Jump to content

Naaf ke Neeche Hath Bandhe par aitraz ka jawab chahiye


p ahmed raza

تجویز کردہ جواب

 

Assalamu alaikum mere ahle ilm sunni bhaiyo ..gair muqallideen ki taraf se iss aitraz ka jawab chahiye iss post ka radd tarteeb se kijiye badi meharbani hogi..aur hosake to scan bhi laga dijiye..jazak allah

 

نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنے سے متعلق(50) پچاس صحیح احادیث۔!

 

نمازمیں سینے پرہاتھ باندھنااحادیث صحیحہ وصریحہ سے ثابت ہے اس کے باوجود بھی احناف حضرات لوگوں کواس سنت پرعمل کرنے سے روکتے ہیں بلکہ اس کامذاق بھی اڑاتے ہیں ،اس سلسلے میں درج ذیل نکات انتہائی غورطلب ہیں :

 

(١): نمازمیں سینے پرہاتھ باندھنے کافتوی احناف کے بقول امام شافعی رحمہ اللہ نے بھی دے رکھاہے جیساکہ فقہ حنفی کی سب سے مستندکتاب''ہدایة''میں بھی اس بات کاذکرہے (دیکھئے ہدایہ:ج ١ص٤٧)،اورایک روایت کے مطابق امام احمد رحمہ اللہ کابھی یہی فتوی ہے جیساکہ احناف کے بہت بڑے عالم علامہ محمدحیات سندی رحمہ اللہ نے اپنے رسالہ ''فتح الغور'' میں ص٦٦پر لکھاہے،اوراحناف حضرات لوگوں کوسمجھاتے رہتے ہیںکہ چاروں اماموں کی تمام باتیں حق ہیں ،اگرمعاملہ ایساہی ہے توپھراحناف کواس مسئلہ کے خلاف اپنی زبان بند رکھنی چاہئے کیونکہ احناف ہی کے بقول یہ امام شافعی اورامام احمدرحمہمااللہ کابھی فتوی ہے اوریہ دونوں امام ان ائمہ اربعہ میںسے ہیں جن کی ساری باتیں احناف کے نزدیک حق ہواکرتی ہے ۔

 

(٢):نمازمیں زیرناف ہاتھ باندھنے کی احادیث کوائمہ حدیث میں سے کسی نے بھی صحیح نہیں کہاہے بلکہ ان احادیث کے ضعیف ہونے پرپوری امت کااجماع ہوچکاہے جیساکہ امام نووی رحمہ اللہ نے صراحت کی ہے (شرح مسلم:ج١ص١١٥)،اورامت کااجماعی فیصلہ کبھی غلط نہیں ہوسکتا(مستدرک حاکم )۔

اس کے برخلاف سینے پرہاتھ باندھنے کی احادیث کوائمہ حدیث میں سے کئی ایک نے صحیح قراردیاہے مثلاًامام ابن خزیمہ رحمہ اللہ نے (صحیح ابن خزیمہ ج 1ص243)۔

 

(٣):نمازمیں زیرناف ہاتھ باندھنے کی بنسبت سینے پرہاتھ باندھنے کی احادیث نہ صرف یہ کہ صحیح ہیں بلکہ تعداد میں بہت زیادہ ہیں جیساکہ اس رسالے کے مطالعہ سے معلوم ہوگا۔

 

(٤):احناف کاکہناہے کہ خواتین سینے پرہاتھ باندھیں (منیة المصلی :ص107)۔کوئی ان سے پوچھے کہ خواتین کے لئے اس خصوصی عمل کاثبوت کہاں ہے؟قیامت کی صبح تک کوئی حنفی اس کاثبوت نہیں دے سکتا،کیونکہ جن احادیث میں سینے پرہاتھ باندھنے کاذکرہے ان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کافعل منقول ہے ،اوریہ حدیثیں اگرخواتین کے لئے سینے پرہاتھ باندھنے کی دلیل ہیں تومردوں کے لئے بدرجہ اولی دلیل ہوں گی۔

نمازمیں سینے پرہاتھ باندھنے کی احادیث صحیحہ بہت زیادہ ہیں جبکہ زیرناف ہاتھ باندھنے کی ایک بھی صحیح حدیث موجود نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ احناف حضرات مجبور ہوکر باجماع امت ضعیف اورمردود قرار دی گئی روایات کوپیش کرتے ہیں حتی موضوع ومن گھڑت روایت تک کوبھی ہاتھوں ہاتھ لے لیتے ہیں ،اوراسی پربس نہیں بلکہ عوام کودھوکہ دینے کے لئے بعض اہل علم کے اقوال کوحدیث کے نام سے پیش کرتے ہیں اوران سب سے بھی کام نہیں چلتا توخود ہی حدیث گھڑکے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کردیتے ہیں ، چنانچہ ''جاء الحق''نامی کتاب کے مؤلف نے نمازمیں زیرناف ہاتھ باندھنے کی چودہ احادیث پیش کرنے کادعوی کیاہے ان میں :

 

نمبر(١)کے تحت جوحدیث ہے وہ حنفیوں کی گھڑی ہوئی ہے کیونکہ اس کے لئے مصنف ابن ابی شیبہ کاحوالہ دیاگیاہے جبکہ اس کتاب میں یہ حدیث موجود ہی نہیں ہے ۔

نمبر(٢)اورنمبر(١٣)کے تحت جواحادیث ہیں وہ بھی موضوع ومن گھڑت ہیں ،ان کی اسنادمیں ایسے رواة ہیں جن پرمن گھڑت احادیث بیان کرنے کاالزام ہے۔

نمبر(٣)سے نمبر(١٠)جوروایات مذکورہیں وہ درحقیقت ایک ہی حدیث ہے جو''عبدالرحمن بن اسحاق الواسطی الکوفی '' کی بیان کردہ ہے،اس راوی اور اس کی بیان کردہ اس حدیث کے ضعیف ہونے پرپوری امت کااتفاق ہے۔

نمبر(١١)،(١٢)،(١٤)کے تحت جن باتوں کواحادیث کہاگیاہے وہ درحقیقت احادیث نہیں بلکہ ابراہیم نخعی کاقول ہے جسے جھوٹ بول کرحدیث کے نام سے پیش کیاگیاہے۔

 

قارئین کرام یہ احناف کی کل کائنات ہے جسے ''جاء الحق'' کے مرتب نے پیش کیاہے اس کے اس مؤلف نے یہ باورکرانے کی کوشش کی ہے کہ سینے پرہاتھ باندھنے کی احادیث نہ توکتب ستہ میں ہیں اورنہ ہی اورکسی کتاب میں بلکہ یہ حدیث صرف بلوغ المرام میں ہے جوکہ تیس یاچالیس اوراق کارسالہ ہے ،حلانکہ یہ ساری باتیں جھوٹ اورمحض جھوٹ ہیںکیونکہ نمازمیں سینے پرہاتھ باندھنے کی احادیث کتب ستہ کی بعض کتابوں اوردیگربہت سی کتب احادیث میں موجودہیں ، جاء الحق کے مؤلف ہی کی طرح ''حدیث اوراہل حدیث '' کے مؤلف نے بھی زیرناف ہاتھ باندھنے کی بے بنیاد احادیث کی فہرست پیش کی ہے۔

ہم نے اس مضمون میں کوشش کی ہے کہ سینے پرہاتھ باندھنے کی احادیث جن جن کتابوں میں وارد ہوئی ہیں ان تمام کتابوں کے حوالے سے ان ساری احادیث کویکجا کردیاجائے ،چنانچہ ہمارے علم کی حد تک حدیث کی جس کتاب میں بھی سینے پرہاتھ باندھنے کی احادیث نظر آئیں ہم نے اس کتاب کانام لکھ کراس کی یہ احادیث مع اسناد نقل کردی ہیں ،واضح رہے کہ کتب احادیث کے بہت سے مصادر تک ہماری رسائی نہیں ہے ور

Link to comment
Share on other sites

Bhai apny Wahabi ki ibarat toh naqal kardi, Magar na ye maloom k baat shuru kahan se hui hy, 
ye kis tehreer k jawab mein tehreer hy.
aur ap Sunni Hazrat ko toh scan pages ka keh rahy hain..
Jin ki ye ibartain hain un se scan pages kun nahi mangty hain..?
Yar har koi unki website se copy kar lyta per kabhi koi un se scan page kun nahi mangta hy..?
Jab k Scan page mein hi ziada tar jawab majood hota hy aur wahabi adhi ibarat pesh kar dety hain..
Aur koi un se pochta tak nahi hy..
 

