Jump to content

جواب مع دلیل


تجویز کردہ جواب

ویسے تو الٹا لیٹنا ہی ممنوع ہے حدیث پاک میں آتا ہے 

 وعن أبي ذر قال: مر بي النبي وأنا مضطجع على بطني فركضني برجله، وقال: يا جندب إنما هي ضجعة أهل النار. رواه ابن ماجه".
ترجمہ: " اور حضرت ابوذر  ؓ  کہتے ہیں کہ ایک دن رسول اکرم ﷺ میرے پاس سے گزرے جب کہ میں اپنے پیٹ کے بل یعنی اوندھا لیٹا ہوا تھا آپ نے یہ دیکھ کر اپنے پاؤں سے مجھے متوجہ کیا اور فرمایا: جندب! (حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کا نام ہے) تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس طرح لیٹنا دوزخیوں کا طر یقہ ہے۔

ملاعلی قاری رحمہ اللہ اس حدیث کی تشریح میں فرماتے ہیں :  ”اس کی وجہ یہ ہے کہ سجدہ کے علاوہ عام حالات میں سینہ اور چہرہ جو کہ اشرف الاعضاء ہیں ان کو زمین پر رکھنا گویا ان کی تذلیل کرنا ہے،  یا بدفعلی کرنے والے سے مشابہت ہوتی ہے جو کہ مذموم اور ناپسندیدہ ہے"۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7/ 2980)

 

تنہا اپنی خواہش پوری کرنے سے مراد اگر یہ ہے یعنی

بیداری میں منی شہوت کے ساتھ خارج ہو اور انزال ہو جائے تو اس کا حکم مشت زنی والا ہے، اس سے روزہ فاسد ہوجائے گا جس کی قضاء لازم ہے، کفارہ نہیں ہوگا۔

 

امام مرغینانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ:

و من جامع فيما دون الفرج فانزل فعليه القضاء.

اور جس نے (روزے کی حالت میں) شرمگاہ کے علاوہ مجامعت کی اور انزال ہوگیا تو اس پر قضاء ہے‘ کفارہ نہیں ہے۔

  1. مرغينانی، الهداية شرح البداية، 1: 125، المکتبة الاسلامية
  2. ابنِ همام، شرح فتح القدير، 2: 341، بيروت، دارالفکر
Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...