Jump to content

ختم نبوت از مرزا غلام احمد قادیانی لعنت اللہ علیہ - Mirza Qadyani Khatm-E-Nabuwat Kay Baray Main Kya Kahta Hay?


خاکسار

تجویز کردہ جواب

*ختم نبوت مرزا قادیانی کے مطابق کیا ہے؟*

اس پوسٹ میں آپ ملاحظہ فرما سکتے ہیں کہ مرزا قادیانی کا کیا کہنا ہے حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد نبوت کا دعوہ کرنے والے کے بارے میں۔

اور پھر آخر میں آپ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ مرزا قادیانی نے خود نبوت کا دعوہ کیا۔ ان سب باتوں کی موجودگی میں کوئی بھی ذی شعور انسان سمجھ سکتا ہے کہ مرزا قادیانی اپنے ہی قلم کے مطابق کیا تھا۔

 

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

٭ختم المرسلین صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد مدعی نبوت و رسالت کاذب اور کافر ہے٭

"میں نہ نبوت کا مدعی ہوں اور نہ معجزات اور ملائک اور لیلۃ القدر وغیرہ سے منکر، بلکہ میں ان تمام امور کا قائل ہوں جو اسلامی عقائد میں داخل ہیں اور جیسا کہ اہلسنت جماعت کا عقیدہ ہے، ان سب باتوں کو مانتا ہوں جو قرآن اور حدیث کی رو سے مسلم الثبوت ہیں اور سیدنا و مولانا حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت اور رسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔ میرا یقین ہےکہ وحی رسالت حضرت آدم صفی اللہ سے شروع ہوئی اور جناب رسول اللہ محمد صلی اللہ علیہ و سلم پر ختم ہو گئی....اس میری تحریر پر ہر ایک شخص گواہ رہے۔"

[مجموعہ اشتہارات ج1، ص214-15، طبع جدید، از مرزا قادیانی]

 

٭نبوت کا دعوی کرنے والے پر لعنت٭

"ان پر واضح رہے کہ ہم بھی نبوت کے مدعی پر لعنت بھیجتے ہیں اور لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے قائل ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہیں۔"

[مجموعہ اشتہارات ج2، ص2 طبع جدید، از مرزا قادیانی]

 

٭نبوت کا دعوی کرنے والا کافر٭

ترجمہ: مجھے کہاں حق پہنچتا ہے کہ میں نبوت کا دعوی کروں اور اسلام سے خارج ہو جاؤں اور کافروں سے جاملوں اور یہ کیونکر ممکن ہے کہ میں مسلمان ہو کر نبوت کا دعوی کروں۔

[حمامتہ البشری ص131 مندرجہ روحانی خزائن ج7 ص 297 از مرزا قادیانی]

 

٭نبوت کا دعوہ کرنے والا اسلام سے خارج٭

"خدا تعالی جانتا ہے کہ میں مسلمان ہوں اور ان سب عقائد پر ایمان رکھتا ہوں جو اہلسنت و الجماعت مانتے ہیں اور کلمہ طیبہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کا قائل ہوں اور قبلہ کی طرف نماز پڑھتا ہوں۔ اور میں نبوت کا مدعی نہیں بلکہ ایسے مدعی کو دائرہ اسلام سے خارج سمجھتا ہوں"

[آسمانی فیصلہ ص3، مندرجہ روحانی خزائن ج4 ص 313 از مرزا قادیانی]

 

"> 
Link to comment
Share on other sites

  • 1 year later...

’البدر‘ مورخہ 5 مارچ 1908 عیسوی میں ایک مضمون کے تحت، جس کا عنوان تھا ’ہمارا دعویٰ کہ ہم رسول و نبی ہیں‘ اس نے لکھا: " اللہ کے حکم کے مطابق میں اس کا نبی ہوں۔ اگر میں اس سے انکار کرتا ہوں تو میں گنہگار ہوں۔ اگر خدا مجھے اپنا نبی کہتا ہے تو میں اس کی نفی کیسے کر سکتا ہوں۔ میں اس کے حکم کی تعمیل اس وقت تک کرتا رہوں گا جب تک اس دنیا سے کنارہ نہ کر لوں۔" (دیکھیے مسیح موعود کا خط بنام مدیر اخبار عام، لاہور) یہ خط مسیح موعود نے اپنے انتقال سے صرف تین دن پہلے لکھا تھا۔ 23 مئی 1908 عیسوی کو اس نے یہ خط لکھا اور 26 مئی 1908 عیسوی کو، اس کے انتقال کے دن اس اخبار میں شائع ہوا۔

