Jump to content

Virasat


hinazfd

تجویز کردہ جواب

جب تک کوئی شخص زندہ ہو،اس وقت تک اس کےمال میں کسی کا ازروئے ترکہ کوئی حق نہیں ہوتا کہ وراثت کا معاملہ بعدِ وفات ہوتا ہے نہ کہ حیات میں۔

واللہ اعلم بالصواب

Link to comment
Share on other sites

6 hours ago, Syed Kamran Qadri said:

جب تک کوئی شخص زندہ ہو،اس وقت تک اس کےمال میں کسی کا ازروئے ترکہ کوئی حق نہیں ہوتا کہ وراثت کا معاملہ بعدِ وفات ہوتا ہے نہ کہ حیات میں۔

واللہ اعلم بالصواب

لازمی نہیں ہے وارثت تقسیم وفات کے بعد ہو بلکہ والد خود بھی اپنی اولاد میں اپنی حیات میں  وارثت  تقسیم کر سکتا ہے۔

واللہ اعلم

Link to comment
Share on other sites

15 hours ago, Raza Asqalani said:

لازمی نہیں ہے وارثت تقسیم وفات کے بعد ہو بلکہ والد خود بھی اپنی اولاد میں اپنی حیات میں  وارثت  تقسیم کر سکتا ہے۔

واللہ اعلم

یہ ارشاد فرمائیں کہ زندگی میں جو دیا جاتا ہے وہ بطورِ میراث دیا جاتا ہے ؟؟؟

Link to comment
Share on other sites

Bhai baat darasal yeh hai walid ke wafat ke bad tu jaidad taqseem ho sakti hai.but walda ki agar jaidad ho walid ki nahi aur walid hayaat bhi na ho tu walda ki wafat ke bad ya hayat main marhoom bete ke bachoon ka haq hota hai ke nahi .shariyat ke kanoon aur civil kanoon ke mutabiq yeh pochna cha rahi hon main

Edited by hinazfd
Link to comment
Share on other sites

8 hours ago, Syed Kamran Qadri said:

یہ ارشاد فرمائیں کہ زندگی میں جو دیا جاتا ہے وہ بطورِ میراث دیا جاتا ہے ؟؟؟

ارے  بھائی کیا وارثت زندگی میں تقسیم نہیں ہو سکتی کیا؟

Link to comment
Share on other sites

10 hours ago, Raza Asqalani said:

ارے  بھائی کیا وارثت زندگی میں تقسیم نہیں ہو سکتی کیا؟

محترم زندگی میں جو کچھ والدین اپنی اولاد کو دیں وہ بطورِ ہبہ و تحفہ ہوتا ہے نہ کہ بطورِ وراثت، وراثت تو مرنے کے بعد تقسیم ہوتی ہے۔سائلہ کا سوال وراثت سے متعلق تھا تو جس کے متعلق سائلہ کا سوال تھا اسے اسی کے متعلق جواب دیا گیا۔

5dbb8984884a3_.thumb.jpg.b81460a4c3bd6116c562a54ab4ee18f4.jpg5dbb89959c2ff_1.thumb.jpg.42bdf6deb050d23576fc4b2622e4ee3d.jpg5dbb89a49569a_2.thumb.jpg.89c5febabbfdb98dd7def3ba18f81fe4.jpg

Link to comment
Share on other sites

14 hours ago, hinazfd said:

Bhai baat darasal yeh hai walid ke wafat ke bad tu jaidad taqseem ho sakti hai.but walda ki agar jaidad ho walid ki nahi aur walid hayaat bhi na ho tu walda ki wafat ke bad ya hayat main marhoom bete ke bachoon ka haq hota hai ke nahi .shariyat ke kanoon aur civil kanoon ke mutabiq yeh pochna cha rahi hon main

5dbb8ba714179_2.thumb.jpg.e8456b1bc45e7a4e23f8401be74b6e53.jpg

Link to comment
Share on other sites

اس کا مطلب ہے مرحوم کی بیوی اور بچوں کو کچھ نہیں ملے گا۔ پھر انکا کا کیا ھو گا کیونکہ مرحوم کی والدہ زندہ ہے اور وہ بڑی بیٹی اور بڑے بیٹے سے مشورہ کیئے بغیر کچھ نہیں کرتی جو وہ کہیں گے وہی کرینگی۔ تو پھر یہ نا انصافی نہیں ہوئی۔ اللہ تعالی نے اس مسلے کا کچھ حل تو رکھا ھی ہوگا 

Link to comment
Share on other sites

On 11/2/2019 at 2:44 AM, hinazfd said:

اس کا مطلب ہے مرحوم کی بیوی اور بچوں کو کچھ نہیں ملے گا۔ پھر انکا کا کیا ھو گا کیونکہ مرحوم کی والدہ زندہ ہے اور وہ بڑی بیٹی اور بڑے بیٹے سے مشورہ کیئے بغیر کچھ نہیں کرتی جو وہ کہیں گے وہی کرینگی۔ تو پھر یہ نا انصافی نہیں ہوئی۔ اللہ تعالی نے اس مسلے کا کچھ حل تو رکھا ھی ہوگا 

