Raza11 مراسلہ: 2 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 2 مئی 2017 "مفتی حسن رضا خان کی نعت میں ایک لفظ آیا ہے" تماشائی جسے عموما استھزاء یعنی کسی کا مذاق آڑانا مقصود ہو اسے کھاجاتا ہے لفظ تماشائی تماشے سے ماخذ ہے تماشہ کھیل ڈرامہ یعنی غیر سنجیدہ عمل اسی مفھوم میں دیکھا جائے تو تماشائی فاعل کہ لیے کھا جاتا ہے آتا ہے یعنی کوئی شخص غیر سنجیدہ ہے آپ نے فعل میں آپ لوگوں سے التماس ہے کہ اس موضوع پر روشنی ڈالے دل میں ہو یا د تری گوشہ تنہائی ہوپھر تو خلوت میں عجب انجمن آرائی ہوآستانے پر تر ے سر ہو اجل آئی ہواور اے جان جہاں تو بھی تما شائی ہواس کی قسمت پہ فدا تخت شہی کی راحتخاک طیبہ پہ جسے چین کی نیند آئی ہوآج جو عیب کسی پہ کھلنے نہیں دیتےکب وہ چاہیں گے حشر میں رسوائی ہویہی منظور تھا قدرت کو کہ سایہ نہ بنےایسے یکتا کے کیے ایسی ہی یکتائی ہوکھبی ایسا نہ ہوا کہ ان کے کرم کے صدقےہاتھ کے پھیلنے سے پہلے نہ بھیک آئی ہوبند جب خواب اجل سے ہوں حسن کی آنکھیںاس کی نظروں میں تری جلوہ نمائی ہوحسن رضا خان Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 2 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 2 مئی 2017 جناب ڈکشنری میں تماشائی کے جو معنی ہیں وہ حسب ذیل ہیں،ڈکشنری کے مطابق یہ عربی زبان کا لفظ ہے۔۔۔اسطرح نعت کے اس شعر پر کوئی اعتراض وارد نہیں ہوتا Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 3 مئی 2017 Author Report Share مراسلہ: 3 مئی 2017 (ترمیم شدہ) اولا یہ نعات اردو میں لیکھی گئی ہے تو جو اردو میں مفھوم عموم ہوں گا وہی لیا جائے گا دوما نا جانے آپ نے کھاں سے یہ جدید قسم کی ڈکشنری اٹھا لائے جو عربی نحو کے ہی خلاف ہے ، پہلی بات یہ ہے کے پوری لغت عربی میں منبع الفاظ کم سے کم دو اور زیادہ سے زیادہ تین حروف ہوتے ہے یعنی اصل لفظ دو یا تین حروف پر مبنی ہوں گئےآگر یہ لفظ عربی زبان کا ہوگا تو اسکا اصل لفظ پھر تَمشَ ت پر زبر دیکر میم کو شین کے ساتھ ملاکر شین پر زبر دیکر کھڑا پڑھنا ہے جس کا سیدھا مفھوم نکلتا ہے کے چل نکلا آپ دوبارہ سے کسی درست عربی لغت کی ڈکشنری چیک کریں جزاک اللہ Edited 3 مئی 2017 by Raza11 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 3 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 3 مئی 2017 التیجانی صاحب لازمی تو نہیں کہ جو چیز جس زبان میں لکھی جائے اس میں صرف اسی زبان کے الفاظ ہی لیے جائیں اردو خود لشکری زبان ہے مختلف زبانوں کا مجموعہ ہے تماشائی کا معنی دیکھنے والا بھی آیا ہے نہ کہ آپ جو اس کا مفہوم لے رہے ہیں اور ویسے بھی یہ کلام سیدی اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ کے چھوٹے بھائی کا ہے خود سیدی اعلیٰ حضرت کی نظر سے بھی گزرا ہو گا یہ کلام لیکن آج تک نہ تو کسی غیر نے اعتراض کیا لیکن آپ کو پتا نہیں کیا سوجھی کہ اعتراض لکھ مارا 1 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Kilk-e-Raza مراسلہ: 3 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 3 مئی 2017 (ترمیم شدہ) ابھی ایک اور ویب سائیٹ اردو لغت ڈاٹ انفو پر چیک کیا ہے۔