Jump to content

کیا خلفہِ راشد سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے فضائل جھوٹ ہیں؟


ghulamahmed17

تجویز کردہ جواب

قاسم صاحب ہماری جناب سے درخواست ہے کہ جس پوسٹر کا جواب دیا  جائے اس کو دوبارہ پوسٹ نہ کیا کریں۔ ورنہ میری طرف سے کوئی جواب نہیں دیا جائے گا کیونکہ اس طرح میرا وقت ضائع ہوتا ہے۔

اگر کوئی نئی دلیل ہو گی تو اس کا جواب ضرور دیا جائے گا۔

اس لیے ایڈمنز حضرات اور موڈریٹرز حضرات سے گزارش ہے کہ جب تک یہ وہی پرانے پوسٹرز چیکانا شروع کر یں تو وہ ڈیلیٹ کر دیں اگر کوئی نئی دلیل یا نیا پوسٹر لگائیں تو اس کو رہنے دیں تاکہ اس کا ہم جواب دے سکیں۔

آپ سب کا شکریہ

اللہ عزوجل ہم سب کو صراط مستقیم پر ہمیشہ قائم و دائم رکھے۔

آمین

Link to comment
Share on other sites

  • جوابات 215
  • Created
  • Last Reply
1 hour ago, ghulamahmed17 said:

 

 مقبل بن هادي الوادعي کون ؟

 

11.thumb.png.35c66cdd36cbe64bf2f2d415ab4bd0c9.png

 

مقبل بن ہادی الوداعی  متشدد قسم کا سلفی تھا اور یہ اہل سنت اشاعرہ اور ماتریدیہ کو گمراہ اور بدعتی کہتا تھا حتی کے  یہاں تک سننے میں آیا ہے کہ اس نے امام ابوحنیفہ پر سپیشل کتاب لکھی اس میں کئی تکفیری اقوال کی اسناد کی تصحیح کی۔

ارے میاں اب سلفی غیر مقلد ہی ملے تھے آپ کو اور تو کوئی حوالے نہیں ملے؟؟

اب ہم سلفیوں سے یزید کے امیر المومنین (معاذاللہ) کے الفاظوں کی تحقیق پیش کریں گے تو کیا اسے بھی مان لو گے؟؟

رافضی بھی اب سلفی یزیدیوں کے دروازے پر کب سے جانے لگے ہیں۔

حیف ہے جناب پر

 

 

Link to comment
Share on other sites

1 hour ago, ghulamahmed17 said:

 

 

 مقبل بن هادي الوادعي کی کتاب تحقیق و حکم

 

01.thumb.png.4ddefb8bc8390e46764a9aad3542cbae.png02.thumb.png.11ec32d68cf8b143b8c5adc30a4eb4c9.png03.thumb.png.55b5702f879e997bb90e9945c269b33d.png

مقبل  غیر مقلد کی تحقیق کو خود زبیر علی زئی نہیں مانتا تو یہ جناب ہیں کے ہیں مقبل غیر مقلد کے تحقیق ہمیں پیش کیے جارہے ہیں۔

لو زبیر علی زئی اس راویات کے بارے میں کیا کہتا ہے جن کی مقبل غیر مقلد نے تصحیح کی۔

زئی لکھتا ہے۔

أبو حفص و كلثوم عن أبى غادية قال… . فقيل قتلت عمار بن ياسر و أخبر عمرو بن العاص فقال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : أن قاتله و سالبه فى النار“إلخ [طبقات ابن سعد 261/3 و اللفظ له، مسند احمد 198/4، الصحيحة 19/5 ]
اس روایت کے بارے میں شیخ البانی نے کہا:
وهٰذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال مسلم… .
عر ض ہے کہ ابوالغادیہ رضی اللہ عنہ تک اس سند کے صحیح ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ قاتله و سالبه فى النار والی روایت بھی صحیح ہے۔
ابوالغادیہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :

فقيل… . إلخ پس کہا گیا کہ تو نے عمار بن یاسر کو قتل کیا اور عمرو بن العاص کو یہ خبر پہنچی ہے تو انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : ”بے شک اس (عمار ) کا قاتل اور سامان لوٹنے والا آگ میں ہے۔ “
اس سے معلوم ہوا کہ اس روایت کا راوی 
فقيل کا فاعل ہے جو نامعلوم (مجہول) ہے۔ راوی اگر مجہول ہو تو روایت ضعیف ہوتی ہے لہٰذا یہ في النار والی روایت بلحاظِ سند ضعیف ہے۔ ”إسنادہ صحیح“ نہیں ہے۔
دوسرے یہ کہ ابوالغادیہ رضی اللہ عنہ سے روایت دو راوی بیان کر رہے ہیں :
➊ ابوحفص : مجہول۔
➋ کلثوم بن جبر : ثقہ۔
امام حماد بن سلمہ رحمہ الله نے یہ وضاحت نہیں فرمائی کہ انہوں نے کس راوی کے الفاظ بیان کئے ہیں ؟ ابوحفص (مجہول) کے یا کلثوم بن جبر (ثقہ ) کے اور اس بات کی بھی کوئی صراحت نہیں ہے کہ کیا دونوں راویوں کے الفاظ من و عن ایک ہیں یا ان میں اختلاف ہے۔
خلاصہ التحقیق : یہ روایت اپنی تینوں سندوں کے ساتھ ضعیف ہے لہٰذا اسے صحیح کہنا غلط ہے۔

(الحدیث  شمارہ نمبر 31 ص 26)

 

 

 

Link to comment
Share on other sites

1 hour ago, ghulamahmed17 said:

