Saife Raza Sunni مراسلہ: 17 جون 2019 Report Share مراسلہ: 17 جون 2019 فیض احمد چشتی رضاخانی بغض کا مارا ہوا اور علم سے یتیم انسان ہے اس کی پوسٹ دیکھے کے یہی لگتا ہے کی اس کو ڈاکٹر کی سند کس نے دے دی یہ تو کمپاونڈر بنے کے بھی لائق نہیں۔۔۔،????? اس نے ایک پوسٹ لگائی ہے کہ اذان کے وقت جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آئے تو انگوٹھا چومنا مستحب ہے۔۔ شاید چشتی نے اپنے گھر کی کتابوں کا مطالعہ نہی کیا ورنہ ایسی پوسٹ ہی نہیں لگتا۔۔۔?? اب میں چشتی کو اسی کے گھر کے سب سے معتبر شخص جس کو یہ لوگ اعلیٰ حضرت کہتے ہیں کا قول دکھاتا ہوں کہ انگوٹھا چومنے کے مسئلے پر احمد رضا خان نے کیا لکھ مارا ہے۔۔۔? احمد رضا خان فتویٰ رضویہ کی جلد ۲ کے صفحہ ۶۴۹ میں اسے مسئلے کے سوال کے جواب میں کہ اذان کے وقت جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آئے تو انگوٹھا چومنا چاہئے یہ نہی کے جواب میں لکھتا ہے۔۔۔ جواب :- اوّل تو اذان ہی میں انگوٹھے کو چومنا کسی معتبر کتاب سے ثابت نہیں اور جو کچھ بعض لوگوں نے اس بارہ میں روایت کیا ہے وہ محققین کے نزدیک ثابت نہیں۔۔۔اور پھر آگے چل کر شامی کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ شامی بعد نقل اس عبارت کے لکھتے ہیں۔۔۔۔۔ مگر اقامت میں تو کوئی ٹوٹی پھوٹی روات بھی موجود نہیں پس اقامت میں انگوٹھے چومنا اذان کے وقت سے بھی زیادہ بدعت و بے اصل ہے اسی واسطے فقہا نے اس کا بلکل انکار کیا ہے۔۔۔۔۔??? باقی یہی مسئلہ احمد رضا خان نے اپنے رسالے " ابر المقال فی استحسان قابلۃ الاجلال" میں بھی نقل کیا ہے یہ حدیث ضعیف ہے اور اس مسئلے پر کسی کی ملامت کی تو وہ غلطی پر ہے۔۔۔ بانی بریلویت احمد رضا خان جس بات کو بدعت لکھ رہے ہیں چشتی اس کو مستحب ثابت کرنے کی پر زور کوشش کر رہا ہے۔۔?? لگتا ہے چشتی اپنے گھر کا اصول بھول گئے " جو احمد رضا خان کا ہم عقیدہ نہی وہ اسے کافر جانتے تھے" (الصواریم الہندیہ صفحہ ۱۳۷) اور دوسری طرف رضا خانیوں کی معتبر کتاب " وصایا شریف " صفحہ ۸-۹ پر لکھا ہے جس نے احمد رضا خان کی بات کو مانا اس کے لئے قیامت میں نور اور نجات ہے اور جس نے بات نہی مانی اس کے لئے ظلم اور ہلاکت ہے (مفہوم) اب ذرا چشتی صاحب ہی بتائیں کی ان کے بانی کے اس قول اور اصول سے وہ کافر ہوئے یا نہیں۔۔۔۔؟ چشتی صاحب کا قیامت میں ٹھکانا جہنم بنا کی نہی۔۔۔؟ کاش کہ چشتی پوسٹ کرنے سے پہلے اپنے بانی کی یہ بات پڑھ لیتے تو یوں فالتو کی پوسٹ لگانے سے پہلے لکھ بار سوچتے۔۔۔۔???? اب میں چند اصول رضا خانیوں کے گھر سے بھی بیان کرتا چلوں تاکہ چشتی صاحب کی آنکھ پوری طرح سے کھل جائے۔۔۔??? احمد رضا خان کے والد نقی علی خان اپنی کتاب "انوارِ جمال مصطفیٰ" کے صفحہ ۷۲ میں لکھتے ہیں " ضعیف روایتوں کو اختیار نہ کرے" انوارِ شریعت میں فتویٰ عالمگیری کے حوالے سے لکھا ہے ضعیف حدیث قابلِ عمل نہی۔۔۔?? اب جو چشتی صاحب نے فتاویٰ دار العلوم کے حوالے سے جو جھوٹ بولا ہے آئین ذرا اس کی بھی حقیقت جان لیتے ہیں۔ چشتی جھوٹے نے فتویٰ دار العلوم کا اسکین لگا کر اس میں لکھا ہے کہ انگوٹھا چومنا مستحب ہے l۔۔? جھوٹے پر خدا کی لعنت۔۔۔۔آمین۔۔۔ چشتی صاحب کو قیامت تک کا وقت ہے کہ اس میں مجھے دیکھا دیں کی کہاں لکھا ہے کہ انگوٹھا چومنا مستحب ہے۔۔۔؟ بلکہ اس میں بھی شامی کا حوالہ لکھا ہے اور اس کی عبارت نقل کی گئی ہے اور آگے لکھا ہے " آخر عبارت شامی سے یہ بھی واضح ہوا کہ کوئی مرفوع حدیث صحیح اس بارے میں نہیں ہے۔۔غایت یہ کہ ضعیف حدیث پر بھی فضائل اعمال میں عمل کرنا درست ہے مگر اس کی شرط یہ ہے کہ اس فعل کو مسنون نہ سمجھیں۔پس چونکہ بعض عوام کو اس میں غلو ہو گیا ہے اور اس کو سنت سمجھ کر کرتے ہیں اور ترک پر طعن و ملامت کرتے ہیں اس لئے ترک اس کا علماء محققین احوت سمجھتے ہیں۔۔۔۔??? اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saife Raza Sunni مراسلہ: 18 ستمبر 2019 Author Report Share مراسلہ: 18 ستمبر 2019 Koi hai idar اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Saife Raza Sunni مراسلہ: 18 نومبر 2019 Author Report Share مراسلہ: 18 نومبر 2019 Hazrat khalil rana sahab Kuch nazar farmayen اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Syed Kamran Qadri مراسلہ: 19 نومبر 2019 Report Share مراسلہ: 19 نومبر 2019 On 6/17/2019 at 1:51 PM, Saife Raza Sunni said: فیض احمد چشتی رضاخانی بغض کا مارا ہوا اور علم سے یتیم انسان ہے اس کی پوسٹ دیکھے کے یہی لگتا ہے کی اس کو ڈاکٹر کی سند کس نے دے دی یہ تو کمپاونڈر بنے کے بھی لائق نہیں۔۔۔،????? اس نے ایک پوسٹ لگائی ہے کہ اذان کے وقت جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آئے تو انگوٹھا چومنا مستحب ہے۔۔ شاید چشتی نے اپنے گھر کی کتابوں کا مطالعہ نہی کیا ورنہ ایسی پوسٹ ہی نہیں لگتا۔۔۔?? اب میں چشتی کو اسی کے گھر کے سب سے معتبر شخص جس کو یہ لوگ اعلیٰ حضرت کہتے ہیں کا قول دکھاتا ہوں کہ انگوٹھا چومنے کے مسئلے پر احمد رضا خان نے کیا لکھ مارا ہے۔۔۔? احمد رضا خان فتویٰ رضویہ کی جلد ۲ کے صفحہ ۶۴۹ میں اسے مسئلے کے سوال کے جواب میں کہ اذان کے وقت جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آئے تو انگوٹھا چومنا چاہئے یہ نہی کے جواب میں لکھتا ہے۔۔۔ جواب :- اوّل تو اذان ہی میں انگوٹھے کو چومنا کسی معتبر کتاب سے ثابت نہیں اور جو کچھ بعض لوگوں نے اس بارہ میں روایت کیا ہے وہ محققین کے نزدیک ثابت نہیں۔۔۔اور پھر آگے چل کر شامی کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ شامی بعد نقل اس عبارت کے لکھتے ہیں۔۔۔۔۔ مگر اقامت میں تو کوئی ٹوٹی پھوٹی روات بھی موجود نہیں پس اقامت میں انگوٹھے چومنا اذان کے وقت سے بھی زیادہ بدعت و بے اصل ہے اسی واسطے فقہا نے اس کا بلکل انکار کیا ہے۔۔۔۔۔??? باقی یہی مسئلہ احمد رضا خان نے اپنے رسالے " ابر المقال فی استحسان قابلۃ الاجلال" میں بھی نقل کیا ہے یہ حدیث ضعیف ہے اور اس مسئلے پر کسی کی ملامت کی تو وہ غلطی پر ہے۔۔۔ بانی بریلویت احمد رضا خان جس بات کو بدعت لکھ رہے ہیں چشتی اس کو مستحب ثابت کرنے کی پر زور کوشش کر رہا ہے۔۔?? لگتا ہے چشتی اپنے گھر کا اصول بھول گئے " جو احمد رضا خان کا ہم عقیدہ نہی وہ اسے کافر جانتے تھے" (الصواریم الہندیہ صفحہ ۱۳۷) اور دوسری طرف رضا خانیوں کی معتبر کتاب " وصایا شریف " صفحہ ۸-۹ پر لکھا ہے جس نے احمد رضا خان کی بات کو مانا اس کے لئے قیامت میں نور اور نجات ہے اور جس نے بات نہی مانی اس کے لئے ظلم اور ہلاکت ہے (مفہوم) اب ذرا چشتی صاحب ہی بتائیں کی ان کے بانی کے اس قول اور اصول سے وہ کافر ہوئے یا نہیں۔۔۔۔؟ چشتی صاحب کا قیامت میں ٹھکانا جہنم بنا کی نہی۔۔۔؟ کاش کہ چشتی پوسٹ کرنے سے پہلے اپنے بانی کی یہ بات پڑھ لیتے تو یوں فالتو کی پوسٹ لگانے سے پہلے لکھ بار سوچتے۔۔۔۔???? اب میں چند اصول رضا خانیوں کے گھر سے بھی بیان کرتا چلوں تاکہ چشتی صاحب کی آنکھ پوری طرح سے کھل جائے۔۔۔??? احمد رضا خان کے والد نقی علی خان اپنی کتاب "انوارِ جمال مصطفیٰ" کے صفحہ ۷۲ میں لکھتے ہیں " ضعیف روایتوں کو اختیار نہ کرے" انوارِ شریعت میں فتویٰ عالمگیری کے حوالے سے لکھا ہے ضعیف حدیث قابلِ عمل نہی۔۔۔?? اب جو چشتی صاحب نے فتاویٰ دار العلوم کے حوالے سے جو جھوٹ بولا ہے آئین ذرا اس کی بھی حقیقت جان لیتے ہیں۔ چشتی جھوٹے نے فتویٰ دار العلوم کا اسکین لگا کر اس میں لکھا ہے کہ انگوٹھا چومنا مستحب ہے l۔۔? جھوٹے پر خدا کی لعنت۔۔۔۔آمین۔۔۔ چشتی صاحب کو قیامت تک کا وقت ہے کہ اس میں مجھے دیکھا دیں کی کہاں لکھا ہے کہ انگوٹھا چومنا مستحب ہے۔۔۔؟ بلکہ اس میں بھی شامی کا حوالہ لکھا ہے اور اس کی عبارت نقل کی گئی ہے اور آگے لکھا ہے " آخر عبارت شامی سے یہ بھی واضح ہوا کہ کوئی مرفوع حدیث صحیح اس بارے میں نہیں ہے۔۔غایت یہ کہ ضعیف حدیث پر بھی فضائل اعمال میں عمل کرنا درست ہے مگر اس کی شرط یہ ہے کہ اس فعل کو مسنون نہ سمجھیں۔پس چونکہ بعض عوام کو اس میں غلو ہو گیا ہے اور اس کو سنت سمجھ کر کرتے ہیں اور ترک پر طعن و ملامت کرتے ہیں اس لئے ترک اس کا علماء محققین احوت سمجھتے ہیں۔۔۔۔??? بدمذہبوں کی عقل کا ماتم کریں۔ ان الفاظ پر غور فرمائیں۔ منقول از فتاوٰی امدادیہ معروف بہ فتاوٰی اشرفیہ جلد چہارم صفحہ ۵۷ و ۵۸ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Syed Kamran Qadri مراسلہ: 19 نومبر 2019 Report Share مراسلہ: 19 نومبر 2019 یاد رہے بدمذہبوں سے اصل اختلاف ان کی کفریہ عبارات پر ہے نہ کہ ان باتوں پر۔ سیدی اعلیحضرت،امام اہلسنت علیہ الرحمہ ملفوظات شریف میں ارشاد فرماتے ہیں: وہابی غیر مقلد قادیانی وغیرہ تو چاہتے ہی یہ ہیں کہ اُصول چھوڑ کر فرعی مسائل میں گفتگو ہو ، انہیں ہرگز موقع نہ دیا جائے۔ان سے یہی کہا جائے کہ تم اسلام کے دائرے میں آلو،اپنا مسلمان ہونا تو ثابت کرلو پھر فر عی مسائل میں گفتگو کا حق ہوگا۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