Qaseem مراسلہ: 19 ستمبر 2007 Report Share مراسلہ: 19 ستمبر 2007 (ترمیم شدہ) زکات کی شرعی تعریف شریعت میں زکات سے مراد شریعت کی طرف سے مقرر کردہ مال کے مخصوص حصہ کو خاص اللہ تعالٰی کی رضامندی کے لئے کسی مسلمان فقیر کی ملکیت میں کسی منافع کے بغیر اس طرح دے دینا ہے، کہ وہ فقیر نہ تو ہاشمی ہو اور نہ ہی کسی ہاشمی کا آزاد کردہ غلام ہو۔سید صاحبان بھی ہاشمی ہوتے ہیں۔ کل مال کا ڈھائی2.5 فیصد شریعت کی طرف سے زکات کی مقدار مخصوص ہے۔۔۔ زکات کی شرائط مسلمان ہونا۔۔۔ کافر پر زکات فرض نہیں، اگر وہ مسلم ہوا تو زمانھ ُکفر کی زکات اس پر فرض نہیں۔۔۔ اور کوئی مسلم معاذاللہ مرتد ہوگیا تو زمانہ اسلام میں غیر ادا شدہ زکات ساقط یعنی اس پر اب واجب نہ رہی۔۔۔ بالغ ہونا۔۔۔ نا بالغ بچے کے مال پر زکات نہیں، اگرچہ کروڑوں کا مالک ہو۔۔۔ جب سے بالغ ہوا، ُاس وقت سے زکات کا سال شروع کرے۔۔۔ عاقل ہونا۔۔۔ اگر پورے سال پاگل رہا تو اس پر زکات نہیں۔۔۔ اور اگر سال اول آخر اسکی عقل درست تھی، اور درمیانے سال پاگل رہا تو اس پر زکات واجب ہے۔۔۔ آزاد ہونا۔۔۔ غلام پر زکات واجب نہیں۔۔ اور اس دور میں غلام نہیں پائے جاتے۔۔۔ اس کے مال کا نامی ہونا۔۔۔ یعنی بڑھنے والا مال ہو، یعنی سونا، چاندی۔۔ اگرچہ دفن کرکے رکھے، تجارت کرے یا نہ کرے، ان دونوں پہ زکات بنے گی، جیسے زیورات۔۔۔ اور ان دونوں کے علاوہ مال تجارت مال نامی میں شامل ہے کہ جس کو خریدتے وقت تجارت کی نیت ہو، مثلا بیچنے کے لئے خریدا ہوا سامان۔۔۔ اور اگر خریدنے کے بعد بیچنے کی نیت کی ہو تو وہ مال تجارت نہیں کہلائے گا، لہٰذا ایسا مال نامی نہیں ہے۔۔۔ اور چرنے کی غرض سے چھوڑے جانے والے ایسے جانور بھی مال نامی میں شامل ہیں جو سال کے اکثر حصہ جنگل سے مفت چرتے ہیں۔۔ کہ جن سے دودھ اور بچے لینا اور انہیں موٹا تازہ کرنا مقصود ہو۔۔۔ چنانچہ سونا چاندی۔۔۔ ہر ملک کی رائج کرنسی۔۔۔ پرائز بونڈ۔۔۔ ہر طرح کا مال تجارت۔۔۔ اور اوپر مزکور جانور۔۔۔ مال نامی میں شامل ہیں۔۔۔ یعنی ان سب پر دیگر شرائط زکات پوری ہوجانے پر زکات واجب ہوجائیگی۔۔۔ مال نصاب کے برابر ہونا۔۔۔ شرعی نصاب سے کم مال پر زکات نہیں۔۔۔ سونے کے نصاب کی شرعی مقدار ساڑھے سات 7.5 تولہ ہے۔۔۔ جبکہ چاندی کا نصاب کی مقدار ساڑھے باون52.5 تولہ ہے۔۔۔ ان دونوں کے علاوہ دیگر اشیاء میں نصاب کی تکمیل اس وقت ہوگی جب ان کی قیمت سونے یا چاندی میں سے کسی ایک کی قیمت کو پہنچ جائے۔۔۔ چونکہ شریعت کو زکات کے ذریعے غربآء و مساکین کی خدمت مطلوب ہے، لہٰذا فی زمانہ صرف چاندی کی قیمت کو بھی رقم پہنچ جائے تو بھی نصاب کی تکمیل مانی جائیگی۔۔۔ کیونکہ آج کل چاندی کی قیمت سونے کی قیمت سے کم ہے۔۔۔ مال کا مکمل طور پر مالک ہونا۔۔۔ یعنی مال اس کی ملکیت میں ہو۔۔ اور اگر اس کا مال کسی دوسرے کے پاس ہو۔۔۔ جیسے کسی کو بطور قرض دیا ہو اور اس کے ِمل جانے کی امید بھی ہو، تب اس پر زکات واجب ہوگی۔۔۔ نصاب کے مال کا قرض سے فارغ ہونا۔۔۔یعنی اگر کسی کو قرض دیا ہوا ہے۔۔۔ تو قرض کی رقم کے علاوہ بھی اگر نصاب کی مقدار کے برابر کا مال یا رقم اسکے پاس موجود ہے۔۔۔ اور دیگر شرائط بھی پائی جائیں۔۔۔ تو اس پر زکات واجب ہے۔۔۔ ورنہ نہیں۔۔۔ نصاب کے مال کا حاجت اصلیہ سے فارغ ہونا۔۔۔یعنی روزمرہ کا خرچہ۔۔۔ رہائش کے مکان۔۔۔ اپنے پیشے سے معتعلق سامان، آوزار، مشین مثلا ٹریکٹر، کمپیوٹر وغیرہ۔۔۔ سردی گرمی میں پہننے کے کپڑے۔۔۔ گھریلو خانہ داری کے سامان۔۔۔ سواری یا اس کےجانور مثلا موٹر سائیکل، کار وغیرہ۔۔۔ اہل علم کے لئے کتابیں۔۔۔ زندگی گزارنے کے لئے ضروری اشیاء مثلا ٹیلیفون، موبائل، عینک وغیرہ۔۔۔ نیز حاجت اصلیہ کے علاوہ دیگر اشیاء جیسے ایک سے زائد مکان۔۔۔ زائد سواریاں۔۔۔ ٹی وی وغیرہ۔۔۔ یہ اشیاء اگرچہ یہ حاجت اصلیہ سے فارغ ہیں، لیکن مال ِ نامی کی تعریف پر صادق بھی نہیں آتی۔۔۔ لہٰذا ان پر زکات نہیں۔۔۔ لیکن اہم نکتہ یہ ہے کہ ان ساری غیر ضروری اشیاء کی قیمت مل کر نصاب کی مقدار تک پہنچ جائے تو اگرچہ ان پر زکات نہیں لیکن ان کا مالک زکات لینے کا بھی مستحق نہیں ہے۔۔۔ مال پہ ایک سال گزرا ہونا۔۔۔ یعنی اگر مال ِ نصاب اس کی حاجت اصلیہ اور قرض سے فارغ ہو۔۔۔ پھر یہ مال ھجری سال کے بارہ مہینے اسکی ملکیت میں بھی باقی رہے۔۔۔ تو زکات واجب ہوگی، ورنہ نہیں۔۔۔ فرض ہونے کے بعد اگر ِبلا ُعذر ِ شرعی ادائیگی میں تاخیر کی تو گنہ گار ہوگا۔۔۔ Standard Formula for the "Worth of Nisab" Worth of Nisab = (Worth of 10gm Silver or Gold Edited 20 ستمبر 2007 by Qaseem اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Qaseem مراسلہ: 20 ستمبر 2007 Author Report Share مراسلہ: 20 ستمبر 2007 (ترمیم شدہ) اگر کسی بھائی یا بہن کے ذہن میں مزید کوئی سوال ہو تو وہ ضرور پوچھے۔۔ اس کے علاوہ شیخ طریقت امیر اہلسنت کا مدنی مذاکرہ، ذیل کے لنک سے بھی سماعت کیا جا سکتا ہے۔۔۔ Tajiro Ka Madani Muzakrah Edited 20 ستمبر 2007 by Qaseem اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Gham-e-Madinah مراسلہ: 20 ستمبر 2007 Report Share مراسلہ: 20 ستمبر 2007 jazak ALlah nice sharing remember me in duas اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Humaira مراسلہ: 20 ستمبر 2007 Report Share مراسلہ: 20 ستمبر 2007 jazak ALlah nice sharing اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ussaid-e-Raza مراسلہ: 21 ستمبر 2007 Report Share مراسلہ: 21 ستمبر 2007 Jazak Allah azawajal ---------- Nice sharing.. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