Jump to content

Pashto Munazara- Thanvi Ke Kufriya Ibarat aor Ilme Ghaib


ExposingNifaq

تجویز کردہ جواب

Sunni Munazir Moulana Lateef Ullah Chishti vs Ismaili Deobandi Mufti Nadeem Mehmoodi

Topic: Ashraf Thanvi Ke Kufriya Ibarat aor Ilme Ghaib

Munazra Date: 3rd August 2017

مناظرہ سوات 3اگست کی ویڈیو حصہ نمبر1 دیکو اور دوسروں کے سات شیر کرو

 

 

Part-2

 

Link to comment
Share on other sites

مراسلہ: (ترمیم شدہ)

Part-8

 

Deobandi Munazir Mufti Nadeem aor Ilyas Ghuman ka post martam ek Deobandi Sipah e Sahaba k molvi ke zubani

 

 

دیوگندی مناظرین کے ساتھ جب دلائل ختم ہوئے تو سنی مناظرین کو گالیاں دینے لگے اور اپنے جگہ چھوڑ کر سنی علماء کے پاس جھگڑا کرنے کے لئے آگئے 
اور سنی علماء مارنے کی کوشش کی تاکہ حالات خراب ہوجائے اور مناظرہ ختم ہوجائے ...
اس ویڈیو میں دیکھئے 
شیئر کرکے دیو کے بندوں کو بے نقاب کریں

 

 

Edited by ExposingNifaq
Link to comment
Share on other sites

Deobandi Mufti Quran per Thapar maar raha hai

 

دیوبندیوں کا دوغلا پن دیکھے کہ میدانِ مناظرہ میں جھوٹا ویڈیو بنا رہے تھے جس پر سنیوں نے ان کو روک لیا اور ان کا یہ منافقت سب پر عیاں کیا.

 

 

سیفیوں کی تکفیر کے دیوباندیوں پروپگنڈے جسے وہ سوات مناظرے میں اپنی فتح تصور کر رہے تھے اسکا جواب
اگر دیوباندیوں میں شرم نام کی کوئی چیز ہوتی تو جھوٹ کا سہارا نہ لیتے

 

 

Link to comment
Share on other sites

2سیفیوں کی تکفیر کے دیوباندیوں پروپگنڈے جسے وہ سوات مناظرے میں اپنی فتح تصور کر رہے تھے اسکا جواب

مناظر اہلسنت ترجمان مسلک رضاء حضرت علامہ ومولانا مفتی اسماعیل حقی صاحب

 

 

Link to comment
Share on other sites

مراسلہ: (ترمیم شدہ)

#خدا_کی_مار_بر_شکست_خوردہ_دیوبندی_ناہنجار
المعروف
#گرگٹ_کے_رنگ_دیوبندیت_کے_سنگ

ازقلم: ضرار لاسی سلمہ

قارئین کرام:
سوات مناظرہ کے بعد دیوبندیوں کے مختلف گرگٹی رنگ ظاہر ہونے لگے
الیاس گھمن کی معنوی اولادوں نے الگ الگ انداز سے منہ کی کھا کر اپنے پروپگنڈے کا طریقہ تبدیل کرنا شروع کردیا اور اللّٰہ تعالٰی کے فضل و کرم سے Ahlesunnat25 پیج ان کے ہر پروپگنڈے کا منہ توڑ جواب دیتا رہا
جملہ تمام دیوبندی دجل و فریب کا جواب دیا جاچکا لیکن جب اسماعیلیوں گلابی وہابیوں دیوبندیوں سے کچھ نہ بنی تو نئے انداز سے موضوعِ مناظرہ سے ہٹ کر اپنے ورق سیاہ کرنے لگے اور بعضوں نے بناء الفاسد علی الفاسد پر اپنے مفروضوں کو بیان کرکے گالیاں بھی دینا شروع کردیں
اس ہی لئے ان بغلیں بجانے والے دیابنہ کو انکی زبان میں جواب دینا ضروری سمجھا اور نجیب و ندیم و ساجد کی تمام تر کوششوں کو اپنی تحریر کے ذریعہ رد کررہا ہوں

#دیوبندیوں_کے_پروپگنڈوں_پر_ایک_نظر

مناظرہ سوات کے فوراً بعد ساجد خان کی جانب سے ایک فون کال کے ذریعہ پروپگنڈے کئے گئے

