Jump to content

مکہ مکرمہ میں تعمیراتی منصوبوں کے باعث رسول اللہ ﷺ کی جائے ولادت مسمار کئے جانے کا خدشہ


Usman.Hussaini

تجویز کردہ جواب

 
230072-BirthPlace-1393134602-722-640x480

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت مسجد الحرام کے ساتھ واقع ہے اور اس وقت بھی اس کے آثار پر ایک لائبریری قائم ہے۔ فوٹو: فائل

مکہ مکرمہ: برطانوی نشریاتی ادارے نے سعودی ماہرین کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ مکہ مکرمہ میں تعمیراتی منصوبوں کی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت کے مسمار کئے جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔  

بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت جسے عام طور پر ’’موّلِد‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے مسجد الحرام کے ساتھ واقع ہے اور اس وقت بھی اس کے آثار پر ایک لائبریری قائم ہے تاہم یہ لائبریری گزشتہ دو برس سے بند ہے۔ سعودی ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر عرفان العلاوی نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مکہ مکرمہ میں تعمیر نو کے نئے منصوبوں کے تحت ممکن ہے کہ نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت پر نئی عمارتیں بنادی جائیں۔

رپورٹ کے مطابق برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ نے بھی حال ہی میں اس بارے میں اپنی خبر میں کہا ہے کہ اس تعمیراتی منصوبے کی انچارج  کمپنی نے تجویز دی ہے کہ لائبریری اور اس کے نیچے واقع عمارت کو مسمار کرکے امام کعبہ کی رہائش گاہ اور ساتھ واقع شاہی محل کے لئے راستہ نکالا جائے۔

دوسری جانب سعودی عرب کے حکام اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ وہ جگہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت ہے تاہم ڈاکٹر عرفان علاوی کا کہنا ہے کہ صدیوں پرانے نقشے اور دستاویزات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا مقام ہے۔

واضح رہے کہ عازمین حج ، معتمرین اور زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر سعودی حکومت نے مکہ مکرمہ میں پرانی عمارتوں کے انہدام اور ان کی جگہ ہوٹلوں اور کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کا سلسلہ شروع کررکھا ہے اور اس عمل کے دوران بہت سے ایسے تاریخی مقامات بھی منہدم کئے گئے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے کے تھے لیکن سعودی حکام کا موقف ہے کہ حاجیوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے یہ اقدامات ضروری ہیں۔

 



Express News link : http://www.express.pk/story/230072/

Link to comment
Share on other sites

اِن سعودیوں کو اصل پُرخاش اِس بات سے ہے کہ آج بھی اِس مقامِ مقدّسہ پر ربیع الاوّل میں (خصوصاً بارہ ربیع الاوّل والے دن) بہت سے صحیح العقیدہ اہلِ سُنّت والجماعت سے تعلق رکھنے والے لوگ میلاد مبارکہ منانے کی نیّت سے جمع ہوتے ہیں یا حاضری دیتے ہیں، اُس سعادت سے لوگوں کو محروم کرنا چاہتے ہیں۔


دلوں کے بھید اللہ بہتر جاننے والا ہے اور لوگوں کی پُرسش بھی وہی کرے گا۔


جزاک اللہ


Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...