AqeelAhmedWaqas مراسلہ: 20 ستمبر 2015 Report Share مراسلہ: 20 ستمبر 2015 (ترمیم شدہ) تَعجُّب ہے کہ سیدُنا اِمام حافِظ جلالُ الدّین سیوطی شافعی رضی اللہ عنہ اتنے متبحر عالم اور فقیہہ ہونے کے باوجود قرآن و سنت کا وہ مطلب نہیں سمجھے جس سے وہابی نجدی فوت شدہ بندگانِ خدا سے متعلق ان امور و احکام کو شرکِ اکبر تک قرار دیتے ہیں!۔ معلوم ہوا کہ بدعتی دراصل وہابی نجدی ہی ہیں اور انکے عقائد و نظریات کا ماخَذ قرآن و سنت ہرگز نہیں ہیں!۔ اور یہ بھی نہایت حیرت کی بات ہے کہ اگر یہی نظریات و عقائد مظلوم سُنیوں کے ہوں تو نَجْدی وہابی انہیں بدعتی، گمراہ، مشرک، قبر پرست، قبوری اور بھی بہت کچھ کہیں مگر بالکل انہی عقائد و نظریات کے حامل ہونے کے باوجود سیِّدنا امام جلال الدین سیوطی رضی اللہ عنہ وہابیہ کے ہاں بدستور ’’جَلالُ المِلۃ و الدِّین‘‘ قرار پائیں!!۔ معلوم ہوا کہ نجدیوں کا سَلف سے مَحبت کا دعویٰ محض ڈھونگ ہے اور وہابیہ کا مذہب بہت بلکہ کچھ زیادہ ہی ’’لچکدار‘‘ ہے جو ایک ہی عقیدہ کو شرک بھی مانتا ہے اور عین اسلام بھی!!۔ اور ایک اہم بات یہ بھی سامنے آئی کہ ایسے نظریات و عقائد کی ’’پیدائش‘‘ بریلی شریف سے ہرگز نہیں ہوئی جیسا کہ نجدیوں خَذَ لَھُم اللہ تَعَالیٰ کا دعوی ہے۔ معلوم یہ ہوا کہ سیدنا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ اور دیگر سُنیوں سے وہابیہ کی عَداوت کی وجہ اس سے بالکل ہٹ کر ہے جو یہ بیان کرتے پھرتے ہیں!!۔ Edited 20 ستمبر 2015 by AqeelAhmedWaqas 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
MunAAm مراسلہ: 20 ستمبر 2015 Report Share مراسلہ: 20 ستمبر 2015 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