دیکھنے والا، نظارہ کرنے والا ہی معنی لکھا ہے اور عربی کا لفظ کہا گیا ہے۔ اگر آپ کے پاس لغت میں کوئی اور معنی ہے تو یہاں شیئر کر دیں۔ ویسے یہ اعتراض آپ کی ذہنی اختراء معلوم ہو رہی ہے۔اگر ایسا کوئی اعتراض بنتا تو کب کا سامنے ہوتا۔ایک بات اوربھی مدنظر رکھی جائے کہ کلام کب لکھا گیا؟ اس کلام کو لکھے ایک سو سال سے اوپر کا عرصہ گزر چکا ہے۔بعض الفاظ کے لئے آج کل جو معنی عمومی لئے جاتے ہیں ضروری نہیں تب بھی ایسا ہی ہو۔ مثال کے طور پر مولوی یا مُلا لفظ آج کل تضحیک و تمسخر اور کسی داڑھی والے فرد کو کم تر کہنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ بڑے عالم و مفتی کو مولوی کہہ دیں تو برا مان جاتے ہیں۔ لیکن آج سے سو سال پہلے مولوی ایک با عزت لفظ تھا۔اسی طرح بالفرض اگر کسی کلام میں کوئی ایسا لفظ استعمال ہو جس کے آج کے دور میں صحیح معنی لئے جاتے ہوں اور آج سے سو سال بعد ۲۱۱۷ عیسوی میں اُس کے غلط معنی لئے جانے لگیں تو کیا آج کے دور کے لکھے اُس کلام کے معنی تب غلط ہوجائیں گے؟ Edited 3 مئی 2017 by Kilk-e-Raza Link to comment Share on other sites More sharing options...
bella مراسلہ: 4 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 4 مئی 2017 (ترمیم شدہ) Keya jo lafaz gustakhi k matalab dy oski tavel krni sahe hy? like mati main milny k b buhat sy matlab hyn did we select good meaing of mati main milna ?????????? if not then we can not accept good meaning of Tamashae? becuase both has same cause or like Professor Masood said, moulana ne Ashraf ali thanvi RA ki ebarat ka buhat acha matlab leye / nekala so can we accept this? if not then why?your ulma himself accept good meaning of Ashraf ali thanvi wording prof with Ulma barelvi oper wala asool debonds ke ebarat par lago ho ga Edited 4 مئی 2017 by bella Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 4 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 4 مئی 2017 بیلا صاحب پہلے تو آپ کو یہ ثابت کرنا پڑے گا کہ یہ لفظ جو نعت کے ایک مصرعہ میں استعمال ہوا ہے وہ اہانت اور گستاخی پر مبنی ہے باقی باتیں بعد میں۔۔ خلط مبحث کرنے کی ضرورت نہیں آپ کی ان سب باتوں کا جواب پہلے ہی اس فورم میں کئی بار دیا جا چکا ہے۔ دیکھا تیجانی صاحب آپ کی ذہنی اختراع سے بد مذہبوں کو بھی منہ کھولنے کا موقع مل گیا۔۔اس لیے کوئی ٹاپک سٹارٹ کرنے سے پہلے سوچ سمجھ لیا کریں Link to comment Share on other sites More sharing options...