Link to comment
Share on other sites

ye saare aetraaz Ja alhaq ka jawab jo wahabio ne likhi hai usme hai... aur iska bhi jawab Alhamdolillah likha ja chuka hai

Nusratul Haq naam hai kitab ka,,, sirf nnaam likhe ge aur link ajaye ga net per... aur index per ap ye topic nikal kar parhle,,, sare jawab hai

agar phir bhi samajh na aye to bataye

Edited by Zulfi.Boy
Link to comment
Share on other sites

45 minutes ago, Zulfi.Boy said:

ye saare aetraaz Ja alhaq ka jawab jo wahabio ne likhi hai usme hai... aur iska bhi jawab Alhamdolillah likha ja chuka hai

Nusratul Haq naam hai kitab ka,,, sirf nnaam likhe ge aur link ajaye ga net per... aur index per ap ye topic nikal kar parhle,,, sare jawab hai

agar phir bhi samajh na aye to bataye

Ji bhaijaan dhoondta Hu 

(ja)

Link to comment
Share on other sites

20 hours ago, M Afzal Razvi said:

Bhai apny Wahabi ki ibarat toh naqal kardi, Magar na ye maloom k baat shuru kahan se hui hy, 
ye kis tehreer k jawab mein tehreer hy.
aur ap Sunni Hazrat ko toh scan pages ka keh rahy hain..
Jin ki ye ibartain hain un se scan pages kun nahi mangty hain..?
Yar har koi unki website se copy kar lyta per kabhi koi un se scan page kun nahi mangta hy..?
Jab k Scan page mein hi ziada tar jawab majood hota hy aur wahabi adhi ibarat pesh kar dety hain..
Aur koi un se pochta tak nahi hy..
 

Ji bhaijaan insha allah aapki batai huwi baat par aage se dhyan rakha jaaega...

Aur zulfi bhaijaan aapka bada hi shukr guzar Hu Q k mujhe nusart ul haq jild 1 me Pg 95 se pg 118 tak iss pure msg ka radd mil gaya 

(ja)

allah hamare Ulama ka saaya hamesha hum par qaaem rakhe..

Aameeeen 

Link to comment
Share on other sites

  • 8 months later...

رَوَی الْاِمَامُ اَبُوْبَکَرِالْاَثْر­َمُ قَالَ حَدَّثَنَااَبُوالْوَ­لِیْدِ الطِّیَالِسِیُّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلْمَۃَ عَنْ عَاصِمِ الْجَحْدَرِیِّ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ صَبْھَانَ سَمِعَ عَلِیًّا یَقُوْلُ فِیْ قَوْلِ الله عَزَّوَجَلَّ}فَصَلِّ­ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ{ قَالَ وَضْعُ الْیُمْنى عَلَی الْیُسْرَى تَحْتَ السُّرَّۃِ.

------------------------------

سنن الاثرم بحوالہ التمہید لابن عبد البر: ج8 ص164 تحت العنوان: عبد الکریم بن ابی المخارق

------------------------------

ترجمہ: حضرت علی المرتضى رضی اللہ عنہ اللہ تعالى کے اس فرمان }فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ{ کی تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں: نماز میں دائیں ہاتھ کوبائیں ہاتھ پرناف کے نیچے رکھاجائے۔

------------------------------

توثیقِ روات:

------------------------------

1:امام ابو بکر الاثرم احمد بن محمد بن ہانی )م273ھ(: ثقۃ ، حافظ ، لہ تصانیف.

)تقریب التہذیب ص122رقم الترجمہ 103(

------------------------------

2:امام ابو الولید ہشام بن عبد الملک الطیالسی )م227 ھ(: آپ صحاح سۃ کے راوی ہیں۔” ثقۃ ، ثبت“

)التقریب: ص603،رقم الترجمہ 7301(

------------------------------

3:حماد بن سلمہ )م167ھ(: صحیح مسلم اور سنن اربعہ کے راوی ہیں۔”شیخ الاسلام الحافظ صاحب السنۃ“

)تذکرۃ الحفاظ ج1ص151(

------------------------------

4:امام عاصم الجحدری )م129ھ(: ثقۃ.

)الجرح والتعدیل للرازی ج6ص؛456،رقم الترجمہ 11176(

------------------------------

5:امام عقبہ بن صبھان )م75ھ او82ھ(: آپ صحیح بخاری اورصحیح مسلم کے راوی ہیں۔ ” ثقۃ“.

)تقریب التہذیب ص425 رقم 4640(

------------------------------

6: سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ: صحابی رسول وداماد رسول ہیں۔

------------------------------

7:امام ابن عبد البرالمالکی )م463ھ( آپ مشہور مالکی امام ہیں۔” شیخ الاسلام حافظ المغرب“

)تذکرۃ الحفاظ ج3ص217(

------------------------------

تو یہ روایت ”ثقۃ عن ثقۃ“ سے مروی ہے۔ لہذا اصول حدیث کی رو سے یہ حدیث بالکل صحیح ہے۔

------------------------------

is hadees ka sacnshoot ksi k pass ha to send karin...

 

tamam rivio k sacnshoot mery hain.bs hadees ki book ka sacnshoot  zrort hai

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...