Picture3p.thumb.png.2ccb4ea893fc23ef01422e079cfdd5a3.png

ارے جناب  مجھے کسی کا نہ کہیں کہ میں کسی سے مدد لوں کیونکہ الحمدللہ فقیر کو علم حدیث میں ان حضرات کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔اس لئے مقبل کا رد خود زبیر علی زئی سے سلفی کا رد سلفی سے۔

 

"ابوحفص (مجہول) کے یا کلثوم بن جبر (ثقہ ) کے اور اس بات کی بھی کوئی صراحت نہیں ہے کہ کیا دونوں راویوں کے الفاظ من و عن ایک ہیں یا ان میں اختلاف ہے۔
خلاصہ التحقیق : یہ روایت اپنی تینوں سندوں کے ساتھ ضعیف ہے لہٰذا اسے صحیح کہنا غلط ہے۔"

(الحدیث  شمارہ نمبر 31 ص 26)

اس لئے سلفی تحقیق کا جواب سلفیوں سے دیے دیا ہے امید ہے اب سلفیوں کے حوالے ہمیں نہیں دیں گے کیونکہ سلفیوں کی تحقیق ہم پر حجت نہیں اصل تحقیق اصول کی ہوتی ہے جو ہم نے پیش کی ہے۔

 

Link to comment
Share on other sites

2 hours ago, ghulamahmed17 said:

07.thumb.png.0472eb4f445a9674edff0489330820b3.png

 

پہلے تو مقبل کا ہم رد زبیر علی زئی سے پیش کر چکے ہیں اور نہ مقبل کی تحقیق ہم پر حجت ہے کیونکہ وہ سلفی یزیدی تھا۔ اور ہم نے اوپر اس روایت کو  تحقیقا منکر ثابت کر چکے آئے ہیں جس کا جناب نے کوئی جواب نہیں دیا پھر سلفیوں کو پکڑ کر لے آئے حیرت ہے۔

لیکن پھر بھی جناب نقل مارنے کے لئے عقل کی ضرورت ہوتی ہے مقبل غیر مقلد نے نیچے والی روایت کی تصحیح کی ہے

اوپر والی روایت کی نہیں اور نیچے والی روایت میں قاتل ہونے کی کوئی بات نہیں۔

tasahih.thumb.jpg.94e45b818d5221b0de54b4cead034a4f.jpg

 

 

Edited by Raza Asqalani
Link to comment
Share on other sites

2 hours ago, ghulamahmed17 said:

03.thumb.png.55b5702f879e997bb90e9945c269b33d.png

لیں میاں مقبل سلفی کا رد زبیر علی سلفی سے تاکہ جناب کو آئینہ دیکھا سکیں جو سلفیوں کو جا پکڑے ہیں۔

 

زئی لکھتا ہے۔

أبو حفص و كلثوم عن أبى غادية قال… . فقيل قتلت عمار بن ياسر و أخبر عمرو بن العاص فقال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : أن قاتله و سالبه فى النار“إلخ [طبقات ابن سعد 261/3 و اللفظ له، مسند احمد 198/4، الصحيحة 19/5 ]
اس روایت کے بارے میں شیخ البانی نے کہا:
وهٰذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال مسلم… .
عر ض ہے کہ ابوالغادیہ رضی اللہ عنہ تک اس سند کے صحیح ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ قاتله و سالبه فى النار والی روایت بھی صحیح ہے۔
ابوالغادیہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :

فقيل… . إلخ پس کہا گیا کہ تو نے عمار بن یاسر کو قتل کیا اور عمرو بن العاص کو یہ خبر پہنچی ہے تو انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : ”بے شک اس (عمار ) کا قاتل اور سامان لوٹنے والا آگ میں ہے۔ “
اس سے معلوم ہوا کہ اس روایت کا راوی
 فقيل کا فاعل ہے جو نامعلوم (مجہول) ہے۔ راوی اگر مجہول ہو تو روایت ضعیف ہوتی ہے لہٰذا یہ في النار والی روایت بلحاظِ سند ضعیف ہے۔ ”إسنادہ صحیح“ نہیں ہے۔
دوسرے یہ کہ ابوالغادیہ رضی اللہ عنہ سے روایت دو راوی بیان کر رہے ہیں :
➊ ابوحفص : مجہول۔
➋ کلثوم بن جبر : ثقہ۔
امام حماد بن سلمہ رحمہ الله نے یہ وضاحت نہیں فرمائی کہ انہوں نے کس راوی کے الفاظ بیان کئے ہیں ؟ ابوحفص (مجہول) کے یا کلثوم بن جبر (ثقہ ) کے اور اس بات کی بھی کوئی صراحت نہیں ہے کہ کیا دونوں راویوں کے الفاظ من و عن ایک ہیں یا ان میں اختلاف ہے۔
خلاصہ التحقیق : یہ روایت اپنی تینوں سندوں کے ساتھ ضعیف ہے لہٰذا اسے صحیح کہنا غلط ہے۔

(الحدیث  شمارہ نمبر 31 ص 26)

zai.thumb.jpg.8fe78f6e18d5376f570fff42d609fda2.jpg

 

Link to comment
Share on other sites

2 hours ago, ghulamahmed17 said:

06.thumb.png.9b23cc3621ed194dd2679590a3af2a41.png07.thumb.png.0472eb4f445a9674edff0489330820b3.png

 

مزے کی بات یہ ہے جس روایت کو یہ جناب قاتل بنانے پر دلیل پیش کر رہے تھے خود مقبل غیر مقلد نے بھی اس کی تصحیح نہیں کی اسے ایسے چھوڑ دیا اس لئے کہتے ہیں نقل مارنے کے لئے عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔

باقی اس روایت پر مکمل تحقیق اوپر پیش کر آئے ہیں کہ اس کی سند میں عبدالاعلی بن عبداللہ بن عامر ایک مجہول راوی ہے اور تحقیقا یہ ضعیف راویت ہے  اور یہاں قال لفظ بھی  کلثوم بن جبر کا نہیں بلکہ اس مجہول راوی کا ہے جس کی تصریح امام طبرانی کے طرق میں موجود ہے جس کا ہم نے اوپر پیش کیا ہے جس کا جناب نے کوئی جواب نہیں دیا ابھی تک۔

jawab.jpg.63d29288c3a1eee13e8dc0aafe43fe79.jpg

Link to comment
Share on other sites

2 hours ago, ghulamahmed17 said:

قبل بن هادي الوادعي کون ؟

 

11.thumb.png.35c66cdd36cbe64bf2f2d415ab4bd0c9.png

 

اگر سلفیوں کی تحقیق اتنا پیاری لگی رہی ہے تو پھر یزید کو امیر المومنین (معاذاللہ) کیوں نہیں مان لیتے کیونکہ  وہ اسے تحقیق کر کے ہی امیرالمومنین مانتے ہیں۔ تو بسم اللہ کیوں نہیں کرتے اگر سلفی اتنے جناب کو پیارے لگنے لگ گے ہیں۔

ارے جناب ہمارے نزدیک شعیب الارنووط ، احمد شاکر ، مقبل وغیرہ کوئی حجت نہیں کیونکہ نہ ہم ان کے تحقیق کے مقلد ہیں اس کے ان کے حوالے دینا بند کریں اور جو بھی بات کریں اصول و قواعد سے کریں۔ کیونکہ تصحیح و تضعیف اصول کے مطابق کی جاتی ہے جو بھی تصحیح و تضعیف اصول سے ہٹ کر ہو گی اسے رد کر دیا جائے گا چاہے وہ کوئی عالم کیوں نہ ہو۔

Link to comment
Share on other sites

2 hours ago, ghulamahmed17 said:

Picture456b.thumb.png.517f05cb22c9410abb87596d17c31d49.png

 

ارے جناب آپ نے کب ماننا ہے کم ازکم لاجواب تو ہیں نا واضح ثبوت ہیں اور سب دلائل موجود ہیں۔

ارے میاں کون سے جمہور کی بات کر رہے وہ تین سلفی جس کی تحقیق کو خود سلفی نہیں مانتے اور جناب ہیں کہ ان کو جمہور بنائے جارہے ہیں؟؟

اب ہم اصول حدیث کی روشنی میں رد کیا ہے اور خود زبیر علی زئی نے بھی رد کیا ہے تو بتائیں اب اور کیا چاہیے جناب کو؟؟

اگر شعیب الارنووط یا مقبل کے مقلد ہیں تو بتائیں؟؟

ہم تو جمہور ائمہ حدیث کے اصول و قواعد سے چلتے ہیں اپنی من مانی نہیں کرتے اصولوں میں۔

پہلے بات تو یہ ہے جن کے حوالے دیے ہیں وہ ہم پر حجت نہیں دوسری بات یہ ہے ان کی تحقیق کا رد ہم نے اصول و قواعد و دلائل سے پیش کیا ہے اگر جناب کے پاس دلائل ہیں تو پیش کریں ان لوگوں کے حوالے تو نہ دیں جن کو خود ان کی جماعت کے لوگ بھی نہیں مانتے۔

جناب جتنی بھی روایات ہیں سب کی سب ضعیف ہیں ایک بھی اصول پر صحیح نہیں ہے۔

اہل علم حضرات اپنے علم  ودلائل سے مقابلہ کرتے ہیں ناکہ کسی کی اندھی تقلید میں پوسٹر چپکا دیتے ہیں 

جناب اصول حدیث کے قواعد و اصول موجود ہیں اس اصول پر تصحیح ثابت کریں باقی سلفیوں کی تحقیقات خود اپنے پاس رکھیں کیونکہ یہ  خود اپنی جماعت وہابیوں پر بھی حجت نہیں ہیں۔

 

Link to comment
Share on other sites

Quote

 

زئی لکھتا ہے۔

أبو حفص و كلثوم عن أبى غادية قال… . فقيل قتلت عمار بن ياسر و أخبر عمرو بن العاص فقال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : أن قاتله و سالبه فى النار“إلخ [طبقات ابن سعد 261/3 و اللفظ له، مسند احمد 198/4، الصحيحة 19/5 ]
اس روایت کے بارے میں شیخ البانی نے کہا:
وهٰذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال مسلم… .
عر ض ہے کہ ابوالغادیہ رضی اللہ عنہ تک اس سند کے صحیح ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ قاتله و سالبه فى النار والی روایت بھی صحیح ہے۔
ابوالغادیہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :

فقيل… . إلخ پس کہا گیا کہ تو نے عمار بن یاسر کو قتل کیا اور عمرو بن العاص کو یہ خبر پہنچی ہے تو انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : ”بے شک اس (عمار ) کا قاتل اور سامان لوٹنے والا آگ میں ہے۔ “
اس سے معلوم ہوا کہ اس روایت کا راوی
 فقيل کا فاعل ہے جو نامعلوم (مجہول) ہے۔ راوی اگر مجہول ہو تو روایت ضعیف ہوتی ہے لہٰذا یہ في النار والی روایت بلحاظِ سند ضعیف ہے۔ ”إسنادہ صحیح“ نہیں ہے۔

 

 

جناب رضا عسقلانی صاحب محترم یہ کاٹے لگانے کا کام اک چار پانچ سال کا بچہ بھی کر سکتا ہے یہ آپ 

کا سب سے بڑا تحقیقی کارنامہ ہے ، او بھائی میں  چار کتابوں سے  اس روایت کا  صحیح اور حسن ہونا ثابت کر چکا جو کہ آپ