#پہلا_پروپگنڈہ
انتہائی معصومانہ و شریفانہ انداز میں سب سے پہلے مولوی ساجد خان سے فون پر دیوبندی مناظر مفتی محمود نے کہا کہ بریلویوں نے ہمیں گالیاں دیں جس پر میں نے اپنے ساتھیوں کو مشتعل ہونے سے روکا اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بریلوی فرار کے آگے بند باندھا 

#دوسرا_پروپگنڈہ
پھر کہا کہ بریلوی جھوٹ کہتے ہیں کہ میں نے کیمرہ توڑا

#تیسرا_پروپگنڈہ
مفتی نجیب نے کہا کہ بریلوی کیمرہ توڑنے کا جھوٹ اس لئے کہہ رہے ہیں تاکہ وہ یہ کہہ سکیں کہ بریلویوں کا کیمرہ دیوبندیوں نے توڑ دیا اس لئے ہمارے پاس مناظرے کا ویڈیو نہیں رہا اور جو ویڈیو دیوبندی اپلوڈ کرینگے تو اس پر بریلوی کہینگے کہ دیوبندیوں نے ویڈیو میں کانٹ چھانٹ کی ہے

یہ سب پروپگنڈے دیوبندیوں نے کئے لیکن اہلسنت احناف بریلوی کی جانب سے جب وہ ویڈیو کلپ منظرِ عام پر آیا جس میں دیوبندی مناظر کیمرہ پر لات مارتے ہوئے صاف دکھائی دے رہا ہے تو دیوبندی گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے لگے اور نیا پروپگنڈہ کیا
#چوتھا_پروپگنڈہ 
مولوی ساجد خان نے اپنا ایک عرصہ سے چلتا پیج راتوں رات اَن آفیشل کردیا تاکہ اس جھوٹ کا دھبہ نہ لگے

مگر اس بے چارے کے مقدر میں ذلالت تھی چونکہ دیوبندی مناظر کو کال کرکے ریکارڈ اس ہی نے کی تھی
اسکے بعد دیوبندیوں نے نیا پروپگنڈہ کیا ملاحظہ ہو
#پانچواں_پروپگنڈہ
بریلویوں نے اکابرین دیوبند کو مفعول کہہ کر گالی دی تب مفتی ندیم نے کیمرہ پر لات مار کر شیر ہونے کا ثبوت دیا

مگر بیچارے دیابنہ بھول گئے کہ انکا مناظر ندیم ہی یہ کہہ رہا تھا کہ ”میں نے لات نہیں ماری“ اور ساتھ یہ بھی کہہ رہا تھا کہ ”میں نے اپنے ساتھیوں سمیت صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جب بریلویوں نے گالیاں دیں“ لیکن اچانک جب سچ سامنے آیا توفوراً بیان بدل لیا
ہر شخص جانتا ہے کہ لات مارنا گدھے کا کام ہوتا ہے نہ کہ شیر کا
لیکن ان سب کو چھوڑ کا ہر شخص یہ سوچنے پر مجبور ہوجائے گا کہ اگر دیوبندی اس قول میں سچے ہیں کہ گالی بریلویوں نے دی تو پھر لات اُس بریلوی کو مارنی چاہیئے جس نے گالی دی غریب کیمرے کا کیا قصور تھا؟؟؟
میں بتاتا ہوں دراصل دیوبندی مناظرے میں اپنی ہار دیکھتے ہوئے اس صدمے میں تھے کہ انکی ذلالت دنیا پر آشکار نہ ہوجائے اس لئے انہوں نے کیمرہ توڑنے کی سازش کی اور اپنے زعم میں دیوبندی یہی سمجھ رہے تھے کہ کیمرہ ٹوٹ گیا لہذا اپنا پروپگنڈہ شروع کرو اور مفتی نجیب نے وہی کچھ کرنا شروع کردیا
رہی بات گالی کی تو یہ پروپگنڈہ بھی نہ چل سکا کیونکہ جب یہ ظاہر ہوا کہ دیابنہ نے علمائے اہلسنت کثرھم اللّٰہ تعالی کو گالیاں دیں تب مناظرِ اہلسنت مولانا لطیف اللّٰہ چشتی حفظہ اللّٰہ نے دیوبندیوں کے حکیم الامت اشرفعلی تھانوی کی کتاب ارواحِ ثلاثہ سے وہ حوالہ پیش کیا جو دیوبندی مذہب کے بانیان مولوی رشید احمد گنگوہی اور مولوی قاسم نانوتوی کی شرمناک حرکات پر مبنی تھا اور اس پر دیوبندی کو وہ مرچیں لگیں جو پوپٹ کا بھی منہ جلا دیں اس لئے مفتی ندیم نے اپنی عوام کے عقیدے کی مثل گدھے کی طرح لات مار کر اپنی عوام کو راگ دینے کی سوچی مگر یہ راگ بھی دیوبندیوں کی طرح جل کر راکھ ہوگیا

