Parvez Shaikh مراسلہ: 4 مئی 2020 Report Share مراسلہ: 4 مئی 2020 علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب جعلی حوالہمولانا کوکب نورانی صاحب لکھتے ہیں :’’جناب محمد انور شاہ کشمیری ( صدر مدرس دارالعلوم دیوبند ) فرماتے ہیں جب بندہ ترمذی شریف اور دیگر کتب احادیث کی شروح لکھ رہا تھا تو حسب ضرورت احادیث کی جزئیات دیکھنے کی ضرورت پیش آئی تو میں نے شیعہ حضرات و اہل حدیث و دیوبندی حضرات کی کتابیں دیکھیں مگر ذہن مطمئن نہ ہوا بالآخر ایک دوست کے مشورے سے مولانا احمد رضاخان بریلوی کی کتابیں دیکھیں تو میرا دل مطمئن ہوگیا کہ میں اب بخوبی احادیث کی شرح بلا جھجھک لکھ سکتا ہوں واقعی بریلوی حضرات کے سرکردہ عالم مولانا احمد رضاخان صاحب کی تحریریں شستہ اور مضبوط ہیں جسے دیکھ کر یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یہ مولوی احمد رضاخان صاحب ایک زبردست عالم دین اور فقیہ ہیں ‘‘۔ ( ماہنامہ ہادی دیوبند،جمادی الاولی ،1330 ھ ،ص21بحوالہ سفید و سیاہ ،ص114)معارف رضا ،ص252,253،طمانچہ ،ص39،صاعقۃ الرضا ،ص162,163۔حضرت علامہ انورشاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ جیسے جلیل القدر محدث کا حدیث کی جزئیات کیلئے شیعہ و غیر مقلدین کی شروحات کی طرف مراجعت کرنا ہی اس روایت کے جھوٹے و جعلی ہونے کی دلیل ہے ۔اس روایت کو گھڑنے والا اتنا جاہل ہے کہ وہ شروحات لکھنے کی نسبت بار بار حضرت کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کی طرف کررہا ہے حالانکہ حضرت کشمیری رحمۃ اللہ علیہ نے کبھی کوئی حدیث کی شرح نہیں لکھی بلکہ ان کے شاگردوں نے ان کی تقاریر کو جمع کرکے شائع کیا یعنی حضرت کشمیری کی تصانیف نہیں بلکہ امالی ہیں۔نیز ہم پوری رضاخانیت کو چیلنج کرتے ہیں کہ احمد رضاخان نے جو شروحات احادیث لکھی ہیں جن کی طرف علامہ کشمیری جیسا آدمی مراجعت کرتا تھا وہ کہاں ہیںِ کس نے طبع کی ہیں کہاں سے دستیاب ہوں گی؟علامہ کشمیری ؒ نے ترمذی کی شرح لکھنے کی بات کی ہے کہ اس کیلئے احمد رضاخان کی طرف مراجعت کرنا پڑی حالانکہ احمد رضاخان کی ترمذی کی نام نہاد شرح تو ان کے بیٹوں سے لیکر آج تک کے رضاخانیوں نے حقیقت میں کیا خواب میں بھی نہیں دیکھی ہوگی تو علامہ کشمیری ؒ نے کہاں سے دیکھ لی ؟سچ کہادرووغ گو را حافظہ نہ باشدویسے ان جعلی حوالوں سے علمائے دیوبند کا صاحب کشف ہونا تو کم سے کم ثابت ہورہا ہے کہ جن کتابوں کو دنیا پر وجود ہی نہیں اور جو آگے چل کر کئی سال بعد طبع ہوکر معرض وجود میں آنی تھیں انہیں یہ اکابر پہلے ہی سے دیکھ لیتے تھے۔ دیوبندیوں کا یہ دعوی ہے کہ یہاں جو کتاب کا حوالہ دیا گیا ہے ایسی کوئی کتاب یا انور شاہ کشمیری سے ایسا کوئی قول موجود ہی نہیں کیا یہ سچ ہے کہ ہمارے علماء نے جھوٹا حوالہ گڑھا ہے رہنمائی فرمائے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
خیر اندیش مراسلہ: 4 مئی 2020 Report Share مراسلہ: 4 مئی 2020 (ترمیم شدہ) ye hwala jhuta hai, iski tasdiq nhi ki gyi yeh jwab ksi ny likha th, copy kr rha hu جعلی تائید کو چھوڑو۔ یہ اصلی تائید ھے۔ 1 انورشاہ کاشمیری نے تمام علماء دیوبند کے وکیل کے طور پر بریلوی حضرات کو مسلمان مانا۔ 2 اشرفعلی تھانوی،ادریس کاندھلوی، مفتی شفیع وغیرہ نے امام احمدرضا کو عاشق رسول مانا۔ 3 مرتضیٰ چاندپوری نے اشدالعذاب میں امام احمد رضا کو دیوبندی علماء کی تکفیر میں دیانت دار مانا اور عبارات کی تکفیر نہ کرنے پر خود کافر ھو جانے کے خوف سے تکفیر کرنے پر مجبور مانا۔ Edited 4 مئی 2020 by Chacha Ji . اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
غلام محمد مراسلہ: 5 مئی 2020 Report Share مراسلہ: 5 مئی 2020 اوپر والی پوسٹ غالبا سعیدی صاحب کی اور نیچے والی توحیدی بھائی کی لگ رہی جہاں سے کاپی کی آپ نے وہاں لکھا ہوگا تھڑیڈ میں کچھ میری طرف سے اضافہ بھی شامل کر لیں اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