Kilk-e-Raza مراسلہ: 4 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 4 مئی 2017 11 hours ago, bella said: oper wala asool debonds ke ebarat par lago ho ga خلط مبحث مت کرو۔سادہ سا جواب یہ ہے کہ اُس گستاخانہ عبارت پر یہ اصول بالکل لاگو نہیں ہوگا۔ مزید جواب چاہیے ہو تو اس جو متعلقہ ٹاپک پہلے سے موجود ہے، وہاں بحث کرنے کیلئے ہم تیار ہے۔یہاں جو ٹاپک ہے اُس پر بات کرو۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 5 مئی 2017 Author Report Share مراسلہ: 5 مئی 2017 (ترمیم شدہ) میری سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ یہ اصرار کیوں کیا جارہا ہے کے چونکہ سو سال پہلے اس پر کوئی اعتراض نا ہوا تو آج پہر کیوں اعتراض ہو ، کیا یہ کوئی منطق ہے پہر یہ کھنا کے اعلی حضرت نے بھی اس نعت کو پڑھا یا سنا ہوں گا یہ کیسے کھاجاسکتا ہے کے اعلی حضرت نے اس نعت کو پڑھا یا سنا ہو اس بات کی کوئی دلیل ہے ؟؟ یہ لفظ اردو زبان کا ہے جس کے معنی ہی تمسخرا لیا جاتا ہے اور یہ کوئی آج کے دور کی بات نہیں کیونکہ اصل لفظ تماشہ ہے اور تماشہ سے مراد غیر سنجیدہ عمل یا مذاق والا یا کھیل ڈرامہ قرآن شریف میں سورة يوسف میں آیا (وَلَمَّا فَصَلَتِ الْعِيرُ قَالَ أَبُوهُمْ إِنِّي لَأَجِدُ رِيحَ يُوسُفَ ۖ لَوْلَا أَنْ تُفَنِّدُونِ) [Surat Yusuf 94] تفندون سے مراد تماشہ یہاں اس عمل کو نہیں پسند کیا گیا ہے پہر کیسے ممکن ہے کے عمل کو دیکھنے والے کی تعریف سمجھی جائے ؟ میںرے نزدیگ یہاں غالب امکان سھو کا ہے مفتی حسن رضا خان سے یقینا سھو ہوا ہوں گا Administration گزارش ہے کہ ٹوپک کو بلا وجہ بند مت کرے میری نیت اصلاح کی ہے نا کے اکابر پر کوئی قد غن لگانے کی جزاکم اللہ Edited 5 مئی 2017 by Raza11 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 5 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 5 مئی 2017 تیجانی صاحب تو پھر آپ ثابت کر دیں کہ استادِزمن علیہ الرحمت کا یہ کلام سیدی اعلٰی حضرت علیہ الرحمت نے نہ دیکھا نہ پڑھا نہ سنا۔۔ آپ نے پھر اپنی ذہنی اختراع سے تماشائی کا معنی اپنا من پسند نکالنے کی کوشش کی لیکن نہ تو آپ اس لفظ کو اردو کا لفظ ثابت کر سکے اور نہ ہی حوالہ دے سکے اگر مولانا حسن رضا خاں صاحب سے سہو ہوا بھی تو آج تک نہ اکابرین میں سے کسی نے اسکی نشان دہی کی اور نہ ہی کوئی غیر اس پر اعتراض کر سکا لیکن آپ نے اعتراض لکھ مارا۔۔ اگر تحقیق کا شوق تھا تو اس کو مناظرہ اور رد بدمذہب والے سیکشن میں کیوں سٹارٹ کیا؟؟؟ Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 5 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 5 مئی 2017 بہت سی اردوڈکشنریز دیکھنے کا اتفاق ہوا،ہر جگہ تماشائی کے ایک سے زیادہ معنی دیکھنے میں ملے۔۔اور یہ بھی کہ یہ عربی زبان کا ہی لفظ ہے۔۔لیکن تیجانی صاحب کے سر پر پتا نہیں کیا بھوت سوار ہے کہ اپنا من پسند مطلب نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں 1 Link to comment Share on other sites More sharing options...