ان پروپگنڈوں سے بھی پیٹ نہ بھرا تو انہوں نے نیا پروپگنڈہ شروع کیا
#چھٹا_پروپگنڈہ
اہلسنت بریلوی مناظر نے جملہ تمام سیفیوں کی تکفیر کردی

لعنة اللّٰہ علی الکاذبین
اہلسنت کے مناظر نے مناظرے میں کسی شخصیت کو مشخص نہیں کیا بلکہ یہ فرمایا ”خیبرپختونخواہ کے سیفی دیوبندی طواغیتِ اربعہ کی عبارات میں تاویل کرتے اور اُنکا دفاع کرتے ہیں لہذا ایسے جتنے سیفی ہیں ہم اُنہیں کافر کہتے ہیں“
اب اس قول پر کونسا عقلمند یہ کہے گا کہ تمام سیفیوں کی تکفیر کی؟؟؟
مولوی اشرفعلی تھانوی خود کو چشتی کہتا تھا اور سوات مناظرہ میں اہلسنت کی طرف سے مناظر مولانا لطیف اللّٰہ چشتی دامت برکاتھم العالیہ تھے تو دیوبندیوں کے پاس یہ اچھا موقع تھا کہ وہ یہ کہہ دیتے کہ چشتی (مناظرِ اہلسنت) نے چشتی (تھانوی) کو کافر کہہ دیا لہذا یہ چشتی (مناظرِ اہلسنت) خود کو کافر کہہ گیا
دیوبندیوں کا ایسا کہنا جس طرح ایک پاگل پن سے زیادہ کچھ نہیں ویسے ہی سیفیوں کی تکفیر کا کہنا پاگل پن کے سوا کچھ نہیں
تھانوی کو کافر کہنے سے جب یہ لازم نہیں آتا کہ تمام چشتی کافر ہوئے اس ہی طرح اُن سیفیوں کو جو تھانوی کی عبارت کی تاویل کرتے ہیں کو کافر کہنے سے لازم نہیں آتا کہ تمام سیفیوں کو کافر کہا

یہ ایک عام سمجھ رکھنے والا شخص بھی سمجھ جائے گا مگر دیوبندی ہرگز نہ سمجھ پائے گا کیونکہ دیوبندی کو تو اپنی شکست چھپانے کےلئے پرپگنڈہ کرنا ہے

#ساتواں_اور_جدید_پروپگنڈہ
اب دیوبندی مولویوں کو نئی سوجھی اور انہوں نے علمائے اہلسنت آپسی اختلافات بیان کرکے اپنے دل کو فتح کی تسلی دینا شروع کردی
یہ کام دیوبندیوں کے مفتی نجیب اللّٰہ عمر نے بنام#مناظرہ_سوات_کن_سے_ہوا کیا,کہا کہ جن سے مناظرہ ہوا وہ پیر محمد چشتی کے شاگرد تھے اور پیر سیف الرحمن و پیر محمد چشتی کے اختلافات رہے ہیں اور ان دونوں کی جانب سے ایک دوسرے کے رد میں کتابیں لکھی گئیں (ملخصاً)
مولوی نجیب کے اس مضمون کا جواب ملاحظہ ہو
#مناظرہ_سوات_ہم_سے_ہوا_مگر_تمہیں_کیا_ہوا؟
اس نام نہاد مفتی نجیب کو شاید یہ بھی نہ معلوم کہ اس ہی کے ساتھی مولوی ساجد خان نے اپنے اور اس مفتی کے بابا گھمن کے اپنی بیٹی کے ساتھ منہ کالا کرنے کے واقعہ پر اپنے ہی علماء کی اسطرح کے آپسی رد پر دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”یہ سب معاصرانہ چپقلش ہے جو دلیل نہیں بنتی“ اور اس پر مسلّم بین الفریقین علماء سے بھی حوالہ جات پیش کئے لہذا اس اعتبار سے علمائے اہلسنت کا یہ اختلاف معاصرانہ چپقلش ہونے کی وجہ سے دلیل و حجت نہیں بلکہ مفتی نجیب کی جہالت ہے
اور سب سے بڑھ کر یہ کہ مناظرہ سوات کا موضوع بھی یہ اختلاف نہ تھا بلکہ دیابنہ کے حکیم مولوی اشرفعلی تھانوی کی متنازعہ عبارت اور مسئلہ علمِ غیب تھا لہذا موضوع سے ہٹ کر مفتی نجیب کا یہ سب کہنا جہالت در جہالت ہے

