھ کر آسمان تک پہنچی وہ طریقت ہے۔ دیوار جتنی اونچی ہوگی نیوکی زیادہ محتاج ہوگی اور نہ صرف نیوکہ بلکہ اعلی حصہ اسفل کا بھی محتاج ہے۔ اگر دیوار نیچے سے خالی کردی جائے اوپر سے بھی گر پڑے گی،* احمق وہ جس پر شیطان نے نظر بندی کرکے اس کی چنائی آسمانوں تک دکھائی اور دل میں ڈالا کہ اب ہم توزمین کے دائرے سے اونچے گزر گئے ہمیں اس سے تعلق کی کیا حاجت ہے۔ نیو سے دیوار جدا کرلی اور نتیجہ وہ ہوا جو قرآن مجیدنے فرمایا کہ "فانھار به فی نارجهنم. مفھوم: اس کی عمارت اسے لے کر جہنم میں ڈھے پڑی، (القرآن الکریم ۹/ ۱۱۰) والعیاذ باللہ رب العالمین اسی لئے اولیائے کرام فرماتے ہیں: صوفی جاہل شیطان کا مسخرہ ہے۔ اسی لئے حدیث میں آیا حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا: فقیه واحد اشد علی الشیطان من الف عابد، رواہ الترمذی وابن ماجۃ عن ابن عباس رضی ﷲ تعالی عنهما۔ ایک فقیہ شیطان پر ہزاروں عابدوں سے زیادہ بھاری ہے. اسے ترمذی اور ابن ماجہ نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کیا۔ مفھوم: بے علم مجاہدہ والوں کو شیطان انگلیوں پر نچاتا ہے منہ میں لگام، ناک میں نکیل ڈال کر جدھر چاہے کھینچے پھرتا ہے وهم یحسبون انھم یحسنون صنعا. اور وہ اپنے جی میں سمجھتے ہیں کہ ہم اچھا کام کر رہے ہیں۔ (جامع الترمذی ابواب العلم باب ماجاء فی فضل الفقہ علی العبادۃ امین کمپنی دہلی ۲/ ۹۳ سنن ابن ماجہ باب فضل العلماء والحث علی طلب العلم ایچ ایم سعید کمپنی کراچی ص۲۰) (فتاوي رضوية ٢١/٥٢١) اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