Jump to content

تجویز کردہ جواب

احادیث میں تطبیق کیسے کی جائے گی ؟
سوال: ایک حدیث میں فرمایا گیا: لاَ عَدْوٰی وَلاَ طِیَرَۃَ کوئی مرض بھی اڑ کرنہیں لگتا اورنہ ہی بدفالی (کوئی چیز )ہے۔جبکہ دوسری حدیث میں فرمایا گیا: فِرَّمِنَ الْمَجْذُوْمِ فِرَارَکَ مِنَ الْاَسَدِمجذوم سے اس طرح بھاگ جس طرح توشیر سے بھاگتاہے۔ان دونوں حدیثوں میں بظاہر تعارض ہے کیونکہ پہلی حدیث مرض کے متعدی ہونے یعنی اڑکر لگنے کی نفی کرتی ہے جبکہ دوسری بظاہر اثبات کرتی ہے ان دونوں کے درمیان تطبیق کیسے کی جائے گی؟؟؟
امام اہلسنت نے جو اس کا جواب دیا اس کا خلاصہ آپ کو بھیجا جا رہا ہے اسے پڑھیں۔
تقریبا یہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے ترتیب سے پڑھیں

Image may contain: textNo photo description available.No photo description available.Image may contain: textNo photo description available.

Edited by Syed Kamran Qadri
Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...