Jump to content

ان مساجد کے بارے میں بریلویوں کی کیا رائے ہے ؟


Abdul wahab

تجویز کردہ جواب

 

سورۃ التوبۃ :۱۹۔

أَجَعَلْتُمْ سِقَايَةَ الْحَاجِّ وَعِمَارَةَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ

كَمَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَجَاهَدَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ

لَا يَسْتَوُونَ عِنْدَ اللَّهِ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ

خدمت حجاج کرام اور مسجدحرام کی تعمیر کی خدمت پر فخر کرنے پر 

اللہ تعالیٰ نے مشرکین کو جو جواب دیا اُسی جواب میں وہابیوں کے

اعتراض کاجواب موجودہے۔

جو پھڑ ماضی میں مشرک نے ماری، وہی پھڑ آج کل نجدی زادے ماررہے ہیں۔

 

 

بریلوی خارجیوں کی ایک خاص نشانی یہ بھی ہے کہ وہ مشرکین پر نازل ہونے والی آیات کو مسلمانوں پر چسپاں کرتے ہیں ۔۔۔

 

Link to comment
Share on other sites

 

عبدالوھاب نجدی کا دماغ درست نہیں ، اس کو یہ پتا نہیں کہ برطانوی سامراج کی چاپلوسی کی مدد سے

حرمین شریفین پر قبضہ کرکےمساجد کی مرمت کرانے والے کبھی بھی بانی نہیں کہلواسکتے

عبدالوھاب نجدی کی تو ان مساجد میں نماز بھی نہیں ہوتی، کیونکہ قابضین مقلد اور حنبلی کہلواتے ہیں

جب کہ پاکستانی وہابی غیر مقلد ہیں، عبدالوھاب نجدی بتائے کہ کسی امام کی تقلید کے متعلق اس کا کیا عقیدہ ہے؟

پھر تو اس کا سعودی نجدیوں کی حمایت  میں بولنا میں سمجھ آئے۔

 

 

میں نے تو اپنی پوسٹ میں تو کہیں نہیں لکھا کہ وہانی ان مساجد کے بانی ہیں ۔۔۔۔

اور ہماری نماز تو ہو جاتی ہے ان مساجد میں مگر احمد رضا خان کے فتوی کے مطابق بریلوی کی نہیں ہوتی ۔۔۔۔

Link to comment
Share on other sites

لو جی آخر  وہابی صاحب  مان گئےکہ وہابیہ ان مساجد کے بانی نہیں اور ساتھ میں ایک اور جھوٹ بول گیا کہ اعلی حضرت کے نزدیک ان مساجد میں سنی بریلویوں کی نماز نہیں ہوتی-اگر  دلیل مانگی تو  دلیل بھی اپنی  عقل کہ مطابق ہو گی 

Link to comment
Share on other sites

Guest
مزید جوابات کیلئے یہ ٹاپک بند کر دیا گیا ہے
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...