کے لیے  ان میں سے کوئی بھی حجت نہیں ، امام دارقطنی آپ کے لیے حجت نہیں ، عبدالرحمٰن اسلمی آپ کے لیے حجت نہیں 

وہابی و اھل حدیث محققین  جن کی تحقیق پورے عالم اسلام میں تسلیم شدہ ہے وہ آپ کے لیے حجت نہیں ،  ابھی تک ایک بھی کتاب

سے اس روایت پر حکم دیکھانے سے آپ بےبس و مجبور ہیں ۔  یہ وہابی اور سلفی کے  حوالے اوپر کس نے لکھ رہے ہیں  وہ اپنی تحریر

پڑھیں پلیز ، زبیر زئی ، ارشاد اثری کی تحریر کی اہمیت اوپر کس نے لکھ رکھی ہے ۔ یہ آپ کو شاید یاد نہ رہا ہو مگر میں اس فضول گفتگو میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا ۔

 اس سے پہلے کہ میں نئی کتاب لگاؤں کیا آپ مجھے بتانا پسند فرمائیں گے کہ  حافظ زبیر علی زئی صاحب کا آپ نے 

جو یہ حوالہ لگایا ہے اس حوالہ کے مطابق آپ یہ مان چکے ہیں کہ   امیر معاویہ کے باغی گروہ میں سے قاتل ابوالغادیہ ہی تھا ۔

مگر آپ رضا عسقلانی صاحب کو  روایت میں سے جہنم جانے والی بات پر اعتراض ہے ۔

آپ کے جواب کے بعد میں پھر مذید کتابیں پیش کروں گا ۔ اگر آپ ابوالغادیہ کو قاتل تسلیم کرچکے ہوں تو  پھر میں مختلف حوالہ جات جہنم والی روایت کے بارے

میں لگاؤں گا ۔ آپ پہلے بتائیں اور وضاحت کر دیں کہ زبیر علی زئی کے حوالہ کے مطابق آپ ابوالغادیہ کو قاتل مانتے ہیں یا اس کا بھی انکار فرماتے ہیں کیوں کہ

یہ حوالہ آپ خود اپنے مبارک ہاتھوں سے لگا چکے ہیں ۔

--------------------------------

Link to comment
Share on other sites

2 minutes ago, ghulamahmed17 said:

جناب رضا عسقلانی صاحب محترم یہ کاٹے لگانے کا کام اک چار پانچ سال کا بچہ بھی کر سکتا ہے یہ آپ 

کا سب سے بڑا تحقیقی کارنامہ ہے ، او بھائی میں  چار کتابوں سے  اس روایت کا  صحیح اور حسن ہونا ثابت کر چکا جو کہ آپ

کے لیے  ان میں سے کوئی بھی حجت نہیں ، امام دارقطنی آپ کے لیے حجت نہیں ، عبدالرحمٰن اسلمی آپ کے لیے حجت نہیں 

تو اصول کے مطابق دیکھائیں نا ورنہ ایسے تو کوئی نہیں مانتا ورنہ کتب میں تو بہت کچھ لکھا ہوا ہے تو سب کو ایسے مان لیں کیا؟؟

امام دارقطنی نے کوئی دلیل دی ہے تو پیش کریں؟؟

جب امام زہری جیسے تابعی کی مرسل روایت حجت نہیں محدثین کے نزدیک تو امام دارقطنی کا بنا دلیل کے قول کیسے حجت ہوگا؟؟

کیا امام دارقطنی جنگ صفین میں تھے؟؟

اگر تھے تو بتائیں؟؟

امام دارقطنی کیا معصوم ہیں کیا ان سے تسامح نہیں ہو سکتے؟؟

امام دارقطنی اجتہاد کر سکتے ہیں رواۃ کی توثیق پر لیکن کسی کے قاتل ہونے پر اجتہاد نہیں کر سکتے کیونکہ قاتل ثابت کرنے کے لئے شریعت نے عینی گواہ رکھے ہیں۔

باقی علامہ سلمی نے کوئی بات نہیں کی وہی امام دارقطنی کے قول کو  ان سے روایت کیا ہے اس لئے یہاں امام دارقطنی کی صرف بات ہے ۔

 

9 minutes ago, ghulamahmed17 said:

وہابی و اھل حدیث محققین  جن کی تحقیق پورے عالم اسلام میں تسلیم شدہ ہے وہ آپ کے لیے حجت نہیں

تو وہابیوں کی تحقیق اتنا پیاری ہے تو یزید کو بھی امیرالمومنین مان لیں کیونکہ وہ اسے امیرالمومنین مانتے ہیں۔

ہمیں وہابیوں کی تحقیق کی ضرورت نہیں ہے میاں اگر تمہیں ضرورت ہے تو اپنے پاس رکھو ان کی تحقیق۔

11 minutes ago, ghulamahmed17 said:

اس سے پہلے کہ میں نئی کتاب لگاؤں کیا آپ مجھے بتانا پسند فرمائیں گے کہ  حافظ زبیر علی زئی صاحب کا آپ نے 

جو یہ حوالہ لگایا ہے اس حوالہ کے مطابق آپ یہ مان چکے ہیں کہ   امیر معاویہ کے باغی گروہ میں سے قاتل ابوالغادیہ ہی تھا ۔

میرے لئے کوئی بھی وہابی حجت نہیں ہے زئی کا حوالہ اس لئے دیا ہے کیونکہ جس روایت کو مقبل نے صحیح کہا ہوا تھا زئی نے اسے ضعیف کہا ہوا تھا اس لئے آئینہ دیکھایا ہے جناب کو۔

باقی نہ زئی نہ ہی مقبل اور نہ کوئی وہابی میرے لئے کوئی حجت ہے۔ اس لئے وہابی حوالوں سے گریز کریں

