Jump to content

جنید جمشیدکی گستاخی اور اعلی حضرت پر الزام


Raza11

تجویز کردہ جواب

ایک دیوبندی سے فیسبوک پر بحث ہوئی جس میں جنید جمشید کی گستاخی کہ حوالے سے بات ہوئی، جواب اس نے اعلی حضرت پر اس شعر کہ حوالے سے الزام لگایا ، آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ اس کا جواب ارسال کریں تاکہ دیوبندیوں کو جواب دیا جائے

 

 

 

گستاخ کون ? , منہ توڑ جواب ,, ھر گناہ کی معافی ھے,

 

سواے شرک کہ , جب انسان نادانستہ گستاخی پر معافی مانگ لے تو شریعت میں اسکی معافی قبول ھے , جنید جمشید نہ عالم ھے اور نہ ھی قاری بس ایک عام سی مسلم شخصیت تھے اس نے اپنی خطاء سے توبہ کرلیا تھا , اب تم رضاخانیوں کو تمھارے مسلک کے بانی کی گستاخانہ عبارت پیش کرونگا جس گستاخی کرنے سے تمھارا اعلی حضرت دنیا سے بغیر توبہ کے دنیا سے چلا گیا ھے , اب تم منافقت سے کام مت لینا اور اپنے اعلی حضرت کے کفریہ گستاخانہ عبارت کو دیکھ کر فتوی لگا دینا , .

(نقل کفر کفر نباشد)

یہ بانی مسلک بریلوی نے اپنی کتاب حدایق بخشش میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں لکھا ہے.

 

"تنگ و چست ان کا لباس اور وہ جوبن کا ابھار

مسکی جاتی ہے قبا سر سے کمر تک لے کر

یہ پھٹا پڑتا ہے جوبن مرے دل کی صورت

کہ ہوئے جاتے ہیں جامہ سے بروں سینہ وبر "

رضاخانیو..!

انصاف سے بتاؤ اپنی حقیقی ماں کیلئے اس طرح کے لفظ لکھ سکتے ہو؟ کیا یے گستاخی نھیں اگر واقعی ام المؤمنین سے محبت ھے تو لگاو اپنے بانی پر فتوی , ,

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...