Syed Kamran Qadri مراسلہ: 19 نومبر 2015 Report Share مراسلہ: 19 نومبر 2015 امام علامہ خاتمۃ المجتہدین تقی الملۃ والدین فقیہ محدث ناصر السنۃ ابوالحسن علی بن عبدالکافی سبکی رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت کے بارے میں امام ذھبی علیہ الرحمہ کے تاثرات: یہ وہی امام سبکی ہیں جنھوں نے استمداد واستعانت کو بہت احادیث صریحہ سے ثابت کیا ہے استمداد واستعانت کے متعلق ان کی صرف ایک عبارت کو یہاں تحریر کرتا ہوں جسے سیدی اعلیحضرت علیہ الرحمہ نے فتاوی رضویہ شریف میں تحریر فرمایا چنانچہ '' فتاوی رضویہ''، ج ۲۱، ص ۳۳۱۔۳۳۲ میں ہے: ''اھل استعانت سے پوچھو تو کہ تم انبیاء واولیاء علیہم افضل الصلوۃ والسلام والثناء کو عیاذا باللہ خدا یا خدا کا ہمسر یا قادر بالذات یا معین مستقل جانتے ہو یا اللہ عزوجل کے مقبول بندے اس کی سرکار میں عزت ووجاہت والے اس کے حکم سے اس کی نعمتیں بانٹنے والے مانتے ہو، دیکھو تو تمھیں کیا جواب ملتاہے۔ اما م علامہ خاتمۃ المجتہدین تقی الملۃ والدین فقیہ محدث ناصر السنۃ ابوالحسن علی بن عبدالکافی سبکی رضی اللہ تعالی عنہ کتاب مستطاب ''شفاء السقام ''میں استمداد واستعانت کو بہت احادیث صریحہ سے ثابت کرکے ارشاد فرماتے ہیں: لیس المراد نسبۃ النبي صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم إلی الخلق والاستقلال بالأفعال ھذا لا یقصدہ مسلم فصرف الکلام إلیہ ومنعہ من باب التلبیس في الدین والتشویش علی عوام الموحدین۔ ['' شفاء السقام في زیارۃ خیر الأنام''، الباب الثامن في التوسل ۔۔۔إلخ، ص۱۷۵]۔ یعنی: نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے مددمانگنے کا یہ مطلب نہیں کہ حضور انور کو خالق اور فاعل مستقل ٹھہراتے ہوں یہ تو اس معنی پر کلام کو ڈھال کر استعانت سے منع کرنا دین میں مغالطہ دینا اور عوام مسلمانوں کو پریشانی میں ڈالنا ہے۔ صدقت یا سیدی جزاک اﷲعن الإسلام والمسلمین خیراً، اٰمین! اے میرے آقا! آپ نے سچ فرمایا اللہ تعالی آپ کو اسلام اور مسلمانوں کی طرف سے جزائے خیرعطا فرمائے۔ آمین اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