Link to comment
Share on other sites

Quote

زئی لکھتا ہے۔
عر ض ہے کہ ابوالغادیہ رضی اللہ عنہ تک اس سند کے صحیح ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ قاتله و سالبه فى النار والی روایت بھی صحیح ہے۔

 

پہلے عسقلانی صاحب زبیر زئی کے حوالہ کا جواب دیں وہ بھی دیکھا دوں گا جو آپ دیکھنا نہیں چاہتے ۔ ان شاء اللہ 

کیا  زبیر علی زئی کے حوالہ کے مطابق ابوالغادیہ کو قاتل مانتے ہیں یا نہیں ؟

--------------------------

 

Link to comment
Share on other sites

13 minutes ago, ghulamahmed17 said:

آپ کے جواب کے بعد میں پھر مذید کتابیں پیش کروں گا ۔ اگر آپ ابوالغادیہ کو قاتل تسلیم کرچکے ہوں تو  پھر میں مختلف حوالہ جات جہنم والی روایت کے بارے

میں لگاؤں گا ۔

کتابیں وہی پیش کرنا جو ہم جن کو مانتے ہوں اور ان کی بات بھی اصول و قواعد سے ہمارے نزدیک درست ہو ورنہ ضعیف اور بے سند اقوال کتب میں ہیں لیکن وہ ہمارے نزدیک حجت نہیں ہیں۔

16 minutes ago, ghulamahmed17 said:

آپ پہلے بتائیں اور وضاحت کر دیں کہ زبیر علی زئی کے حوالہ کے مطابق آپ ابوالغادیہ کو قاتل مانتے ہیں یا اس کا بھی انکار فرماتے ہیں کیوں کہ

یہ حوالہ آپ خود اپنے مبارک ہاتھوں سے لگا چکے ہیں ۔

زئی نے ساری روایات کو ضعیف قرار دیا ہے اب آخر میں جو اس نے لکھا ہے وہ بات خود اسی کے اصول سے صحیح نہیں ہے جب روایات ضعیف ہیں تو قتل کیسے ثابت ہوتا ہے۔

باقی زئی میرے لیے حجت نہیں ہے نہ ہی اس کی تحقیق کا قائل ہوں کیونکہ جناب نے مقبل کا حوالہ دیا تصحیح کا تو ہم نے زئی کا حوالہ دیا کہ وہ اسے روایت ضعیف سمجھتا ہے باقی ہمیں وہابیوں کی باتوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

باقی جو بھی بات کریں یا حوالہ دیں تو اس کی دلیل آپ سے مانگی جائے گی۔

Link to comment
Share on other sites

6 minutes ago, ghulamahmed17 said:

پہلے عسقلانی صاحب زبیر زئی کے حوالہ کا جواب دیں وہ بھی دیکھا دوں گا جو آپ دیکھنا نہیں چاہتے ۔ ان شاء اللہ 

کیا  زبیر علی زئی کے حوالہ کے مطابق ابوالغادیہ کو قاتل مانتے ہیں یا نہیں ؟

ہم نے صرف مقبل کی تصحیح کا  آئینہ زئی سے دیکھایا  کیونکہ جس کو اپنی جماعت کے عالم نہیں مانتے اسے ہمیں کیوں پیش کر رہے ہیں؟؟

باقی زئی کا کیا موقف ہے ہمیں اس سے غرض نہیں ہے  اور نہ زئی ہمارے لیے حجت ہے۔

اس لیے سلفیوں سے نکل کر اہل سنت کے علماء کی طرف آئیں اور اصول و قواعد کے مطابق بات کریں صرف پوسٹرز نہ چپکائیں۔

Link to comment
Share on other sites

1 hour ago, Qadri Sultani said:

عسقلانی بھائی جہاں کا خمیر ہوتا ہے وہاں ہی جا ملتا ہے یہی حساب رافضیوں تفضیلیوں تفسیقیوں وہابیوں اور دیابنہ کا ہے۔اس رافضی نے بہت سی عام فہم عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن صحابئ رسول صلی الله عليه وآلہ وسلم پر بھونکنے والے ہمیشہ منہ کی ہی کھائیں گے

اللہ آپ کے علم و عمل میں برکت عطا فرماۓ آمین بجاہِ سیدالانبیاء والمرسلینﷺ 

جی بھائی صحیح کہا ہے آپ نے ہر بندہ اپنی اصل کی طرف لوٹتا ہے اور یہ جناب اب سلفیوں کی طرف نکل پڑے ہیں جب ہم ان کو سلفیوں کے حوالے دیں گے یزید پر تو وہاں سے پھر بھاگیں گے۔

یہ جناب اصولی طور پر لاجواب ہو چکے ہیں بس وہی پرانی کاپی پیسٹ اور پرانے پوسٹرز چیکا رہے ہیں جن کا کئی دفعہ تحقیقی جواب دیا جا چکا ہے۔

اس لئے اب یہ مزید وہی پرانے پوسٹرز چیکائیں گے تو ایڈمنز حضرات اور موڈریٹرز حضرات سے درخواست ہے کہ اس بات کا نوٹس لیں اور ان کو کہیں کہ کوئی نئی بات کریں جن کا  جواب پہلے ہو چکا ہو ان کو پھر نہ چپکائیں ورنہ اصول کے مطابق ہم جواب دینے کے ذمہ دار نہ ہوں گے۔

والسلام

Link to comment
Share on other sites

جی اب یہ رافضی لاجواب ہو چکا ہے کسی بھی بات کا جواب نہیں دے پایا بس بے سند و ضعیف اقوال نقل کر رہا اور جب اس سے جواب کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو بھاگ جاتا ہے

انشاء اللہ اب اسکی پوسٹس اگر پرانی ہوئیں تو ڈیلیٹ کی جائیں گی یا اگر وہابیوں سلفیوں والی بھی ہوئیں تو بھی