فقیرقادری مراسلہ: 5 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 5 مئی 2017 السلام علیکم اردو لغت ڈاٹ انفو اور فیروز اللغات سے۔مختلف معنی میں استعمال ہوتا ہے۔یہاں تماشائی کا مطلب نظارہ کرنے والا ہی لیا جاوے گا۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 5 مئی 2017 Author Report Share مراسلہ: 5 مئی 2017 میں ہوں کے آپ لوگ بھی دیوبندیوں کے دیگر چل پڑے ہے وہ گھسی پٹی بات انکی چونکہ ہمارے بزرگوں نے لیکھا ہے چونکہ ہمارے بڑوں میں کسی نے اعتراض نہیں کیا اس لیے ایسا کھنا حتما غلط نہیں ہوسکتا بھائی میں بڑوں عزت کرتا ہوں لیکن یہ مان نہیں سکتا کے ان سے کوئی غلطی نہیں ہوسکتی آپ لوگوں عجیب روش اختیار کرلی ہے لفظ اساس میں ہی تمسخر کے طورپر لیا جاتا ہے پہر یہ کیسے ممکن ہے اسے مستخرج کسی لفظ کو احسن یا توقیر میں سمجھاجائے آپ لوگوں آپنی دیگئی ڈکشنریوں سے اس کا مفہوم واضح ہے کہ اس لفظ کو توقیر یا تحسین کے مفہوم میں نہیں لیا جائے گا Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 5 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 5 مئی 2017 جناب کاوہی حال ہے کہ اب کے مار۔۔ضد اور ہٹ دھرمی کا علاج کسی کے پاس نہیں۔۔جب ایک لفظ کے معنی ایک سے زیادہ ہوں تو کیا آپ نے لازمی وہی معنی استعمال کرنا ہے جس میں آپ کو گستاخی کا شائبہ ہو؟؟لاحول ولا قوة الا باللہ العلی العظیم کی کثرت کیجیے شاید کوئی بہتری آۓ۔۔۔ 2 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 5 مئی 2017 Author Report Share مراسلہ: 5 مئی 2017 (ترمیم شدہ) 1 hour ago, فقیرقادری said: السلام علیکم اردو لغت ڈاٹ انفو اور فیروز اللغات سے۔مختلف معنی میں استعمال ہوتا ہے۔یہاں تماشائی کا مطلب نظارہ کرنے والا ہی لیا جاوے گا۔ جناب قادری آپ سمجھ نہیں رہے ہیں یا سمجھنا نہیں چاہتے ؟ ایک سے زیادہ کھاں ہے اس کے معنے ؟تماشہ اصل لفظ ہے جسےمستحسن معنوں میں کہیں پر بھی نہیں لیا گیا اب اسے ماخوذ لفظ تماشائی کھاں سے تعریف کے ذمے میں آگیا ؟؟ آپ خود دیکھیں کہ حدیث میں یھودی کے شعبدہ بازی کو تماشہ کھا گیا لیکن صحابی کو تماشائی نہیں لیکھا کیوں ؟کیونکہ یہ لفظ فرد توقیر نہیں کرتا بلکہ اس کا تمسخر آڑاٹا ہے Edited 5 مئی 2017 by Raza11 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Kilk-e-Raza مراسلہ: 5 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 5 مئی 2017 جناب تیجانی صاحب۔ آپ اپنی علمی حیثیت پہلے بیان کریں۔ اور آپ نے لکھا کہ یہ اردو زبان کا لفظ ہے۔ اس پر کوئی حوالہ پیش کریں۔ پھر آگے بات ہوگی۔ یا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی ایک ذہنی اختراء و سوچ کو ہم من و عن تسلیم کر لیں؟ شروع سے اب تک آپ نے سوائے اپنی ذہنی اختراء و شیطانی وسوسوں کے علاوہ کوئی صحیح بات نہیں کی اور نہ حوالہ پیش کیا۔ آپ ایک سچے عاشق رسول کو بلاوجہ اپنی ذہنی اختراء سے گستاخ رسول ثابت کرنے پر تُلے ہیں؟ اس سے بڑھ کر بھی کوئی ظلم ہو سکتا ہے اور پھر آپ کہتے ہیں کہ یہ تحقیق ہے۔ اگر آپ اپنی تحقیق میں اتنے ہی سچے اور حق کے متلاشی ہیں تو بجائے عام بندوں سے سوال کرنے کے دو چار سُنی علماء سے فتوی ہی لے لیتے۔ شاید اُس سے آپ کی تسلی ہو جائے کہ یہ کس زبان کا لفظ ہے اور اس طرح استعمال ہو سکتا ہے یا نہیں۔ لغت کی کتب سے عربی لفظ کو آپ نے اُٹھا باہر پھینکا۔ اب عام بندہ عربی کا علم کیا جانے جو آپ کو اس لفظ کا اصل ماخذ بتا سکے۔ اگر آپ کے پاس کوئی حوالہ اور اصل ماخذ نہیں ہے تو آپ سب سے پہلے لاحول ولا قوۃ پڑھ کر شیطانی وسوسے کو دور کریں اور پھر کسی صحیح العقیدہ سُنی مفتی سے تفصیلی فتوی لیں اور یہاں بھی پوسٹ کر دیں۔ 1 Link to comment Share on other sites More sharing options...
