wasim raza مراسلہ: 23 ستمبر 2019 Report Share مراسلہ: 23 ستمبر 2019 منکر علم غیب نبی علیہ السلام سے ایک دلچسپ مکالمہ منکرین علم غیب جب دلائل میں پھنس جاتے ہیں تو فوراً الٹے سیدھے سوالات کرنا شروع کردیتے ییں.... میں نے احادیث سے علم غیب مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر چند دلائل دیے.... اس کے جواب میں معترض کہتا ہے کی نبی علیہ السلام کی ان باتوں کو سن کر صحابہ رضی اللہ بھی غیب دان ہوگئے... ان سے یہ غیب تابعین میں منتقل ہوا اسی طرح ہم تک پہنچا اور ہم بھی غیب دان ہوگئے. الجواب بسمہ اللہ الرحمن الرحیم 1- اللہ رب العزت نے قرآن میں بہت سی غیب کی باتیں بتائی ہیں , ان باتوں کو پڑھ کر تم بھی غیب دان بن گئے؟؟؟؟ تمہیں بھی غیب کا علم آگیا؟؟؟ تم صرف قرآن میں اللہ کے بیان کی تصدیق کر سکتے ہوں... ان مغیات کی کیفیات نہی جان سکتے... 2- میں اوپر ہزار دفع غیب کی تعریف بتا چکا ہوں.. ایک دفع پھر مثال دیتا ہوں.. جبرائیل علیہ السلام کی ذات غیب ہے.. نبی علیہ السلام نے جبرائیل علیہ السلام کو ان کی اصل شکل و صورت میں دیکھا ہے... اور نبی علیہ السلام نے یہ بھی بتایا کی ان کے اتنے پر ہیں وغیرہ وغیرہ....... اب جبرائیل علیہ السلام کی ذات نبی علیہ السلام کے لیے غیب نہی رہی.. مگر نبی کی امت کے لیے جبرائیل علیہ السلام کی ذات غیب ہے... امت صرف نبی علیہ السلام کے بیان کی تصدیق کر سکتی ہے............. بلکل اسی طرح, جنت کا علم, دوزخ کا علم, فرشتوں کا علم, منکر نکیر کا علم, عذاب قبر کی کیفیت کا علم, نزول وحی کا علم, معراج کے سفر میں انبیاء علیھم السلام سے ملاقات کا علم , انبیاء کو ان کے قبور میں نماز ادا کرتے ہوئے دیکھنا, ماضی و مستقبل کا علم... وغیرہ وغیرہ..... ان سب باتوں کا علم نبی علیہ السلام کے لیے غیب نہی ہے.....مگر انکی امت کے لیے یہ سب غیب ہیں... امت صرف نبی علیہ السلام کے باتوں کی تصدیق کرکے ان پر ایمان لا سکتی ہے....... کیفیات کے بارے میں نہی جان سکتی... آخری دفع بھیجہ کھول کر سمجھو.. اللہ کے لیے کوئی شئے غیب نہی ہے اللہ ہر چیز جانتا ہے پھر اللہ تعالی کو عالم الغیب کیوں کہتے ہیں ؟؟؟؟ درحقیقت وہ ہمارے لیے غیب ہے اس لیے اللہ کو عالم الغیب کہتے ہیں.. بلکل اسی طرح اللہ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جن مغیات کا علم دے دیا ہے وہ نبی علیہ السلام کے لیے غیب نہی رہا..... درحقیقت وہ ہمارے لیے غیب ہیں..... ہمارا کام فقط قرآن و احادیث میں ان مغیات کے بارے میں جان کر انکی تصدیق کرکے ایمان لانا ہے... اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