مرحوم بیٹا وارث تو نہیں ہو گا  البتہ ماں کو کس نے منع کیا کہ اپنے پوتے پوتیوں اور بہو کو محروم رکھے، وہ ان کو اپنی جائیداد میں سے اپنی مرضی سے کچھ کا مالک بنا دے، تو جائز ہے،جبکہ کسی حقیقی وارث کو محروم کرنے کی نیت نہ ہو۔

Link to comment
Share on other sites

On 11/1/2019 at 9:26 AM, Syed Kamran Qadri said:

محترم زندگی میں جو کچھ والدین اپنی اولاد کو دیں وہ بطورِ ہبہ و تحفہ ہوتا ہے نہ کہ بطورِ وراثت، وراثت تو مرنے کے بعد تقسیم ہوتی ہے۔سائلہ کا سوال وراثت سے متعلق تھا تو جس کے متعلق سائلہ کا سوال تھا اسے اسی کے متعلق جواب دیا گیا۔

5dbb8984884a3_.thumb.jpg.b81460a4c3bd6116c562a54ab4ee18f4.jpg5dbb89959c2ff_1.thumb.jpg.42bdf6deb050d23576fc4b2622e4ee3d.jpg5dbb89a49569a_2.thumb.jpg.89c5febabbfdb98dd7def3ba18f81fe4.jpg

بھائی لگتا ہے آپ نے میری بات سمجھی نہیں اس میں بات یہ ہے والد اپنی زندگی میں وارثت  کے حصے کر دیتا ہے اتنا حصہ فلاں کا ہے اتنا فلاں کا تو وہ لوگ اس وقت حقیقی مالک نہیں بنتے لیکن اپنی تقسیم شدہ چیز کو اپنے والد کی مالکیت میں استعمال کرتے رہتے ہیں مجازی مالک بن کر ورنہ وہ اصل مالک اس وقت بنتے ہیں جب ان کے والد کی وفات ہوتی ہے۔ اصل بات یہ تھی جیسے شاید آپ سمجھ نہیں پائے یا میں آپ کو سمجھا نہیں سکا۔

اللہ عزوجل ہم کو علم دین سیکھنے اور سمجھنے کی توفیق عطاء فرمائے۔

آمین

Link to comment
Share on other sites

3 minutes ago, Raza Asqalani said:

بھائی لگتا ہے آپ نے میری بات سمجھی نہیں اس میں بات یہ ہے والد اپنی زندگی میں وارثت  کے حصے کر دیتا ہے اتنا حصہ فلاں کا ہے اتنا فلاں کا تو وہ لوگ اس وقت حقیقی مالک نہیں بنتے لیکن اپنی تقسیم شدہ چیز کو اپنے والد کی مالکیت میں استعمال کرتے رہتے ہیں مجازی مالک بن کر ورنہ وہ اصل مالک اس وقت بنتے ہیں جب ان کے والد کی وفات ہوتی ہے۔ اصل بات یہ تھی جیسے شاید آپ سمجھ نہیں پائے یا میں آپ کو سمجھا نہیں سکا۔

اللہ عزوجل ہم کو علم دین سیکھنے اور سمجھنے کی توفیق عطاء فرمائے۔

آمین

اولا: زندگی میں جو کچھ بھی تقسیم کرتے ہیں والدین وہ وراثت  نہیں بلکہ بطور ہبہ ہوتا ہے۔

ثانیا: یہ کہاں ہوتا ہے کہ والدین اپنی اولاد کو جائیداد تقسیم بھی کر دیتے ہیں اور مالک بھی خود ہی رہتے ہیں ہم تو یہی دیکھتے آ رہے ہیں کہ  والدین اپنی اولاد کو جائیداد دے کر ان کو مالک بنا دیتے ہیں اور اسی طرح بچیوں کو بھی مال وغیرہ گھر وغیرہ دے کر مالک بنا کر انھیں بیاہ دیا جاتا ہے۔ کم ہی ایسے ہوتے ہیں جو تقسیم کرنے کے باوجود خود ہی مالک رہیں۔

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...
On 03/11/2019 at 1:28 PM, Syed Kamran Qadri said:

مرحوم بیٹا وارث تو نہیں ہو گا  البتہ ماں کو کس نے منع کیا کہ اپنے پوتے پوتیوں اور بہو کو محروم رکھے، وہ ان کو اپنی جائیداد میں سے اپنی مرضی سے کچھ کا مالک بنا دے، تو جائز ہے،جبکہ کسی حقیقی وارث کو محروم کرنے کی نیت نہ ہو۔

.

kul mila k sab batoo ka jwab ab ja k mila ....

jazakaALLAH bhai 

ALLAH pak apko sehat o tandrusti ata farmain      Aameen!

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...