Link to comment
Share on other sites

download.thumb.png.8d42d44ac6589d516a50aa835f72f9cc.png

ان باتوں کی  کو پڑھ کر مجھے اندازہ ہو رہا ہے کہ آپ بھاگنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ ورنہ اھل سنت میں سوائے اھل تشیع کی کتابوں اور حوالوں

کے ہر مسلک کے حوالہ جات دئیے اور قبول کیے جاتے ہیں اور موصوف  رضا عسقلانی نے کی ہر دوسری تیسری سطر میں وہابی اور اھل حدیث علماء

کے حوالہجات موجود ہیں ۔ ابھی ابھی  محترم زبیر علی زئی کا حوالہ خود ہی دے کر خود ہی بھاگ چکے ہیں ۔ میٹھا میٹھا ہڑپ ہڑپ اور کڑوا کڑوا تھوتھو ۔ واہ

کیا بات ہے  آپ کی حجت کی ۔ مجھے آپ کی حجت کو نہیں روایت کو صحیح ثابت کرنا اور ابوالغادیہ کو بحثیت قاتل عمارؓ سامنے لانا ہے ۔ میرے نزیک صرف اہل تشیع کا حوالہ حجت نہیں  ۔

 

قادری سلطانی اور رضا عسقلانی صاحبان و  حضرت 4 کتابوں سے روایت 

ثابت کر چکا باقی کا انتظار رکھو ۔   کوئی بات بے اصولی نہیں کروں گا ۔ اور آپ دوستوں کی 

اک اک پوسٹ  اور حوالہ میرے پاس محفوظ ہے آپ کے سارے قاعدے اور اصول

کسی بھی وقت  اس کو فیس بک پر شئیر کر کے آپ سے لوگوں میں بات کی جا سکتی ہے اور حق کا فیصلہ ہو جائے گا ۔

 مجھے کتابوں کی ترتیب یاد ہے میں کوئی کتاب دوبارہ نہیں لگاؤں گا ۔ جو جو رضا عسقلانی صاحب کو پیش کی جا چکی وہ دوبارہ نہیں لگیں گی ۔ آپ پریشان نہ ہوں ۔

 جناب قادری سلطانی صاحب  بہتر ہے کہ زبان کو کنٹرول میں رکھو اور جس جس کو بلانا ہے بلا لاو ۔ پہلے آپ کو چین کو سفر

کرنا پڑا یہ تو رائیگاں جائے گا ہی نئے سفر کے لیے رختِ سفر باند رکھو ۔

یہ تو قاسم علی نے ابوالغادیہ کو قاتل ثابت کرنا ہی کرنا ہے ، ان شاء اللہ اور ان شاء اللہ آخر میں مولیٰ علی علیہ السلام کا اسی فورم

پر اسی مسئلہ پر جھنڈا لہرانا ہی لہرانا ہے ۔  اخلاق سے چلو گے تو  بہت اخلاق سے چلو گا اور اگر غلط رویہ اپناؤ گے تو اپنا ہی ڈھول بجواؤ گے لہذا

خود کو کنٹرول میں رکھیے اور نئی کتاب کے منتظر رہیں ۔ پانچویں کتاب سے ثابت کرو گا ۔ ان شاء اللہ 

 

Link to comment
Share on other sites

تمہاری علمی حیثیت  سب پر ظاہر ہو چکی ہے اور تمہیں رافضی نہ کہا جاۓ تو کیا کہا جاۓ؟؟؟زبیر زئی سلفی ہمارے ہاں  کب حجت بن بیٹھا؟؟

سوشل میڈیا پر تم نے جو طوفان بدتمیزی برپا کر رکھا ہے اسکو ہر شخص جانتا ہے

خود ہی فاتح بن بیٹھنا تمہاری ذہنی حالت ظاہر کررہا ہے

چین کا سفر بھلا مجھے کیوں کرنا پڑے گا؟؟لگتا ہے ہیلوسینیشنز ہو رہی ہیں تمہیں

تمہاری ایک ایک بات کا اصولی طور پر رد کیا جاچکا ہے الحمدللہ

 

Link to comment
Share on other sites

 

جناب رضا عسقلانی صاحب 

جوں جوں میں کتابوں کے حوالہ جات لگا رہا ہوں آپ کا رویہ انتہائی غیر مناسب ہوتا نظر آ رہا ہے ۔

میں نے آغاز میں عرض کیا کہ ابوالغادیہ کا قاتل ہونا ثابت ہے اور اس کے لیے چند ایک آئمہ اھل سنت کے

حوالہ جات دئیے تو آپ نے  ان کی مغفرت کی دُعا فرماتے ہوئے  تسامح  قرار دیا اور آپ

نے لکھا کہ:  " یہ اُن کا تسامح ہے ورنہ تحقیق کے میدان میں  ایسی کوئی بات صحیح سند سے ثابت نہیں "

آپ کی اس بات پر جب میں نے کتابوں سے صحیح اسناد سے  ثابت کیا کہ بات ان کتابوں سے ثابت ہے  اور ثابت بھی تحقیق

کے میدان والے ہی کر رہے ہیں تو اب فرماتے ہیں کہ یہ لوگ تو سلفی ہیں اور میرے لیے حجت نہیں ۔ الٹا آپ

نے مجھے کہا اور لکھا کہ یہ یزدید کو امیر المؤمنین مانتے ہیں کیا بھی مانوں گا ۔ محترم میرے نزدیک کافر ہے  میں کافر

کو امیرالمؤمنین کیوں مانوں گا ، یہ تو قدیم ناصبی کا نعرہ ہے اگر امیر المؤمنین کوئی مانے گا تو

ضرور کوئی انہیں قدیمی نواصب کے آج کے یاروں میں مانے گا جو آج بھی  یزید کو کافر

کہنے سے گریزاں ہیں اور یزید کو ابو بکرؓ و عمرؓ کی سنت  خلیفہ بنائے جانےاورثابت کرنے کی تگ و دو میں سرگرداں ہیں ۔

میرے نزدیک کو وہ لعنتی کافر و مردود ہے  ۔ اور آپ جناب کے نزدیک وہ کس کی سنت پر خلیفہ بنا آپ بہتر جانتے ہوں گے ۔

میں تو پریشان ہوں کہ وہ روایات  جن کی  بنیاد پر  آئمہ اھلِ سنت نے ابوالغادیہ کو قاتل قرار دیا ان کو

آج کے محققین صحیح و حسن مان رہے ہیں اور وہابی اور اھل حدیث ان کی اسناد کو صحیح و حسن لکھ رہے ہیں  تو

آج کا اھل سنت کا دعویٰ دار کس بنیاد پر ان آئمہ اھل سنت کے ابوالغادیہ کو قاتل کرنے دینے کو تسامح قرار دے رہے ہیں ؟

آخر ایسا کیوں ہیں ؟

ہر صحابی جنتی جنتی کا نعرہ تو سپاہ صحابہ والوں کا ہوا کرتا تھا یا وہابی نواصب کا تھا یا ابن ملجم جیسے

قاتل کو بھی اجتہاد قرار دے کر اک ثواب دینے والوں کا تھا  مگر

آج آپ کو کیا ہوا کہ اک قاتل  جو اس باغی گروہ میں تھا جو بقول کریم آقاﷺ کے آگ اور جہنم

کی طرف بلانے والا اور باغی گروہ تھا ۔  وہ باغی گروہ تو  لشکرِ حیدرِ  کو پہلے ہی جہنم کی طرف بلا رہا تھا مگر عمارؓ

تو انہیں خلیفہِ راشد کی اطاعت اور جنت کی طرف بلا  ر تھے ۔  اور اسی دعوت ِ جنت دینے کے جرم میں ان کو قتل کر دیا گیا ۔

جناب رضا عسقلانی صاحب آپ اس قاتل کو قاتل ماننے سے بھی انکاری ہیں آخر کیوں ؟

Quote

 

تمہاری علمی حیثیت  سب پر ظاہر ہو چکی ہے اور تمہیں رافضی نہ کہا جاۓ تو کیا کہا جاۓ؟؟؟زبیر زئی سلفی ہمارے ہاں  کب حجت بن بیٹھا؟؟

سوشل میڈیا پر تم نے جو طوفان بدتمیزی برپا کر رکھا ہے اسکو ہر شخص جانتا ہے

خود ہی فاتح بن بیٹھنا تمہاری ذہنی حالت ظاہر کررہا ہے

چین کا سفر بھلا مجھے کیوں کرنا پڑے گا؟؟لگتا ہے ہیلوسینیشنز ہو رہی ہیں تمہیں

تمہاری ایک ایک بات کا اصولی طور پر رد کیا جاچکا ہے الحمدللہ

 

 

قادری سلطانی صاحب آپ کو بار بار کہ رہا ہوں کہ مجھے بھی غیر اخلاقی حرکات پر مجبور نہ کریں اور بہتر یہی ہے کہ زبان کو کنٹرول میں رکھیں اپنے گھر کا ناجائز فائدہ مت اُٹھائیں ۔  آپ  فرما چکے ہیں تو فرماتے آئیں ، میں اس سے آپ کو کب روک رہا ہوں ۔  آپ کتنی کتابیں لوگوں کو دیکھا چکے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں   ۔ اسی طرح فرماتے آئیں ۔

 

پہلےپیش کی گئی کتابوں کا خلاصہ :

 

 

أبو الغادية قَتَلَ عَمَّارَ


(1): تاريخ الإسلام ووفيات المشاهير والأعلام
المؤلف:   الذهبي
المجد الثانی / 330
 المحقق: بشار عواد معروف


حکم : إسناده حسن
---------------------------
(2):مسند الإمام أحمد بن حنبل
 المؤلف: أحمد بن حنبل
جلد/29 ، صفحہ/311
 المحقق: شعيب الأرناؤوط وآخرون


حکم : حدیثِ صحیح، و ھذا  إسناده حسن
----------------------------

(3):مسند الإمام أحمد بن حنبل
 المؤلف: أحمد بن حنبل
جلد/13، صفحہ/122
 المحقق: أحمد محمد شاكر أبو الأشبال - حمزة الزين


حکم : إسناده حسن
-------------------------
(4): حاشية مسند الإمام أحمد بن حنبل
 المؤلف: نور الدين محمد عبد الهادي السندي الحنفی
جلد/9 ، صفحہ/463
 المحقق: نور الدين طالب الحنفی


حکم :  حاشیہ/وَكَانَ إذَا اسْتأْذن عَلَى مُعَاوِيَةَ وَغَيرَهُ يَقُوْلُ: قَاتِل عَمَّار بِالْبَاب
--------------------------
(5):الصحيح المسند مما ليس في الصحيحين
 المؤلف: مقبل بن هادي الوادعي
جلد/2 ، صفحہ/ 86
المحقق: مقبل بن هادي الوادعي


حکم : ھذا حدیثِ صحیح
--------------------------------

آج میں  دو  کتابیں  مذید آپ  کے سامنے رکھتا ہوں جس میں

ابوالغادیہ کو قاتل قرار دینے والی روایات کو صحیح اور حسن لکھا گیا ہے ۔

 

آج کی نئی پہلی کتاب

 

63535.thumb.jpg.25f6586c9ecaecd59640a8d2607b4afe.jpg

02.thumb.png.c3f913d12f32778701be102009cdc6e2.png

وھذا اسناد صحیح  رجالہ ثقات رجال مسلم

01.thumb.png.f7df1f5cde73f43a1e90f54cf22e89a9.png

قلت  ( میں البانی کہتا ہوں)  اسناد صحیح ہیں ۔

 

-----------------

آج کی دوسری کتاب

 

01.thumb.png.3f7515530b098b559a373222f9b575d0.png56.thumb.png.c45e6d54ec9ae28302555c10bf7e4f68.png

 

اسنادہ حسن

 

57.thumb.png.2c1b2ea81966caaf8bb1f28bba7d14fe.png

رضا عسقلانی صاحب غور فرمائیے !

