Husainuddeen مراسلہ: 4 مئی 2020 Report Share مراسلہ: 4 مئی 2020 اگر کوئی شخص پیٹ کے بل سو کر تنہا اپنی خواہش پوری کرے تو اس کا روزہ ٹوٹے گا یا نہیں؟ مع دلیل اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Mughal... مراسلہ: 4 مئی 2020 Report Share مراسلہ: 4 مئی 2020 ویسے تو الٹا لیٹنا ہی ممنوع ہے حدیث پاک میں آتا ہے وعن أبي ذر قال: مر بي النبي وأنا مضطجع على بطني فركضني برجله، وقال: يا جندب إنما هي ضجعة أهل النار. رواه ابن ماجه". ترجمہ: " اور حضرت ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول اکرم ﷺ میرے پاس سے گزرے جب کہ میں اپنے پیٹ کے بل یعنی اوندھا لیٹا ہوا تھا آپ نے یہ دیکھ کر اپنے پاؤں سے مجھے متوجہ کیا اور فرمایا: جندب! (حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کا نام ہے) تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس طرح لیٹنا دوزخیوں کا طر یقہ ہے۔ ملاعلی قاری رحمہ اللہ اس حدیث کی تشریح میں فرماتے ہیں : ”اس کی وجہ یہ ہے کہ سجدہ کے علاوہ عام حالات میں سینہ اور چہرہ جو کہ اشرف الاعضاء ہیں ان کو زمین پر رکھنا گویا ان کی تذلیل کرنا ہے، یا بدفعلی کرنے والے سے مشابہت ہوتی ہے جو کہ مذموم اور ناپسندیدہ ہے"۔ مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7/ 2980) تنہا اپنی خواہش پوری کرنے سے مراد اگر یہ ہے یعنی بیداری میں منی شہوت کے ساتھ خارج ہو اور انزال ہو جائے تو اس کا حکم مشت زنی والا ہے، اس سے روزہ فاسد ہوجائے گا جس کی قضاء لازم ہے، کفارہ نہیں ہوگا۔ امام مرغینانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ: و من جامع فيما دون الفرج فانزل فعليه القضاء. اور جس نے (روزے کی حالت میں) شرمگاہ کے علاوہ مجامعت کی اور انزال ہوگیا تو اس پر قضاء ہے‘ کفارہ نہیں ہے۔ مرغينانی، الهداية شرح البداية، 1: 125، المکتبة الاسلامية ابنِ همام، شرح فتح القدير، 2: 341، بيروت، دارالفکر اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