Muhammad Ameen مراسلہ: 19 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ محترم بھا ئیوں اور بہنوں، میں حضرتِ علامۃ محمد اکمل کی بے نظیر تالیف "کیا آپکو معلوم ہے؟" سے کچھہ اقتباسات وقتاً قوقتاً یہاں ڈالتا رہوں گا۔ آپ لوگوں سے التماس ہے کہ بتقاضائے بشریت ہو جانے والی اغلاط پر نظر رکھیں اور اسی طرح کی چیزیں ڈالکراس موضوع پر توجہ برقرار رکھیں۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Muhammad Ameen مراسلہ: 19 اگست 2007 Author Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 (ترمیم شدہ) ۱ کیا آپ کو معلوم ہے؟ جو سترہزار(70000) بار کلمۂ طیبہ پڑھ لے، اسکی اور جس کے لیے پڑھے، اسکی بھی مغفرت کردی جاتی ھے!!!۔ حضرت محی الدین ابن العربیرحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ : "انہ بلغنی عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم: انہ من قال لا الٰہ الا اللہ سبعین الفا، غفر اللہ تعالیٰ لہ و من قیل لہ غفر لہ ایضا۔" یعنی"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث پہنچی ہے کہ جو شخص ستر ہزار بار لا الٰہ الا اللہ پڑھے، اسکی مغفرت کردی جائے گی اور جس کے لیے پڑھا جائے، اسکی بھی مغفرت ہوجائے گی۔" مزید کہتے ہیں کہ میں نے اتنی مقدار میں یہ کلمہ پڑھا ہوا تھا لیکن اس میں کسی کے لیے خاص نیت نہ کی تھی۔ ایک مرتبہ اپنے دوستوں ساتھہ ایک دعوت میں گیا، اس دعوت کے شرکاء میں سے ایک نوجوان کے "کشف" کا بڑا شہرہ تھا۔ کھانا کھاتے کھاتے وہ نوجوان رونے لگا۔ میں نے سبب پوچھا تو اس نے کہا:"میں اپنی والدہ کو عذاب میں دیکھتا ہوں۔" میں نے دل ہی دل میں کلمہ کا ثواب اس کی ماں کو بخش دیا، وہ نوجوان فوراً ہی مسکرانے لگا اور کہا:"اب میں اپنی ماں کو بہترین جگہ دیکھتاہوں۔" ابن العربی رحمہ اللہ تعالیٰ فرمایا کرتے تھے کہ: "فعرفت صحۃ الحدیث بصحۃ کشفہ و صحۃ کشفہ بصحۃ الحدیث۔۔۔"(سبحان اللہ)۔ یعنی"میں نے حدیث کی صحت کو(صحیح ہونے کو) اس نوجوان کے کشف کے ذریعے اور اس نوجوان کے کشف کی صحت کو حدیث کے ذریعے پہچانا۔" (مرقاۃ شرح مشکوٰۃ۔ الفصل الثانی۔ باب ما علیٰ العموم من المتابعۃ)۔ Edited 19 اگست 2007 by Muhammad Ameen اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Muhammad Ameen مراسلہ: 19 اگست 2007 Author Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 ۲ کیا آپ کو معلوم ہے؟ میت والے گھر میں روٹی پکانے کو ممنوع سمجھنا جہالت ہے!!!۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمہ اللہ تعالیٰ سے پوچھا گیا: "میت والے کے یہاں کیا روٹی پکانا منع ہے؟"۔۔۔۔ آپ نے ارشاد فرمایا: "میت کی پریشانی کی وجہ سے لوگ نہیں پکاتے، لیکن پکانا شرعاً منع بھی نہیں۔ یہ سنت ہے کہ پہلے دن صرف گھر والوں کے لیے کھانا بھیجا جائے اور انہیں باصرار کھلایا جائے۔ دوسرے دن نہ بھیجا جائے اور نہ گھر سے زیادہ آدمیوں کے لیے بھیجیں۔" (فتاویٰ رضویہ جدید۔ جلد ۹۔ صفحہ ۹۰)۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Muhammad Ameen مراسلہ: 19 اگست 2007 Author Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 (ترمیم شدہ) ۳ کیا آپ ک معلوم ہے؟ آسیب، چڑیل اور بھوت کا وجود ہے، جبکہ سر پر شہید کی سواری آنے کی کچھہ حقیقت نہیں، بلکہ یہ جنوں اور ناپاک روحوں کا کارنامہ ہے"۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ: "آسیب، بھوت، چڑیل و شہید وغیرہ جو مشہور ہیں، صحیح ہیں یا غلط؟" آپ نے جواباً فرمایا: "ہاں جن اور ناپاک روحیں مردو عورت، احادیث سے ثابت ہیں اور وہ اکثر ناپاک موقعوں پر ہوتی ہیں۔ انہیں سے پناہ کے لیے استنجا خانے جانے سے پہلے یہ دعا پڑھنا وارد ہوا: اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ۔۔۔۔۔ یعنی میں گندی اورناپاک چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔۔(مسند امام احمد بن حنبل۔ عن انس رضی اللہ عنہ)۔ یہ سخت جھوٹے کذّاب ہوتے ہیں، اپنا نام کبھی شہید بتاتے ہیں اور کبھی کچھہ۔ اس وجہ سے بے عقل جاہلوں میں شہیدوں کا سر پر آنا مشہور ہوگیا ہے، ورنہ شہداء کرام ایسی خبیث حرکات سے پاک و صاف ہوتے ہیں۔" (ماخوذ از فتاویٰ رضویہ جدید۔ جلد ۲۱۔ صفحہ ۲۱۸)۔ امین کا تبصرہ: اسی میں غالباً وہ لوگ بھی شامل ہیں جواپنے جسم پر کسی بزرگ کی حاضری کا دعویٰ کرتے ہیں۔ ہر جمعرات کو گھر میں عوام کا مجمع لگا کر نذرانے لیتے ہیں اور بزرگوں کے نام پر عوام کو بے وقوف بناتے ہیں۔ مثلاً لال شہباز قلندرکی حاضری تو اس ناچیز نے اپنی گنہگار آنکھوں سے ملاحظہ کی ھے۔ ہمارے پرانے محلے میں ایک نوجوان رہتا ہے، اس نے ایک زمانے میں ایسا ہی دعویٰ کیا تھا، خوب ٹھٹ کے ٹھٹ لگتے تھے "بابا جی" سے دم کروانے کے لیے اور سر پر ہاتھہ پھروانے کے لیے۔ میں نے علماء سے سنا ہے کہ ایسا دعویٰ کرنا بزرگانِ دین کی توہین ہے۔ اور یہ سرکش کافر جِنات ہی ہوتے ہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ۔ Edited 19 اگست 2007 by Muhammad Ameen اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Attaria786 مراسلہ: 19 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 app ka hmaray saath sharing karnay ka bohat suokaria nice post hazkallah اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ya Mohammadah مراسلہ: 19 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 be had shukriya maloomat dene ke leye.. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Umm-e-Anwaar Raza مراسلہ: 19 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 zaberdast ameen achi sharing hay laikin meri naqis raye k mutabiq jo no#2 per ap ne post kiya hay mayyit k ghar roti pakanay wala usay "muashray mein phaili hoi jahilana baten" walay thread mein post kerna chahiye tha, anyway wassalam ma'al ikram اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Mudasir Yaseen مراسلہ: 19 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 Brother for sharing. Wasslam اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
سگِ عطار مراسلہ: 19 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 Brother.. Nice Post.. Share Kerney Ka Shukriya.. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Faraz Madani مراسلہ: 19 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 AMEEEN! bohot hi achchi sharing kar rahe hen. barakallaho fi ilmika wa amalika. wassalamo alaikum talibe duaay maghfirat faraz attari اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Muhammad Ameen مراسلہ: 19 اگست 2007 Author Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ۔۔۔۔جزاکم اللہ۔۔۔۔ حوصلہ افزائی کا بہت بہت شکریہ!!!!۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Muhammad Ameen مراسلہ: 19 اگست 2007 Author Report Share مراسلہ: 19 اگست 2007 (ترمیم شدہ) ۴ کیا آپ کو معلوم ہے؟ " ہمارے مذہبِ اسلام میں مالی جرمانہ (فائن) *منسوخ ہوچکا ہے اورمنسوخ پر عمل کرنا حرام ہوتا ہے۔ چنانچہ، ڈیوٹی پر دیر سے آنے پر، یا اسکول ، کولج میں چھٹی کرلینے ۔۔یا نماز وغیرہ قضا کرنے پر مای جرمانہ وصول کرنا حرام ہے!!!۔ *Fine. درمختار میں ہے: "لا باخذ المال فی المذاھب"۔ یعنی مذہب کی رُو سے مالی جرمانہ وصول کرنا جائز نہیں۔ (درمختار۔ باب التعزیر)۔ اسی کتاب میں ہے: "وفی المجتبیٰ: انہ کان فی ابتداء الاسلام ثم نسخ"۔ یعنی مجتبیٰ (کتاب کا نام) میں ہے کہ وہ(یعنی مالی جرمانہ وصول کرنا) ابتدائے اسلام میں تھا، پھر منسوخ کردیا گیا۔ (درمختار۔ باب التعزیر)۔ امامِ اہلِ سنت احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: "مالی جرمانہ منسوخ ہوچکا اور منسوخ پر عمل کرنا حرام ہے"۔ (فتاویٰ رضویہ جدید۔ جلد ۵۔ صفحہ ۱۱۵)۔ ماخوذ از: "کیا اپ کو معلوم ہے؟ ۔ مفتی محمد اکمل قادری۔ صفحہ ۵۲۔۵۳۔ Edited 19 اگست 2007 by Muhammad Ameen اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Muhammad Ameen مراسلہ: 24 اگست 2007 Author Report Share مراسلہ: 24 اگست 2007 (ترمیم شدہ) ۵ کیا آپ کو معلوم ہے؟ بوقتِ موت، دو(۲) شیطان انسان کا ایمان برباد کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔ امام ابن الحاج رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ: "جب انسان کی موت کا وقت آتا ہے تو دو شیطان اس کے دائیں بائیں آکر بیٹھ جاتے ہیں۔ ان میں سے ایک اس کے باپ ، جبکہ دوسرا اسکی ماں کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ ان میں سے ایک کہتا ہے کہ "فلاں شخص یہودی ہو کر مرا ہے تو بھی یہودی ہوجا ۔۔۔کہ یہود وہاں بڑے چین سے ہیں"۔ دوسرا کہتا ہے کہ " فلاں شخص نصرانی(عیسائی) ہوکر مرا ہے، تو بھی نصرانی ہوجا کہ نصاریٰ وہاں بڑے آرام سے ہیں"۔ (المدخل۔ باب فتنۃ المحتضر)۔ یہی وجہ ہے کہ بوقتِ موت مردے کو تلقین کیے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ فتح القدیر(باب الجنائز)۔ میں ہے: "المقصود منہ التذکیر فی وقت تعرض شیطٰن"۔ یعنی "تلقین سے مقصود مداخلتِ شیطان کے وقت ایمان یاد دلانا ہے"۔ ماخوذ از: "کیا اپ کو معلوم ہے؟" ۔ مفتی محمد اکمل قادری۔ صفحہ ۲۲۔۲۳ Edited 25 اگست 2007 by Muhammad Ameen اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
SanaAli مراسلہ: 24 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 24 اگست 2007 mashaAllah bohut hi achi sharing hai keep it up اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Muhammad Ameen مراسلہ: 25 اگست 2007 Author Report Share مراسلہ: 25 اگست 2007 (ترمیم شدہ) mashaAllah bohut hi achi sharing hai keep it up جزاکِ اللہ بہن۔۔۔شکریہ Edited 25 اگست 2007 by Muhammad Ameen اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ubaid-e-Raza مراسلہ: 25 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 25 اگست 2007 .. thnx 4 sharing اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ussaid-e-Raza مراسلہ: 25 اگست 2007 Report Share مراسلہ: 25 اگست 2007 Shukriya share karney ka... bohat bohat achi maloomat hoi hain.. اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