اب ہم مفتی نجیب مالہ وماعلیہ کو موضوع سے متعلق آئینہ دکھاتے ہیں تاکہ ان ناچنے والوں کو اپنا منہ بھی دکھائی دے

اگر تھانوی کی عبارت کو دیکھا جائے تو اس متنازعہ عبارت میں بڑے بڑے دیوبندی مولویوں نے تاویلات کیں ہے اور اگر اُن تاویلات پر ہی نظر کی جائے تو تھانوی اپنوں کی نظر میں کافرِ اعظم ٹھہرتا ہے ملاحظہ ہو
دیوبندی مذہب کا شیخ اور قائدِ اعظم کو کافرِ اعظم کہنے والا اور پاکستان کو انگريز کی وفا کہنے والا مشہور گالی باز مولوی حسین احمد ٹانڈوی اپنے تھانوی کی عبارت میں تاویل کرتے ہوئے کہتا ہے
”حضرت مولانا (تھانوی) عبارت میں لفظ ایسا فرما رہے ہیں لفظ اتنا تو نہیں فرمارہے ہیں اگر لفظ اتنا ہوتا تو اس وقت البتہ یہ احتمال ہوتا کہ معاذاللّٰہ حضور علیہ الصلوة والسلام کے علم کو اور چیزوں (بچوں,پاگلوں اور جانوروں) کے علم کے برابر کردیا“
[الشہاب الثاقب ص:١١١]
اس تاویل میں لفظ ایسا کو اتنا کے معنی میں ماننا گستاخی مانا گیا ہے یعنی اگر تھانوی کی عبارت کا معنی یہ ہو کہ اتنا علم غیب گدھوں سوروں وغیرہ کو ہے تب یہ کفر ہے
اب آئیے دوسرے دیوبندی سپوت کی سنئے
دیوبندیوں میں تمام مناظرین کے باپ اور گالی و تعلی باز جناب مرتضی حسن دربھنگی اس متنازعہ عبارت کی تاویل کرتے ہوئے کہتے ہیں
”عبارت متنازعہ فیہا (تھانوی کی عبارت) میں لفظ ایسا بمعنی اس قدر اور اتنا ہے“
[توضیح البیان ص:١٧]
اور ایک مقام پر کہتے ہیں ”واضح ہو کہ ایسا لفظ فقط مانند اور مثل کے معنی میں مستعمل نہیں ہوتا بلکہ اسکے معنی اس قدر اور اتنے کے بھی آتے ہیں جو اس جگہ (تھانوی کی عبارت میں) متعین ہیں“
[ایضاً ص:٨]
اس ہی طرح دیوبندیت کی ناک کے بال, مفرور جناب منظور سنبھلی کہتے ہیں ملاحظہ ہو ”فیصلہ کن مناظرہ اور مناظرہ بریلی“
اب ٹانڈوی جی کے مطابق تھانوی کی عبارت میں ایسا بمعنی اتنا کفر ہوا اور باقی دو گند صاف کرنے والے ایک دربھنگی دوسرے سنبھلی کے نزدیک ایسا بمعنی اتنا اسلام ہوا
یہ ہے دیوبندی مذہب کی دست لگی گریباں جو ایسی ہی بدبو چھوڑتی ہے
کفر کا دفاع کافر بنا گیا اور تھانوی کو ایک کفری ڈگری شیخ ٹانڈہ کی برکت سے حاصل ہوئی بلکہ دربھنگی و سنبھلی سے بھی ملی بوجہ خوفِ طوالت مجملاً عرض کرتا ہوں کہ مرتضیٰ حسن دربھنگی و سنبھلی نے لفظ ایسا کو تشبیہ کے معنی میں ماننا گستاخی قرار دیا ہے جبکہ شیخ ٹانڈہ نے عبارتِ متنازعہ میں لفظ ایسا تشبیہ کےلئے مانا ہے

اب مولوی نجیب اپنی نہ کھلنے والی آنکھیں کھول کر دیکھے تو یہاں اسے انکی آپس کی خانہ جنگی میں بڑے بڑے جنگجو انکی اپنی سلطنتِ تھانویہ پر ایٹم بم گراتے نظر آئینگے
پیر چشتی و پیرِ سیفی رحمھما اللّٰہ کی معاصرانہ چپقلش یا بعض فروعی حد تک کے اختلافات کے سامنے یہ بہت بڑا بم ہے اور آپکو کھا جانے والا غم ہے

اب آئیے آپکو مسئلہ علمِ غیب پر دیوبندی گھتم گھتا دکھاتے ہیں چونکہ علم غیب بھی موضوعِ مناظرہ تھا اس لئے موضوع کے مطابق بات کرینگے

دیوبندیوں کے گھر میں مسئلہ علمِ غیب پر بڑا اختلاف ہے یہانتک کے بعض اکابرینِ دیو تو بریلوی دیوبندی کا اس مسئلہ میں صرف تعبیر کا اختلاف مانتے ہیں
طوالت کے خوف کی وجہ سے ہم مختصراً بیان کرتے ہیں ملاحظہ فرمائیں
مولوی فردوس شاہ دیوبندی تھانوی کی صفائی میں کہتا ہے کہ ”یہاں سے یہ بات واضح ہوگی کہ حضرت مولانا علمِ غیب عطائی کے قائل ہیں“
(چراغِ سنت ص:٢٠٨ مکتبہ نذیریہ لاہور)
یہ فردوس شاہ خالد محمود مانچسٹروی کا استاد ہے اور مولوی نجیب کے مزعومہ شیر ابوعیوب کا پردادا استاد ہے اور اسکی یہ کتاب مولوی ساجد خان نے پی ڈی ایف میں اپنے نام کی مہر کے ساتھ اپلوڈ کروا رکھی ہے
اب کچھ حوالہ جات علمِ غیب عطائی ماننے والوں کے اجمالاً ملاحظہ فرمائیں
مرتضی حسن دربھنگی نے علمِ غیب عطائی مانا
(رسائل چاندپوری ج:١ ص:١١٥,١٢٢,١١٦,١٢٣ انجمن ارشاد المسلمین لاہور)
مولوی ابوالاوصاف دیوبندی نے علمِ غیب عطائی مانا
(دیوبند سے بریلی تک ص:٩٢ ادارہ اسلامیات لاہور)
جو دیوبندی فتوؤں کے مطابق مسجد کا امام بنانے کے قابل نہیں وہ دیوبندیوں کا امامِ اہلسنت سرفراز خان گکھڑوی علمِ غیب عطائی مانتا ہے
(تنقیدِ متین ص:١٦٢ مکتبہ صفدریہ گوجرانوالہ)
اسکے علاوہ کثیر حوالہ جات ہیں اختصاراً ان پر اکتفاء کرتا ہوں
اب ملاحظہ ہو دوسرا نظریہ
دیوبندیوں کا جدید مناظر عبدالاحد قاسمی جوکہ تھانوی کے فتوے سے بدعتی ہے لکھتا ہے کہ ”حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی لکھتے ہیں آنحضرت ﷺ کو علمِ غیب نہ تھا, نہ کبھی اس کا دعوی کیا اور کلام اللّٰہ شریف اور بہت سی احادیث میں موجود ہے کہ آپ عالم الغیب نہ تھےاور یہ عقیدہ رکھنا کہ آپکو علمِ غیب تھا صریح شرک ہے“
(داستانِ فرار ص:٤٤ مکتبہ مدینہ دیوبند)
یاد رہے اس کتاب پر طاہر حسین گیاوی, الیاس گھمن, ابوایوب, ساجد خان, عمیر قاسمی وغیرھم کے علاوہ خود مولوی نجیب کی بھی تصدیق ہے
یہاں علم غیب ماننے کو صریح شرک کہا اور صریح کا حکم ملاحظہ ہو
مولوی انور شاہ کشمیری نے لکھا ہے کہ ”ان التاویل فی الصریح لایقبل“ وفی مقام اخری ”لان ادعاہ التاویل فی لفظ صراح لایقبل“
(اکفارالملحدین ص:٤٨, ١٤٠)
اب دیکھئے کہ صریح میں تاویل نہیں ہوتی اور نبی کریم ﷺ کےلئے علمِ غیب ماننا شرکِ صریح خود دیوبندیوں کا قطب الاقطاب کہہ رہا اور مناظر لکھ رہا اور سب مولوی تصدیق کررہے ہیں تو جتنے مذکورہ لوگوں نے علمِ غیب عطائی مانا وہ کافر ہوئے
اگر بوعیوبی کی زبان بولوں تو انکی اولادیں حرامی وغیرہ وغیرہ کہہ دوں مگر............

