Jabir Khan مراسلہ: 23 نومبر 2019 Report Share مراسلہ: 23 نومبر 2019 hazrat aaisha pr aitraz hai....bukhari ki hadees k hawale se ki apne mardo ko gusl krke dikhyaa.....is pr koi kitab ya tehqiq kisi k paas ho to urgently de de اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 23 نومبر 2019 Report Share مراسلہ: 23 نومبر 2019 Koi hawala hay to day dain اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Jabir Khan مراسلہ: 23 نومبر 2019 Author Report Share مراسلہ: 23 نومبر 2019 bukhari....muslim bukhari m...251 no.hadees....bab ul gusl اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Syed Kamran Qadri مراسلہ: 24 نومبر 2019 Report Share مراسلہ: 24 نومبر 2019 (ترمیم شدہ) 13 hours ago, Jabir Khan said: bukhari....muslim bukhari m...251 no.hadees....bab ul gusl Edited 24 نومبر 2019 by Syed Kamran Qadri اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Jabir Khan مراسلہ: 24 نومبر 2019 Author Report Share مراسلہ: 24 نومبر 2019 hazrat.....shukria....pr in hadees ki sharah to mene dekh li hai....pr ek mutameen krne wala jawab na mil paya.....ki akhir kya wajah h...aur faida hasil ho rha hai.....jp bta dene se haazil na ho ska....balke krke hi dikhaya gya....aur krke dikhana apne aap main hi ek ajib bt h.... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Syed Kamran Qadri مراسلہ: 25 نومبر 2019 Report Share مراسلہ: 25 نومبر 2019 (ترمیم شدہ) اولا:ایک حکم شرعی کی کیفیت کا بیان ثابت ہو رہا ہے۔ فقیۂ امت ہیں اور مومنوں کی ماں ہیں۔ عملی تعلیم دینے کا ثبوت ہی کافی ہے کہ تھیوری سے پریکٹیکل زیادہ مؤثر اور بلیغ ہوتا ہے۔ وضو نماز کے طریقے لکھے ہیں پھر بھی پریکٹیکل کر کے دکھاتے ہیں۔ ہماری عقل ناقص ہے ورنہ اتنے شدید اختلاف کو رفع کرنے کے لیے صرف اپنے محرم کو صرف جُوڑے پر پانی بہا کر دکھانا ضرور فوائد رکھتا ہے۔ موسی علیہ السلام کے کپڑے لے کر بھاگنے والے پتھر والی روایت میں بھی ضرور فوائد تھے۔ باقی حضرت عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بھانجے ہیں خالہ بمنزلۂ ماں ہونے کے کپڑے اتارے بغیر انھیں اگر غُسل کا طریقہ بتایا تو کیا ہو گیا؟ ثانیا:رافضیوں کو ان کے کفریہ عقائد پر پکڑا جائے۔ رافضیوں سے اصل اختلاف ان کے کُفریہ عقائد پر ہے۔ امامِ اہلسنت علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں:بہت دھوکہ ہوتا ہے کہ وہابیہ وغیرہ سے فرعی مسائل پر گفتگو کر بیٹھتے ہیں۔وہابی غیر مقلد قادیانی وغیرہ تو چاہتے ہی یہ ہیں کہ اُصول چھوڑ کر فرعی مسائل میں گفتگو ہو،انہیں ہر گز موقع نہ دیا جائے۔ان سے یہی کہا جائے کہ تم اسلام کے دائرے میں آلو،اپنا مسلمان ہونا تو ثابت کرلو پھر فر عی مسائل میں گفتگو کا حق ہوگا ۔ یہ روایت ثابت ہو یا نہ ہو رافضی پھر بھی اپنے کفریات کی بنا پر کافر و مرتد ہی رہیں گے۔ ان سے ان معاملات پر بحث فضول ہے۔ جب کفریات سے توبہ کریں گے تو ان کو یہ باتیں خود ہی سمجھ آ جائیں گی۔ ثالثا:امام سیوطی کا ایک رسالہ بنام عين الاصابة في استدراك عائشة على الصحابة موجود ہے اگر آپ کی مراد وہ ہے تو وہ نیٹ پر موجود ہے۔ واللہ اعلم بالصواب Edited 25 نومبر 2019 by Syed Kamran Qadri اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Jabir Khan مراسلہ: 25 نومبر 2019 Author Report Share مراسلہ: 25 نومبر 2019 janab....m sunni hanfi barelvi maslak aala hazrat ka paband hu......ye sawal shia rafzio ki aur se ho rha hai.....aur m ek mahine se iske jawab pr kaam kr rha hu.....jaha tk mujhe pta hai....ispr ek risala imam jalaluddin as suyuti ne tahrir farmaya tha....pr bahut koshish k bd bhi wo risala na mil ska......bs jawabat ko jagah jagah se jama kr rha hu..... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Jabir Khan مراسلہ: 26 نومبر 2019 Author Report Share مراسلہ: 26 نومبر 2019 On 11/25/2019 at 11:47 AM, Syed Kamran Qadri said: اولا:ایک حکم شرعی کی کیفیت کا بیان ثابت ہو رہا ہے۔ فقیۂ امت ہیں اور مومنوں کی ماں ہیں۔ عملی تعلیم دینے کا ثبوت ہی کافی ہے کہ تھیوری سے پریکٹیکل زیادہ مؤثر اور بلیغ ہوتا ہے۔ وضو نماز کے طریقے لکھے ہیں پھر بھی پریکٹیکل کر کے دکھاتے ہیں۔ ہماری عقل ناقص ہے ورنہ اتنے شدید اختلاف کو رفع کرنے کے لیے صرف اپنے محرم کو صرف جُوڑے پر پانی بہا کر دکھانا ضرور فوائد رکھتا ہے۔ موسی علیہ السلام کے کپڑے لے کر بھاگنے والے پتھر والی روایت میں بھی ضرور فوائد تھے۔ باقی حضرت عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بھانجے ہیں خالہ بمنزلۂ ماں ہونے کے کپڑے اتارے بغیر انھیں اگر غُسل کا طریقہ بتایا تو کیا ہو گیا؟ ثانیا:رافضیوں کو ان کے کفریہ عقائد پر پکڑا جائے۔ رافضیوں سے اصل اختلاف ان کے کُفریہ عقائد پر ہے۔ امامِ اہلسنت علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں:بہت دھوکہ ہوتا ہے کہ وہابیہ وغیرہ سے فرعی مسائل پر گفتگو کر بیٹھتے ہیں۔وہابی غیر مقلد قادیانی وغیرہ تو چاہتے ہی یہ ہیں کہ اُصول چھوڑ کر فرعی مسائل میں گفتگو ہو،انہیں ہر گز موقع نہ دیا جائے۔ان سے یہی کہا جائے کہ تم اسلام کے دائرے میں آلو،اپنا مسلمان ہونا تو ثابت کرلو پھر فر عی مسائل میں گفتگو کا حق ہوگا ۔ یہ روایت ثابت ہو یا نہ ہو رافضی پھر بھی اپنے کفریات کی بنا پر کافر و مرتد ہی رہیں گے۔ ان سے ان معاملات پر بحث فضول ہے۔ جب کفریات سے توبہ کریں گے تو ان کو یہ باتیں خود ہی سمجھ آ جائیں گی۔ ثالثا:امام سیوطی کا ایک رسالہ بنام عين الاصابة في استدراك عائشة على الصحابة موجود ہے اگر آپ کی مراد وہ ہے تو وہ نیٹ پر موجود ہے۔ واللہ اعلم بالصواب huzur.....ye risala....ka link bhej de...maharbani hogi.... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