AqeelAhmedWaqas مراسلہ: 1 مئی 2015 Report Share مراسلہ: 1 مئی 2015 (ترمیم شدہ) اس ٹاپک میں غیر مقلدین (موجودہ اہلحدیث) وہابی نجدی فرقہ کے شیخ الاسلام یعنی مُلاں ثناء اللہ امرتسری کے بدنامِ زمانہ فتاوی ثنائیہ سے کچھ باتیں (مُختصراََ) دیکھی جائیں گی ، جن سے بیک وقت اِس فرقہ باطلہ کی مکاری اور عیاری کے ساتھ یہ بھی روزِ روشن کی طرح سامنے آئے گا کہ وہابی کِس طرح آن کی آن میں گرگٹ کی مانند رنگ بدل جاتے ہیں ۔ہر وہابی "دروغ گو را حافظہ نباشد" کی مثالی تصویر ہے۔ کیونکہ وہابیہ مبتدعین کا جھوٹا مذہب خود اِن کی تخریبی و مخالف اسلام فکر ، حتی الامکان مُسلمان دشمنی اور دُشمنانِ اسلام کی پُرزور حمایت و تائید کا آمیزہ ہے۔ اس ٹاپک میں وقتاََ فوقتََا مزید باتیں اپلوڈ کی جائیں گی۔ اس سکین میں دیکھیں کہ وہابی اقرار کر رہے ہیں کہ ۔۔۔۔۔ مدینہ منورہ حرم ہے ۔۔۔۔۔ روضۂ رسول اللہ ﷺ کی زیارت مسنون اور کارِ ثواب ہے ۔۔۔۔۔ روضۂ رسول اللہ ﷺ پر صلوٰۃ و سلام پڑھنا عین سعادت کا کام ہے ۔۔۔۔۔ ساتھ ہی اسمعیل دہلوی کی کتاب تقویۃ الایمان کا ذکر بھی کردیا اب آگے والے سکینز میں دیکھتے جائیے کہ ۔۔۔۔۔ کس طرح تقویۃ الایمان (در حقیقیت تفویۃ الایمان) کی تعریف میں مصروف ہیں!۔ ۔۔۔۔۔ اسمعیل دہلوی کی شان میں زمین آسمان کے قلابے ملتے دیکھئے ۔۔۔۔۔ اسمعیل دہلوی اور سید احمد رائے بریلوی کے نام نہاد جہاد کی تعریف و توصیف میں سرگرداں!۔ ۔۔۔۔۔ علماۓ دیوبند (در اَصل جہلاۓ دیوبند) کی مدح سرائی میں مشغولیت!۔ ۔۔۔۔۔ مدرسۂ دیوبند کی "خدمات" کی تعریف ۔۔۔۔۔ دیوبندیوں کا تقویۃ الایمان کی تائید و توثیق کرنا ۔۔۔۔۔ دیو کے ناپاک بندوں کا اِعتراف کہ اسمعیل دہلوی قتیل انہی کا ہم مشرب ہے ۔۔۔ سید احمد رائے بریلوی کے لشکر میں غلبہ وہابیوں نجدیوں کا ہی تھا ۔۔۔۔۔ وہابی اسمعیل دہلوی کے قدموں پر گر پڑے!۔ ۔۔۔۔۔ یہ اعتراف کہ اسمعیل دہلوی کے اپنے ہی خاندان والے خود اسمعیل دہلوی کے مشن کےخلاف تھے ۔۔۔۔۔ تقویۃ الایمان کے مخالفین پر برسنا (حالانکہ خود ساتھ ہی فرما رہے تھے کہ مخالفین کی عزت کی جانی چاہئے)۔ ۔۔۔۔۔ یہ تسلیم کرنا کہ ہند دارالسلام ہی تھا!۔ ۔۔۔۔۔ اسمعیل دہلوی سب اعلیٰ صفات کا جامع ہے!۔ ۔۔۔۔۔ شیعوں کی وہابیوں سے محبت و موّدت کا ایک نمونہ ۔۔۔۔۔ ایک طرف مقلد کو مشرک کہنا اور دوسری طرف مُقلد (چاہے بدعقیدہ ہی سہی) کو مُسلمان تصور کرنا اور اُس کی قبر میں نور کی دُعا کرنا!!!۔ ۔۔۔۔۔ وہابیت کی گندی بنیاد کا احوال ۔۔۔۔۔ تقویۃ الایمان کو بابرکت کتاب کہنا ، حالانکہ یہ سب جانتے ہیں کہ وہابی کسی بھی چیز جگہ وغیرہ کو بابرکت نہیں مانتے (دعویٰ تو ایسا ہی ہے ! ! !)۔ ۔۔۔۔ محمد بن عبدالوہاب نجدی وہابی کی کتابُ التوحید کی تعریف کرنا اور کہنا کہ اُس میں کوئی گستاخی نہیں!۔ ۔۔۔۔۔ تقویۃ الایمان کی چوہڑے چمار والی عبارت کی تردید (در حقیقت تقویۃ الایمان کی اَصل عبارت تو مسؤلہ عبارت سے زیادہ کُفریہ ہے)۔ اب باآسانی یہ سمجھ آ جاتا ہے کہ:۔ ۔۔۔ وہابی کہتے ہیں دیوبندی اور اہلحدیث (اور اِن کی جدید تمام تنظیموں وغیرہ) کو ۔۔۔ اِن کی بنیاد ہی اِسلام دشمنی پر ہے (جیسا کہ تقویۃ الایمان وغیرہ سے ثابت ہے)۔ ۔۔۔ وہابیوں (دیوبندیوں اور اہلحدیثوں) کے عقائد ایک جیسے ہیں (اور اَعمال میں تھوڑا بہت فرق محض عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ہے)۔ ۔۔۔ دیوبندیوں اور اہلحدیثوں کی آپس میں محبت و اُلفت اَظہر مِن الشَّمس ہے۔ ۔۔۔ سید احمد رائے بریلوی کے لشکر میں غلبہ وہابیوں کا ہی تھا (پھر جہاد کی حقیقت بھی آپ سمجھ گئے ہوں گے)۔ ۔۔۔ دیوبندی اور اہلحدیث دونوں اَِسلام کے کھلے دُشمن، اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے بد ترین گستاخ ہیں ۔۔۔ ہمیں کہتے ہیں کہ "بشر کی تعریف میں زبان سنبھال کر استعمال کرو اور جتنا ہو سکے اِختصار کرو" لیکن خود اسمعیل دہلوی اور رائے بریلوی کے گھوڑوں کی تعریفیں اور اُن کے جانوروں کے لید کے تذکرے کرتے نہیں تھکتے!۔ ۔۔۔ ہمیں صلوٰۃ و سلام پڑھنے پر مطعون کرتے ہیں جبکہ خود اِسے کارِ سعادت بھی گرداننے لگے!۔ ۔۔۔ ہمیں ائمہ کرام کی تقلید کی وجہ سے (العیاذ باللہ) مُشرک تک کہتے پھرتے ہیں مگر خود اسمعیل دہلوی اور رائے بریلوی کے گھوڑوں کے پیچھے پیچھے چلنے کی آرزوئیں سینوں میں چھپائے گھٹ گھٹ کے جی رہے ہیں!!!۔ ۔۔۔ ائمہ مجتہدین کی تقلید سے مطلق بیزاری ہے مگر ان وہابیوں کے خود ساختہ مجتہدین کی شان تو دیکھو کہ اسمیعل دہلوی کے گھوڑے کے پیچھے چلنے کے بھی قابل نہیں!!!۔ ۔۔۔ گستاخیوں سے بھرپور بدنامِ زمانہ کتاب "تقویۃ الایمان" وہابیوں (یعنی دیوبندیوں اور اہلحدیثوں) کی مُشترکہ کتاب ہے [لیکن دورانِ مُناظرہ نہ دیوبندی اِسے یا اس کے مصنف کو اپنا مانتے ہیں اور نہ اہلحدیث ہی۔ اِس سے تو آپ بخوبی آگاہ ہوں گے!!!!۔]۔ وہ وہابیہ نےجسےدیا ہےلقب شہید و ذبیح کا وہ شہید لیلیٔ نجد تھا وہ ذبیحِ تیغِ خیار ہے Edited 1 مئی 2015 by AqeelAhmedWaqas اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
AqeelAhmedWaqas مراسلہ: 1 مئی 2015 Author Report Share مراسلہ: 1 مئی 2015 (ترمیم شدہ) اِس سکین میں آپ دیکھیں کہ ۔۔۔۔۔ وہابی ایصالِ ثواب کے بھی قائل ہو گئے (لیکن ابھی کچھ آگے دیکھئے گا کہ فاتحہ کو انہوں نے ناجائز کہہ دیا)!۔ ۔۔۔۔۔ ادھر بات آئی سرکارِ مدینہ سُرورِ قلب و سینہ حضرت محمد مصطفے ﷺ کے صدقے دعا قبول ہونے کی اور وہابی نے اِس سلسلے میں حدیث نہ ملنے کا بہانہ گھڑ لیا (لیکن تھوڑا آگے چل کر آپ دیکھیں گے کہ یہی وہابی نجدی اپنا یہ خود ساختہ اُصول بھلا بیٹھے گا)۔ ۔۔۔۔۔ دعوی ان کا یہ ہے کہ یہ خود مجتہد ہیں ، لہذٰا اِنہیں تقلیدِ ائمہ کی ضرورت نہیں ۔ مگر اِن کا علمی مقام دیکھیں کہ یہ تک پتہ نہیں ہے کہ شیطان عبادت کرتا تھا یا نہیں!!!!۔ اس سکین میں دیکھیں کہ:۔ ۔۔۔۔۔ اپنا جعلی اُصول نکال لائے کہ جس چیز کا ثبوت حدیث سے نہ ملے ، وہ بدعت ہے (لہذٰا وہابیہ کے ہاں میلاد ، قیام اور فاتحہ وغیرہ ناجائز ہیں)۔ لیکن تھوڑا آگے چل کر یہ اپنا ہی اُصول بھول بیٹھیں گے!!۔ ۔۔۔۔۔ ان کے نزدیک ربیع الاول میں غم منانا چاہئے (اور آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس مبارک ماہ میں غم کون مناتا ہے)۔ ادھر اپنا اُصول بھول بیٹھے کیونکہ حدیث میں تو ایسا غم منانے کا ثبوت نہیں ہے مگر یہ غم منانے پر تُلے ہوئے ہیں!!!۔ اب کہاں دفع ہو گیا اِن کا "اہلحدیث" ہونا؟؟؟؟؟ ۔۔۔۔۔ اَسلاف پر بلا دلیل یہ الزام لگا دیا کہ وہ ربیع الاول میں غم مناتے تھے ۔ اس سکین میں:۔ ۔۔۔۔۔ بدعت کی پہچان کا اپنی طرف سے طریقہ بتا دیا لیکن دوسری جگہ (بائیسکل والی مثال میں) اپنے اسی اُصول سے منحرف ہو گئے ۔۔۔۔۔ بدعت کی پہچان والا اُصول صرف اُن کاموں پر لاگو ہوتا ہے جو وہابیوں کو پسند نہ ہوں (جیسے محافلِ میلاد ، اعراسِ اولیاء کرام ، ایصال ثواب کے مروجہ جائز طریقے وغیرہ)۔ ۔۔۔۔۔ ثواب ہونے اور شریعت سے ثبوت لانے کے حوالے سے تو وہابیوں نے حد ہی کر دی۔ اسکا واضح سا مطلب یہی ہے کہ وہابی سیرت کے جلسے ، ختمِ بخاری ، ریلیاں ، قرآن کی پریس میں چھپائی ، اُردو میں وعظ کی محافل ، اِنٹرنیٹ کے ذریعے اپنے مذہب کی تبلیغ ، بلکہ خود فتاوی ثنائیہ اور تقویۃ الایمان کو بدعت ہی سمجھتے ہیں (ورنہ ان کا ثبوت اپنے ہی اُصول کے مطابق حدیث سے سمجھادیں اور یہ ممکن نہیں)!!!!!۔ ۔۔۔۔۔ وہابیوں کا دن دیہاڑے اعتراف کہ "جس کام سے شریعت میں منع نہ کیا گیا ہو ، وہ جائز ہے"۔!!!!!!!!!!!!!!!!!۔ لیکن ابھی اوپر آپ نے خود دیکھا کہ جہاں معاملہ معمولاتِ اہلسنت کا ہو ، وہاں وہابی یہ اُصول شیرِ مادر سمجھ کر ہضم کر جاتے ہیں اس سکین میں آپ دیکھئے کہ:۔ ۔۔۔۔۔ گستاخانِ رسول ﷺ نے کس بے حیائی سے یہ بکا ہے کہ وہ (معاذ اللہ من ذالک) رسول اللہ ﷺ کے جیسے ہیں!!!!!!۔ ۔۔۔۔۔ رسول اللہ ﷺ کو (معاذ اللہ) نہ صرف بیچارہ کہا بلکہ اپنے آپ کو اس میں رسول اللہ رحمۃ اللعالمین ﷺ کے برابر کہہ کر اپنی عاقبت سیاہ کر لی!!۔ ۔۔۔۔۔ وہابیہ (خذ لھم اللہ تعالیٰ) سے سنئے انکے بد عقیدہ کے مطابق ایک حدیث کا ترجمہ (مگر اپنے نجدی آقاؤں کی تعریف میں تو کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھتے اور اسکی چند مثالیں آپ اوپر والی پوسٹ میں اسمعیل دہلوی اور رائے احمد کے متعلق دیکھ چکے ہیں)۔یہ ہے اِن کا "عشقِ رسول"۔ Edited 1 مئی 2015 by AqeelAhmedWaqas اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