اب دیوبندیوں کے لَغو مولوی, لُغوی متکلم الیاس گھمن کی بھی سنیں, جناب اپنی مسروقہ کتاب میں لکھتے ہیں کہ ”قرآن کریم نے جب صاف صاف علمِ غیب کے عنوان ہی کو آپ ﷺ کےلئے نہیں رکھا اور صاف صاف اس کی نفی کردی تو پھر اس عنوان کو آپ کےلئے ثابت کرنا انتہائی درجے کی گستاخی ہے“
(فرقہ بریلویت پاک و ہند کا تحقیقی جائزہ ص:٢٢٩)
قارئین! نتیجہ تو آپ نے نکال ہی لیا ہوگا کہ جب عنوان ثابت کرنا ہی انتہائی گستاخی قرار پایا تو علمِ غیب عطائی ماننے والے مذکورہ دیوبندی مولوی اسفل السافلین میں ضرور پہنچے
اب ذرا گھمن جی کا بھی فتوی ملاحظہ فرمالیں ”حضور ﷺ کی شانِ اقدس میں ادنی سے ادنی درجے کی اہانت یا معمولی سے معمولی درجے کی اہانت و گستاخی باعثِ کفر ہی نہیں بلکہ اشد ترین کفر ہے“
(ایضاً ص:٢١١)
سوات مناظرہ میں دیوبندیوں کا مناظر مولوی الیاس گھمن کا شاگرد تھا اور تھانوی کا وکیل بنا تھا اور تھانوی کے پُرانے وکیلوں نے مانا ہے کہ تھانوی علمِ غیب عطائی کا قائل ہے لہذا یہ معمولی گستاخ نہ ہوا بلکہ دیوبندی فتوؤں سے اشد ترین گستاخ ہوا اور خود دیوبندی مولوی ندیم ایک گستاخ کے کفر میں اسلام کا یقین کرکے قطعاً کافر ہوا کیونکہ انور شاہ کشمیری نے اکفارالملحدین میں ایسوں کے کفر میں شک کرنا بھی کفر کہا ہے مگر مولوی ندیم تو کفر کو اسلام یقین کے ساتھ مان رہا ہے اور اس مولوی ندیم کے چیلے مولوی ساجد و مولوی نجیب دفاع کر کے ایک انتہائی گستاخ, اشد ترین کافر کے کفر کے وکیل کے ارتداد کو اپنے گلے کا ہار بنا کر کفر کی لعنت کے مستحق ٹھہرے
اب ندیم و ساجد کے ساتھ ساتھ نجیب پر بھی تجدیدِ اسلام و نکاح و بیعت لازم ورنہ بوعیوبی بولی میں آپکی آنے والی اولادیں ولدالزنا............
نجیب جی آپکو ایک مشورہ ہے کہ آپ قبرستان کے قریب ہوتے ہیں لہذا وہاں سے مکوڑے پکڑ کر تھانوی صاحب کے بیان کردہ نسخہ کے مطابق کوئی چیز تیار کرکے تبلیغی اجتماعات میں بیچ کر گزر بسر کریں کیونکہ یہاں تو اب آپکی دال نہیں گلے گی کہ ہم آگئے ہیں
اللّٰہ کریم ان دیوبندیوں کو ھدایت عطا فرمائے

Edited by ExposingNifaq
Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...