Syed Kamran Qadri مراسلہ: 11 اپریل 2020 Report Share مراسلہ: 11 اپریل 2020 (ترمیم شدہ) احادیث میں تطبیق کیسے کی جائے گی ؟ سوال: ایک حدیث میں فرمایا گیا: لاَ عَدْوٰی وَلاَ طِیَرَۃَ کوئی مرض بھی اڑ کرنہیں لگتا اورنہ ہی بدفالی (کوئی چیز )ہے۔جبکہ دوسری حدیث میں فرمایا گیا: فِرَّمِنَ الْمَجْذُوْمِ فِرَارَکَ مِنَ الْاَسَدِمجذوم سے اس طرح بھاگ جس طرح توشیر سے بھاگتاہے۔ان دونوں حدیثوں میں بظاہر تعارض ہے کیونکہ پہلی حدیث مرض کے متعدی ہونے یعنی اڑکر لگنے کی نفی کرتی ہے جبکہ دوسری بظاہر اثبات کرتی ہے ان دونوں کے درمیان تطبیق کیسے کی جائے گی؟؟؟ امام اہلسنت نے جو اس کا جواب دیا اس کا خلاصہ آپ کو بھیجا جا رہا ہے اسے پڑھیں۔ تقریبا یہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے ترتیب سے پڑھیں Edited 11 اپریل 2020 by Syed Kamran Qadri اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