 

’کلمہ فصیل‘ (قولِ فیصل) مصنفہ بشیر احمد قادیانی اور Review Of Religions نمبر 3، جلد 4، صفحہ 110 پر شائع شدہ میں یہ عبارت شامل ہے : " اسلامی شریعت نے ہمیں نبی کا جو مطلب بتایا ہے وہ اس کی اجازت نہیں دیتا کہ مسیح موعود استعارتاً نبی ہو۔ بلکہ اس کا سچا نبی ہونا ضروری ہے۔"

 

’حقیقت النبوۃ‘ مصنفہ مرزا بشیر الدین محمود احمد میں مصنف صفحہ 174 پر اپنے منشور میں ’فرقہ احمدیہ میں داخلہ کی شرائط‘ کے عنوان سے اپنے ساتھیوں سے کہتا ہے : "مسیح موعود (یعنی غلام احمد) اللہ تعالٰی کے نبی تھے اور اللہ کے نبی کا انکار سخت گستاخی ہے جو ایمان سے محرومی کی طرف لے جا سکتی ہے۔".

Link to comment
Share on other sites

اپنی کتاب ’مواہب الرحمٰن‘ (مطبوعہ ربوہ 1380 ھ) کے صفحہ 3 پر وہ کہتا ہے : "میرا رب مجھ سے اوپر سے کلام کرتا ہے۔ وہ مجھے ٹھیک طرح سے تعلیم دیتا ہے اور اپنی رحمت کی علامت کے طور پر مجھ پر وحی نازل کرتا ہے میں اس کی پیروی کرتا ہوں۔"

 

’استفتا‘ (مطبوعہ ربوہ 1378 ھ) کے صفحہ 12 پر غلام کہتا ہے : "میں خدا کی طرف سے بھیجا گیا ہوں۔"

 

اسی کتاب کے صفحہ 17 پر وہ کہتا ہے : "خدا نے مجھے نبی کہہ کر پکارا۔"

 

اسی کتاب کے صفحہ 20 پر وہ کہتا ہے : "خدا نے مجھے اس صدی کے مجدد کے طور پر، مذہب کی اصلاح کرنے، ملت کے چہرے کو روشن کرنے، صلیب کو توڑنے، عیسائیت کی آگ کر فرو کرنے اور ایسی شریعت کو جو تمام خلق کے لئے سودمند ہے قائم کرنے، مفسد کی اصلاح کرنے اور جامد کو رواج دینے کے لئے بھیجا۔ میں مسیح موعود اور مہدی معہود ہوں۔ خدا نے مجھے وحی اور الہام سے سرفراز کیا اور اپنے مرسلین کرام کی طرح مجھ سے کلام کیا۔ اس نے اپنی ان نشانیوں کے ذریعہ جو تم دیکھتے ہو، میری سچائی کی شہادت دی۔" صفحہ 25 پر غلام کہتا ہے : "خدا نے مجھ پر وحی بھیجی اور کہا : میں نے تمہارا انتخاب کیا اور تمہیں ترجیح دی۔ کہو، مجھے حکم دیا گیا ہے اور میں ایمان لانے والوں میں سب سے پہلا ہوں۔ اس نے کہا کہ میں تمہیں اپنی توحید اور انفرادیت کے مرتبہ پر فائز کرتا ہوں۔ لہٰذا وقت آ گیا ہے کہ تم خود کو عوام الناس پر ظاہر کرو اور ان میں خود کو شہرت دو جو ہر طرف سے آئیں گے۔ جن کو ہم بذریعہ الہام کہیں گے کہ وہ تمہاری پشت پناہی کریں۔ وہ ہر طرف سے آئیں گے۔ یہی میرے رب نے کہا ہے۔"

 

غلام نے صفحہ 27 پر بھی کہا : " اور میرے پاس خدا کی تصدیقات ہیں۔"

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
×
×
  • Create New...