syed arsalan ali مراسلہ: 25 جون 2016 Report Share مراسلہ: 25 جون 2016 Asalam o alikum wa rehmatuLLAH, mjhe waseele k hawale sey kuch mustanad ahadees darkar hain k jis men dua ki gai ho nabi Pak (sallallaho alihi wasallum) k hawale sey, aur dusri ummaten jinka quran main ziker hai waseela dek dua kiya kerti thin. Badi nawazish hogi. Jaza ka ALLAH khair. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Zulfi.Boy مراسلہ: 25 جون 2016 Report Share مراسلہ: 25 جون 2016 (ترمیم شدہ) Edited 25 جون 2016 by Zulfi.Boy اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Sybarite مراسلہ: 26 جون 2016 Report Share مراسلہ: 26 جون 2016 حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بنی قریظہ اور بنی نضیر کے یہود حضورِاکرمﷺ کی بعثت سے قبل کفار پر غلبہ پانے کی دعا مانگا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ "اے اللہ! ہم اُمّی نبی ﷺ کے وسیلے سے تجھ سے مدد طلب کرتے ہیں کہ ہمیں ان پر غلبہ عطا فرما۔ پس ان کی مدد کی جاتی۔ یہی تفسیر روح المعانی میں بھی ہے؛ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا۔ جب حضرت آدم علیہ السلام خطا کے مرتکب ہوئے تو انہوں نے عرض کیا "اے پروردگار! میں تجھ سے محمدﷺ کے وسیلے سے سوال کرتا ہوں کہ میری مغفرت فرما۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب قحط پڑ جاتا تو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ کے وسیلہ سے بارش کی دعا کیا کرتے تھے اور (بارگاہِ الٰہی میں) یوں عرض کرتے : اے اللہ! ہم تیری بارگاہ میں اپنے نبی مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وسیلہ بنایا کرتے تھے اور تُو ہم پر بارش برسا دیتا تھا اور اب ہم تیری بارگاہ میں اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا جان کو وسیلہ بناتے ہیں. پس ہم پر بارش برسا۔ راوی نے بیان کیا پس ان پر بارش برسا دی جاتی۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Sybarite مراسلہ: 26 جون 2016 Report Share مراسلہ: 26 جون 2016 امام تاج الدین سبکی علیہ الرحمۃ سلف الصالحین کا عقیدہ بیان کرتے ہوئے توسول پر پورا باب باندھتے ہیں حضورﷺ کو وسیلہ بنانے اور حضورﷺ سے مدد اور شفاعت چاہنے کے بیان میں یاد رکھو حضورﷺ کو وسیلہ بنانا اور حضورﷺ سے مدد اور شفاعت چاہنا جائز ہی نہیں بلکہ امرمستحسن ہے۔ اس کا جائز اور مستحسن ہونا ہر دیندار کے لئے ایک بدیہی امر ہے جو انبیاء رسولوں اور سلف صالحین اور علماء سے ثابت ہے۔ اور کسی مذہب والے نے ان باتوں کا انکار نہیں کیا اور نہ کسی زمانے میں ان چیزوں کی برائی کی گئی ہے۔ حتٰی کہ ابن تیمیہ پیدا ہوا اور ان چیزوں کا اس نے انکار شروع کردیا اور ایسی باتیں کہیں جن سے ایک بھولا بھالا مسلمان دھوکے میں پڑ جائے اور ایک ایسی نئی بات کہنی شروع کردی جو اب تک کسی نے نہ کہی تھی۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Zulfi.Boy مراسلہ: 26 جون 2016 Report Share مراسلہ: 26 جون 2016 حضرت عثمان بن حُنَیف رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ ایک نابینا شخص بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ میں حاضر ہو کر دعا کے طالب ہوئے توان کو یہ دعا ارشاد فرمائی ’’اللہُمَّ اِنِّی اَسْاَلُکَ وَاَتَوَجَّہُ اِلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ نَبِیِّ الرَّحْمَۃِ یَا مُحَمَّدُ اِنِّی قَدْ تَوَجَّہْتُ بِکَ اِلٰی رَبِّیْ فِیْ حَاجَتِیْ ہَذِہٖ لِتُقْضٰی اللہُمَّ فَشَفِّعْہُ فِیَّ‘‘ اے اللہ! عَزَّوَجَلَّ، میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف نبی رحمت حضرت محمد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کے ساتھ متوجہ ہوتا ہوں ، اے محمد ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ ، میں نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کے وسیلے سے اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی طرف اپنی اس حاجت میں توجہ کی تاکہ میری حاجت پوری کردی جائے، اے اللہ!عَزَّوَجَلَّ، میرے لئے حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کی شفاعت قبول فرما۔ (ابن ماجہ، کتاب اقامۃ الصلاۃ والسنّۃ فیہا، باب ما جاء فی صلاۃ الحاجۃ، ۲/۱۵۶، الحدیث: ۱۳۸۵) نوٹ: جو شخص اس حدیثِ پاک میں مذکور دعا پڑھنا چاہے تو اسے چاہئے کہ اس دعا میں ان الفاظ’’یَا مُحَمَّدُ‘‘ کی جگہ ’’یَا نَبِیَّ اللہ ‘‘یا ’’ یَارَسُوْلَ اللہ‘‘ پڑھے۔ اس بارے میں مزید تفصیل جاننے کے لئے سورۂ فاتحہ کی آیت نمبر 4 کی تفسیر میں مذکور کلام ملاحظہ فرمائیں۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
syed arsalan ali مراسلہ: 27 جون 2016 Author Report Share مراسلہ: 27 جون 2016 Jaza ka ALLAH khair, sach men bahut khushi horahi K Itne mozu aur mustanad hawale diye aap sab ne WASEELE k bayan pey. ALLAH pak ap sab ko is mah e mubarak ki khusosi barkat, ALLAH apne aur apne habeeb ( SALLALLAHO ALIHI WA ALIHI WASALLUM) ki raza k sath naseeb ata farmaye. ameen اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