فقیرقادری مراسلہ: 5 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 5 مئی 2017 14 hours ago, Raza11 said: جناب قادری آپ سمجھ نہیں رہے ہیں یا سمجھنا نہیں چاہتے ؟ ایک سے زیادہ کھاں ہے اس کے معنے ؟تماشہ اصل لفظ ہے جسےمستحسن معنوں میں کہیں پر بھی نہیں لیا گیا اب اسے ماخوذ لفظ تماشائی کھاں سے تعریف کے ذمے میں آگیا ؟؟ آپ خود دیکھیں کہ حدیث میں یھودی کے شعبدہ بازی کو تماشہ کھا گیا لیکن صحابی کو تماشائی نہیں لیکھا کیوں ؟کیونکہ یہ لفظ فرد توقیر نہیں کرتا بلکہ اس کا تمسخر آڑاٹا ہے آپ کہے رہے ہیں کے اس کے ایک سے زیادہ معنی کہاں ہیں میں پوچھتا ہوں کے یہ کہاں لکھا ہے کے اِس کا صرف ایک ہی معنی ہے۔آپ باتیں تو کب کی کر رہے ہیں لغت کی کتابوں سے حوالہ کب دیں گے ؟ غلطی انسان سے ہی ہوتی ہے آپ غور فرمائیں کے کہیں آپ اپنی نفس سے دھوکہ تو نہیں کھا رہے؟ ایک دفع پھر غور و فکر کر لیں ٹھنڈے دماغ سے۔ 1 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 6 مئی 2017 Author Report Share مراسلہ: 6 مئی 2017 جناب من ، آئیے بقول آپ کے ڈھنڈے دل و دماغ سے سوچتے ہے کہ یہ لفظ تماشائی شرعی اور لغوی اعتبار سے کس طرح دیگر امور پر درست آتا پے پاکستان میں کوئی 100 کے قریب ٹی وی چینل ہے جن میں اکثر چینلوں میں ڈرامے فیلمیں اور دیگر بےحیائی اور نا جانے کیا کیا دیکھا یا جاتا ہے ، اور کوئی 4 یا 5 چینل میں دین کی باتیں بتائی جاتی ہے جیسا کے دعوت اسلامی والوں کا مدنی چینل ہے یا سعودیہ سے براہ راست مکہ اور مدینہ کی نمازیں اور قرآن شریف کی تلاوت حسنہ اب اگر میں کھوں کے چونکہ تماشائی کا معنی دیکھنے والا ہوا تو ہم سب تماشبین ہوئے اور تماشبین یا تماشائی تماشہ دیکھنے والے کو کھتے ہے تو کیا میں کھے سکتا ہوں نعوذ باللہ من ذالک کے ٹی وی پر جو کعبہ کا طواف دیکھایا جا رہا ہے وہ تماشہ ہے ؟؟ یا مدینہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت دیکھائی جاری ہے وہ بھی تماشہ ہے ،کیونکہ میں دیکھنے والا ہوں اور تماشائی کھلاتا ہوں تو کیا میرے سامنے یہ جو چیزیں چل رہی ہے وہ کیا تماشہ کھلا سکتی ہے ؟؟ ڈاکٹر عمیر محمود صدیقی آپ عالم دین اور محقق بھی ہے کئی کتابین لیکھ چکے ہے اور آجکل آپ ٹی وی پر پروگرام ضابطہ حیات میں باقاعدہ سے نشست رکھتے ہے آپ سے میں نے میسنجر کے ذریعہ رابطہ کیا اور انھوں نے بھی میری بات کی تایید کی لیجئے آپ لوگ دیکھ لیں Link to comment Share on other sites More sharing options...
