Jump to content

ایک پہلو


محمد افتخار الحسن

تجویز کردہ جواب

 

??ایک پہلو??

      میڈیا دورجدید کا زبردست ہتھیار ہے جو اپنی مکاری اور چالاکیوں کی وجہ سے سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔جہاں اس کے فوائد سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا وہیں اس کے نقصانات اور ہلاکتوں سے پردہ پوشی مناسب نہیں۔خصوصا اسلامی نظریات وعقائد پر حملے کسی طرح بھی قابل برداشت نہیں۔ 

      انہیں میں سے ایک ہمارے اسلاف کی غلط تصویر ہمیں دکھانے کی کوشش کرنا ہے۔آئے دن مختلف چینلز پر جعلی پیروں اور ملنگوں کو دکھا کر ان کے سیاہ کرتوت سے پردہ فاش کیا جاتا ہےاور کیمرے کے ذریعے منظرعام پر لاکر ایسی کالی بھیڑوں کی خوب تذلیل کی جاتی ہے جو کہ ایک لائق تحسین عمل ہےالبتہ میری رائے کے مطابق جہاں ایسے خلاف شرع کام کرنے والے جعلی پیروں کی تخریب کاریاں ہمارے سامنے لائی جاتی ہیں وہیں ہمارے قابل احترام اور نابغہ روزگار پیران عظام کے دینی کارنامے بھی دکھائے جائیں تاکہ عوام میں پیران عظام کا اصلی چہرہ برقرار رہے اور ا ن قابل قدر شخصیات سے مستفیض ہوتی رہیں۔

      صرف اور صرف تصویر کا ایک رخ دکھا کر عوام کے آئینہ اعتقاد کو دھندلا کرنے کو اسلامی نظریات و عقائد پر حملہ نہیں تواور کیا کہا جائے گا۔کیا ہر جعلی عامل اورمنشیات کے عادی شخص کو "پیر"کا نام دے کر ہمیں اپنے اسلاف سے دور کرنے کی گھناؤنی سازش تو نہیں کی جارہی؟کیونکہ موجودہ حالات کے تناظر میں ایک بات تو طے ہوچکی کہ خواہ کتنا ہی مشکل وقت ہو عوام اپنے پیران عظام کے ساتھ کھڑی ہوجاتی ہے پھر چاہے کسی یزید وقت سے مقابلہ ہو یا وقت کے فرعون سے پیچھے نہیں ہٹتے اور اگر یہ مقصد پیش نظر نہیں تو کیوں تصویر کا ایک رخ دکھاکر عوام میں اضطراب  پیدا کیا جارہا ہے؟

      اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہمارے وطن عزیز پاکستان میں ایسے پیران عظام کی کمی نہیں جن کے شب وروز دین کے لیے وقف ہیں اور ان کی ادائیں ہمارے لیے لائق تقلید ہیں۔انہیں کے دم قدم سے گلستان اسلام لہلہا رہا ہے۔ان مبارک ہستیوں کی سیرت پر "ٹاک شوز"کرنا اور ان کےعلمی و مذہبی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہمارے دلوں میں موجوداسلام کی صحیح تصویر کی عکاسی کرے گا۔تاریخ گواہ ہے کہ برصغیر کی سرزمین پر اسلام کے پرچم کن کےگاڑھے ہوئےہیں۔

      افسوس ہے ایسے لوگوں پر جوسیدی داتا گنج بخش علی ہجویری ،خواجہ معین الدین چشتی اجمیری،بابا فرید الدین مسعود گنج شکر،شیخ بہاوالحق والدین ملتانی،سلطان باہو رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین جیسے پیران عظام کے ہاتھوں مسلمان ہوکرانہیں کے مبارک قدموں سے دور کرنے کے اوچھے ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں پیران عظام کے دامن سے وابستہ رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ


    ✍  از ابو الحسن محمد افتخارالحسن عطاری  المدنی

23 جنوری 2018بروز منگل

 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...