 

نمبر3: مسند احمد حاشیہ  المسند للسندی اور صحیح البانی

-------------------------------

جناب محترم رضا عسقلانی صاحب آج سات کتابوں سے 

ابوالغادیہ کا قاتل ہونا ثابت ہو چکا جس کے بارے آپ نے اک جملہ تحریر فرمایا تھا کہ :

 

  " یہ اُن کا تسامح ہے ورنہ تحقیق کے میدان میں  ایسی کوئی بات صحیح سند سے ثابت نہیں "

 

شکریہ

---------------------------------

Link to comment
Share on other sites

10 hours ago, ghulamahmed17 said:

جناب رضا عسقلانی صاحب 

جوں جوں میں کتابوں کے حوالہ جات لگا رہا ہوں آپ کا رویہ انتہائی غیر مناسب ہوتا نظر آ رہا ہے ۔

میں نے آغاز میں عرض کیا کہ ابوالغادیہ کا قاتل ہونا ثابت ہے اور اس کے لیے چند ایک آئمہ اھل سنت کے

حوالہ جات دئیے تو آپ نے  ان کی مغفرت کی دُعا فرماتے ہوئے  تسامح  قرار دیا اور آپ

نے لکھا کہ:  " یہ اُن کا تسامح ہے ورنہ تحقیق کے میدان میں  ایسی کوئی بات صحیح سند سے ثابت نہیں "

ارے جناب کون سا غیر مناسب رویہ اختیار کیا ہے ذرا بتائیں؟؟

نا مناسب رویہ تو آپ نے اپنایا ہوا ہے ہم نے کہا تحریر کر کے لکھیں تاکہ  فائدہ ہو آپ سے درخواست کی پوسٹ نہ چپکائیں منع کرنے کے باوجود بھی چپکاتے رہتے ہیں۔

اور اس سے زیادہ غیر مناسب طریقہ یہ ہے کہ جس پوسٹر کا ہم پہلے جواب دے آتے ہیں اس کو پھر دوبارا چپکا دیتے ہیں اور اس میں جو ہم نقص نکالتے ہیں اس کا بھی جواب نہیں دیتے ہو۔

Link to comment
Share on other sites

10 hours ago, ghulamahmed17 said:

آپ

نے لکھا کہ:  " یہ اُن کا تسامح ہے ورنہ تحقیق کے میدان میں  ایسی کوئی بات صحیح سند سے ثابت نہیں "

آپ کی اس بات پر جب میں نے کتابوں سے صحیح اسناد سے  ثابت کیا کہ بات ان کتابوں سے ثابت ہے  اور ثابت بھی تحقیق

کے میدان والے ہی کر رہے ہیں تو اب فرماتے ہیں کہ یہ لوگ تو سلفی ہیں اور میرے لیے حجت نہیں ۔

ارے بھائی کیا امام معصوم تھے کیا ان سے تسامح نہیں ہوتے؟؟ ذرا بتائیں؟؟

ارے بھائی آپ نے صحیح سند کہاں پیش کی ہے بلکہ وہابیوں کی تصحیح شدہ سند پیش کیں جن کا ہم علمی اور اصول حدیث کے مطابق جواب دیا ہے لیکن بعد میں آپ نے ہماری ایک بات کا جواب نہیں دیا اوپر ساری تحریرات موجود ہیں ایک بھی سند کا جواب نہیں دیا جن کا ہم رد کیا ہے بس پوسٹر چپکا دیتے ہو فلاں نے یہ کہا فلاں نے وہ کہا ہے۔ ارے بھائی ہمیں فلاں سے نہیں آپ سے دلیل چاہیے آپ نے ان باتوں کو اصول حدیث کی روشنی میں ثابت کرنا ہےکہ یہ کس طرح صحیح ہے اور  یہ اصول پر اتر رہی ہے بات؟؟

کیا ہم نے آپ کو شیعہ کتب کے حوالے دیئے ہیں جو آپ ہمیں سلفیوں کی کتب کے حوالے دے رہے ہیں؟؟

آج سلفیوں کے حوالے دے رہے ہیں کل دیوبندیوں کے دو گے پھر کسی انگریز کے دو گے یہ کیا اصول ہے آپ کا؟؟

کیا ہم نے آپ کو نصیری شیعہ کے حوالے دیے ہیں کیا؟؟

نہیں نا؟

آپ کی بحث اہل سنت کی کتب پر ہے تو براہ مہربانی اہل سنت کی کتب پر بات کریں اور سلفیوں کو جب میں مانتا ہی نہیں تو میں ان کے حوالوں کا کیا کروں گا ذرا بتائیں؟؟

جیسے آپ کے نزدیک شیعہ کتب کے حوالے حجت نہیں اسی طرح دیوبندی اور وہابی کتب کے حوالے ہم پر حجت نہیں۔

اس لئے احتیاط کریں کیونکہ ہم سلفی و دیوبندی کتب کے حوالہ جات کے  جواب دینے ذمہ دار نہیں۔

 

 

Link to comment
Share on other sites

Guest
مزید جوابات کیلئے یہ ٹاپک بند کر دیا گیا ہے
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...