فقیرقادری مراسلہ: 6 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 6 مئی 2017 (ترمیم شدہ) زبان کے انداز اور استعمالات بدلتے رہتے ہیں اس کا کیا مطلب ہے ؟ میرے خیال میں آپ کو سمجھ نہیں آیا۔ اعلی حضرت رحمہ اللہ کے اس شعر کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟ جواب ضرور دینا۔ تیری آمد تھی کے بیت اللہ مجرے کو جھکا تیری ہیبت تھی کہ ہر بت تھر تھرا کر گر گیا Edited 6 مئی 2017 by فقیرقادری Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 6 مئی 2017 Author Report Share مراسلہ: 6 مئی 2017 فقیر قادری زبان کے انداز اور استعمالات بدلتے رہتے ہے یقینا کبھی کسی لفظ کو کوئی اہمیت حاصل اور وہ بعد میں آپنی اہمیت کھو جائے اس کا یہ مطلب بھی ہوتا ہے جیسا کے پورانے وقت میں لفظ آداب کھانا احتراما آہمیت رکھتا تھا لیکن آج کل یہ قریبا مفقود ہوچکا ہے لیکن جہاں تک تعلق ہے اس لفظ تماشائی کا تو یہ کل بھی تقصیر کے لیے استعمال ہوا کرتا تھا اور آج بھی اس کو اسی معنوں میں لیا جاتا ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے یہ لفظ صریحا غلط ہے دوم اعلی حضرت کا یہ شعر تیری آمد تھی کے بیت اللہ مجرے کو جھکا مجرة عربی کا لفظ ہے آخر میں ت مربوط آتا ہے جسے پڑھا نہیں جاتا اردو کے تلفظ کے لے یہاں بڑی یے لگا دیا گیا ہے ، مجرة کے معنی ہے کھکشاں آسماں کے آوپر افلاک اسے عربی میں مجرة کھتے ہے Link to comment Share on other sites More sharing options...
فقیرقادری مراسلہ: 6 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 6 مئی 2017 14 hours ago, Raza11 said: لیکن جہاں تک تعلق ہے اس لفظ تماشائی کا تو یہ کل بھی تقصیر کے لیے استعمال ہوا کرتا تھا اور آج بھی اس کو اسی معنوں میں لیا جاتا ہے اس بات کا ثبوت کسی لغت کی کتاب سے دے دیں کے یہ کل بھی تقصیر کے معنوں میں ہوتا تھا۔بات ختم کرتے ہیں۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
Sag e Madinah مراسلہ: 6 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 6 مئی 2017 Acha ap wohi teejani hain Imam Mahdi Radi Allahu Unhu ke name par behs karnay walay phir to ap say behs e bay maani hay Link to comment Share on other sites More sharing options...
Raza11 مراسلہ: 7 مئی 2017 Author Report Share مراسلہ: 7 مئی 2017 (ترمیم شدہ) لفظ تماشہ کا کیا مطلب ہے ؟ آگر لفظ تماشہ توقیر اور تعریف کے ذمے میں آتا ہے تو بتایے ؟ تماشائی تماشہ سے ماخوذ ہے یہ کسی اور لفظ سے نہیں نکلا اگر اور لفظ سے نکلا ہے تو بتایے ؟ بات بکل سیدھی اور صاف ہے لیکن میں نامانو کی رٹ جن آفراد کو امام مھدی کے حوالے سے مجھ سے بحث کرنی ہے وہ علامہ اقبال اور نظریہ امام مھدی کے حوالے سے میری گفتگو سن لیں جو اسی فورم پر موجود ہے اور بیشک آپنے اعتراضات وہاں پر لیکھ دیے ان شاء اللہ جواب مل جائے گا Edited 7 مئی 2017 by Raza11 Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qadri Sultani مراسلہ: 7 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 7 مئی 2017 فاروق رضا تیجانی صاحب میں نہ مانوں کی رٹ آپ نے لگائی ہوئی ہے نہ کہ ہم نے۔۔اپنے دعویٰ کی دلیل میں اب تک آپ ایک بھی حوالہ پیش کرنے میں ناکام رہے۔۔نہ آپ تماشائی کو اردو کا لفظ ثابت کر سکے اور نہ ہی اپنا مدعا ثابت کر سکے۔۔ امام مہدی رضی اللہ عنہ کے ٹاپک پر ہم آپ سے بحث کر چکے ہیں وہاں بھی آپ نے جس ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا تھا اسے ہم ابھی بھولے نہیں۔ ہمیں امام مہدی رضی اللہ عنہ کے لیے علامہ اقبال کا نظریہ نہیں چاہیے ہمیں احادیث اور محدثین کا کلام ہی کافی ہے۔لاحول ولا قوةالا باللہ العلی العظیم کا ورد جاری رکھیے شاید کوئی بہتری آۓ 1 Link to comment Share on other sites More sharing options...
فقیرقادری مراسلہ: 7 مئی 2017 Report Share مراسلہ: 7 مئی 2017 تیجانی سے بحث کرنا فضول ہے۔اس تھریڈ کو لاک کر دینا بہتر ہے کوئی فائدہ نہیں میں نہ مانوں کی رٹ جس نے لگائی ہوئی ہے سب کو نظر آرہا ہے۔ Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب