Jump to content

Ismaili Wahabi Abu Ayub Padri K Mawlid Un Nabi Pe Eterazat-Munazra Kohat Ka Bhagora


Muslampak

تجویز کردہ جواب

عابد عنایت صاحب ،جزاک اللہ خیرا ۔


الحمد للہ عزوجل اس سال دوسری مرتبہ ،۱۲ ربیع الاول کو مدینہ شریف کی حاضری نصیب ہوئی ،وقت کی کمی و مصروفیت کی وجہ سے دیوبندی کذاب کی کذب بیانوں  سے پردہ اٹھانے کا موقع نہیں مل رہا ،لیکن انشاء اللہ عنقریب  مناظرہ کوہاٹ میں کیے جانے والے وہابیوں کے جہالانہ اعتراضات کا مختصرا رد لکھوں گا ۔


 


Mufti Abdul Qyuom Sab 1.gif


 


 


 


 


جاء الحق کی عبارتوں میں بھی   اصل میلاد کا ذکر ہے نہ کہ مروجہ ذکر محفل میلاد شریف ۔۔


 


Ja Al Haq 1.gif


Link to comment
Share on other sites

وہابیوں دیوبندیوں کو صرف اور صرف شان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ،تعظیم و توقیر ،ذکر رسول جیسے امور ہی  میں خلاف شرع کام نظر آتے ہیں ،باقی خود جو مرضی ہیں کریں ،ان لوگوں نے کبھی بھی اپنے وہابی مذہب کے مستحب  یا بدعتہ حسنہ  امور کو ترک کرنے کا شور نہیں مچایا۔ہاں تکلیف ہوتی ہے تو ان لوگوں کو صرف ذکر میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم سے۔۔۔


 


وہابیوں دیوبندیوں کی تبلیغ جماعت کی مروجہ شکل و طریقہ کار ،تبلیغ کا اندازوغیرہ سے خود متعدد  اکابرین علماء دیوبند و مفتیان نے اختلاف کیا ،اور ان کے خلاف شرع طریقوں سے پردہ اٹھایا لیکن دیوبندیوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ تبلیغی جماعت  ہی کو ختم کر دو۔۔۔۔آخر کیوں؟؟؟؟؟؟؟


 


احتشام الحسن دیوبند معتبر عالم دین اور الیاس کاندھلوی کے خلیفہ اول ہے انہوں نے تبلیغی جماعت کے بارے میں لکھا کہ [میرے علم و فہم کے مطابق نہ قرآن و حدیث کے مطابق ہے نہ ۔۔۔علمائے حق کے مسلک کے مطابق۔اصول دعوت و تبلیغ کا آخری ٹایٹل پیج]۔اسی پر ہے کہ جو کام مولانا الیاس کاندھلوی نے اصولوں کی انتہائی پابندی کے باوجود صرف بدعت حسنہ کی حیثیت رکھتا تھا۔۔۔۔اب تو منکرات کی شمولیت کے بعد اس کو بدعت حسنہ بھی نہیں کہا جا سکتا۔[۔اصول دعوت و تبلیغ کا آخری ٹایٹل پیج


اسی طرح دیوبندیوں کے حکیم اشرفعلی تھانوی کے خلیفہ اجل قاضی عبد السلام نوشہری نے تبلیغی جماعت کے رد میں مکمل ایک کتاب بنام [شاہراہ تبلیغ اور رسمی تبلیغ کی وضاحت }۔لکھی ۔جس میں تبلیغی جماعت کے طریقہ کار کو بدعتی قرار دیا اور متعدد کاموں کو خلاف شرع قرار دے کر تبلیغ جماعت کو گمراہ کہا۔


 


اور اسی طرح بے شمار علماء دیوبند نے اس تبلیغی جماعت کا رد کیا ۔۔۔۔ملاحظہ کریں ۔


 


http://deoban.wordpress.com/


 


تو عرض یہ ہے کہ جب دیوبندی مانتے ہیں کہ یہ تبلیغی انداز قرآن و سنت کے مطابق نہیں اور اب بدعت حسنہ بھی نہیں بلکہ بدعت ضلالہ ہے  تو پھر اس کو ترک اور اس پر پابندی عاید کرنے کا شور شربا کیوں نہیں کرتے؟


کیاصرف ذکر میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم ہی سے تکلیف ہے؟


ہمارے سنی علماء کے حوالے وہابیوں کو نظر آ گے لیکن اپنے وہابیوں کے حوالے دیوبندی وہابی علماء کو نظر کیوں نہیں آتے۔


اصل مسئلہ یہ ہے کہ وہابی جس چیز کو خود کرتے ہیں وہ دین کہلاتا ہے اور جو ہم سنی کریں وہ بدعت ۔۔۔۔۔


 


ابھی تو آغار رد ہے سوچتا ہے کیا


دیو کے بندوں آگے آگے دیکھو ہوتا ہے کیا۔

Edited by Burhan25
Link to comment
Share on other sites

پہلے اور دوسرے اعتراض کے جواب سے تو تسلی ہو گئی ہے ۔لیکن تیسرے اعتراض میں بہت سارے علماء کی عبارتیں موجود ہیں ان کا جواب کیا ہے؟


تبلیغی جماعت کا موجودہ طریقہ اگر مشتحب ہے تو پھر یقینا اس اس میں موجود غیر شرعی باتوں کی وجہ سے اس پر بھی پابندی کا فتویِ ہونا چاہے ۔انصاف تو یہی ہے کہ فیصلہ کرتے وقت اپنے ،بیگانے کا خیال نہیں کرنا چاہے۔۔لیکن یہ فتوی کوئی مفتی ہی جاری کر سکتا ہے ۔


مزید ایک بات پوچھنا چاہو گا کہ سورت یونس کی جس آیت کو پیش کیا جاتا ہے کہ فضل و رحمت پر خوشی کرو ،تو  میرے ذہین میں سوال پید اہوا ہے کہ کیا اس حکم پر صحابہ کرام نے عمل نہیں کیا تھا؟بالکل کیا ہو گا تو اب وہ طریقہ کیا تھا؟کیا جشن ،جلسے ، و جلوس نکال کر اس حکم پر عمل کیا تھا؟اگر یہ سب کام نہیں کیے تو پھر ہمیں بھی اس اآیت پر اسی طرھ عمل کرنا چاہے جیسے صحابہ نے عمل کیا ۔


اسی طرح بہت ساری آیات میں فضل و رحمت کا ذکر ہے تو کیا ان کے ملنے پر اسی طرح جشن کیا گیا؟


post-13587-0-89989200-1390289012_thumb.jpg


 


اس کا کیا جواب ہے؟


Link to comment
Share on other sites

ڈئیر مسلمپاک


ایک بات تو یہ بار بار بتائی گئی ہے کہ ہمارے کسی بھی عالم نے میلاد کو دین کا لازمی حصّہ قرار نہیں دیا اسی لیئے کسی نے بھی اِس کے نہ منانے والے کو کافر نہیں کہا۔ آپ اگر نہیں منانا چاہتے  تو نہ منائیں۔


دوسرا یہ کہ پوری مسلم دُنیا میں ہر جگہ خوشی منانے کے لوگوں کے اپنے اپنے طریقے رائج ہیں، شادی سب ہی کرتے ہیں ، چند ضروریات کے علاوہ لوگ اِس موقع پر اپنے علاقہ و خاندانی روایات کے مطابق خوشیاں مناتے  ہیں۔ پھر اگر ہم بھی اپنے آقا صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کے میلادِ مبارکہ پر اپنے انداز کے مطابق خوشی کا اظہار کرتے ہیں تو نہ منانے والوں کو ہماری اِس خوشی سے اتنی تکلیف کیوں ہے۔

Link to comment
Share on other sites

مراسلہ: (ترمیم شدہ)

غلام احمد صاحب۔


دین کا لازمی حصّہ قرار نہیں  دیتے لیکن مستحب تو مانتے ہیں ۔


 شادی پر اپنے علاقہ و خاندانی روایات کے مطابق خوشیاں منانے کو کیا اجر و ثواب سمجھاجاتا ہے؟یا کیا مستحب سمجھا جاتا ہے؟میرے خیال سے تو ایسا کوئی نہیں سمجھتا لیکن جشن منانے کو مستحب و کار ثواب سمجھا جاتا ہے۔لہذا شادی اور میلاد کی خوشی میں بڑا فرق ہے اس شادی کی خوشیوں یا علاقائی طریقوں پر قیاس کرکے میلاد کے جشن کو ثابت کرنا غلط ہے۔


میں نے اوپر فضل و رحمت کے موضوع پر آیات پیش کی ہیں ،اوپر مکمل سوال موجود ہے اس کا مکمل جواب دیں۔ ،  


Edited by Muslampak
Link to comment
Share on other sites

مراسلہ: (ترمیم شدہ)

توحید صاحب آپ کے جواب کا شدت سے انتظار رہتا ہے کیونکہ علمی گفتگو کرتے ہیں ۔


دیوبندی حضرات کا  کہنا ہے کہ وہاں یہ کام تبلیغ کی نیت سے کیا جاتا ہے اور اس کو عبادت نہیں سمجھا جاتا ۔۔مکمل جواب دیکھیے


 


post-13587-0-15202200-1390396816_thumb.jpg


 


پھر دلیل تو قرآن و حدیث ہے کسی پیر و عالم کا عمل نہیں ،جیسا کہ مولانا نقی علی خان صاحب نے فرمایا ہے کہ دلیل کتاب و سنت سے چاہیے نہ کہ قول و فعل پیر سے ۔انوار جمال مصطفی ۵۴۱۔


لہذا جب کسی پیر و بزرگ کا قول و فعل حجت نہیں تو پھر یہ اشتہار کیے حجت ہو سکتا ہے؟


اس کے علاوہ میں نے یہ سوال پوچھا تھا کہ 


 سورت یونس کی جس آیت کو پیش کیا جاتا ہے کہ فضل و رحمت پر خوشی کرو ،تو  میرے ذہین میں سوال پید اہوا ہے کہ کیا اس حکم پر صحابہ کرام نے عمل نہیں کیا تھا؟بالکل کیا ہو گا تو اب وہ طریقہ کیا تھا؟کیا جشن ،جلسے ، و جلوس نکال کر اس حکم پر عمل کیا تھا؟اگر یہ سب کام نہیں کیے تو پھر ہمیں بھی اس اآیت پر اسی طرھ عمل کرنا چاہے جیسے صحابہ نے عمل کیا ۔


اسی طرح بہت ساری آیات میں فضل و رحمت کا ذکر ہے تو کیا ان کے ملنے پر اسی طرح جشن کیا گیا؟


جن کا ذکر اوپر ہو چکا ان کا کیا جواب ہے ۔۔۔۔


توحیدی صاحب تحقیقی جواب دیجیے ۔آپ کو معلوم ہے کہ میں نے کبھی ضد نہیں کی جب بھی حق بات سامنے آ جاتی ہے میں اس کو قبول کرتا ہوں جیسا کہ پہلے بھی آپ کی باتوں کو تسلیم کر چکا،یہ ساری گفتگو حق کے  حصول کے لیے کی جا رہی ہے ورنہ بحث براے بحث میری عادت نہیں ۔۔

Edited by Muslampak
Link to comment
Share on other sites

 

نمبر ۱ کے حوالے پیش کر رہا ہوں ،اب جواب دیں ۔شکریہ

 

 

 

 

 

 

attachicon.gif1.jpg

attachicon.gif2.jpg

attachicon.gif3.jpg

 

 

 

attachicon.gif4.jpg

attachicon.gif5.jpg

 

 

 

attachicon.gif6.jpg

attachicon.gif7.jpg

 

 

attachicon.gif8.jpg

attachicon.gif9.jpg

 

aafreen hai is bande ki aql par............khud hi sawaal karta hai aur khud hi jawaabaat phooti hui aankhon se doosron ko dikhaata hai.............

muslampak saahab! zara yeh to bataayein ke yeh jo reference aap ne quote kiye woh aapki nazar mein kitaab o sunnat se daleel hain ya nahi?

Link to comment
Share on other sites

bhaee daikho dushman, hidyat Allah (azw) k pass hay.  bad mazhaboon kay diloon par qufal laga huaa  hay.  bahut piara mazmoon likha hay mufti muneebur rehman sb nay magar in par asar naheen ho ga. majal hay jo muslampak nay koe tabsara kia ho. Allah (azw) in ko hidyat day. ameen.

Link to comment
Share on other sites

نہیں ہے دل میں عشقِ مصطفیٰ تو بہانے بناتے کیوں ہو

اگر بدعت ہے یومِ نبی تو ایّامِ صحابہ مناتے کیوں ہو

ربیع الاوّل کا مطلب ہے بہار کا پہلا مہینہ

پھر بھی پوچھتے  ہو "جشنِ بہاراں" مناتے کیوں ہو

جس پیارے نبی کے لیئے ربّ نے کائنات سجادی

اُن کی ولادت پہ پوچھتے ہیں کہ گھر سجاتے کیوں ہو

دُرودوں ، سلاموں سے مہکیں گی فضائیں اب تو

یہ پہچانِ اہلِ  عشق ہے، شیطانو گھبراتے کیوں ہو

 

صلی اللہ علیہ وسلم،  رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین

Link to comment
Share on other sites

 

نہیں ہے دل میں عشقِ مصطفیٰ تو بہانے بناتے کیوں ہو

اگر بدعت ہے یومِ نبی تو ایّامِ صحابہ مناتے کیوں ہو

ربیع الاوّل کا مطلب ہے بہار کا پہلا مہینہ

پھر بھی پوچھتے  ہو "جشنِ بہاراں" مناتے کیوں ہو

جس پیارے نبی کے لیئے ربّ نے کائنات سجادی

اُن کی ولادت پہ پوچھتے ہیں کہ گھر سجاتے کیوں ہو

دُرودوں ، سلاموں سے مہکیں گی فضائیں اب تو

یہ پہچانِ اہلِ  عشق ہے، شیطانو گھبراتے کیوں ہو

 

صلی اللہ علیہ وسلم،  رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین

 

Jannat meh be ahle ishq milad e mustafa manahen gay

Tab jahanamiyoon ka wa-welay hoga aur jalatay keun ho.

Link to comment
Share on other sites

 

ربیع الاوّل کا مطلب ہے بہار کا پہلا مہینہ

پھر بھی پوچھتے  ہو "جشنِ بہاراں" مناتے کیوں ہو

 

 

Rabi ul awal to bahar e mustafa ka pehla maheena heh

Phir be poochtay hen bahar e deen kee waladat manatay keun ho.

 

 

Link to comment
Share on other sites

  • 2 weeks later...

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...