Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 24 اکتوبر 2013 Report Share مراسلہ: 24 اکتوبر 2013 اسلامی سزائیں بمقابلہ ڈرون حملے برونائی میں مفتیء اعظم نے اسلامی شرعی سزاؤں کے نفاذ کا اعلان کیا تو مغرب کی ( ایک بار پھر اسلام کے خلاف ) چیخیں نکل پڑیں کہ یہ " غیر انسانی سزائیں ہیں " اِن سے پوچھنا یہ ہے کہ " کیا ڈرون حملوں میں لوگوں کے چیتھڑے اُڑانا، اِن کے ہاتھ یا ٹانگ یا جسم کا کوئی اور حصّہ کاٹ / توڑ دینا بہت بڑا اِنسانی کام ہے؟ " برائے مہربانی کوئی بھائی اِس کو مزید نکھار کر انگریزی میں لکھ کر فیس بُک ، ٹوئیٹر وغیرہ پر اور دیگر فورم اور ای میل کو ذریعے لوگوں تک پہنچائے تو بڑی مہربانی ہوگی۔ دوسرے اگر ہمارے علماء سے اپیل کی جائے ( اِن کو جھنجوڑا جائے ) کہ ملالہ کے نام سے جو کتاب انگریزی میں بِک رہی ہے اُس کے خلاف کچھ آواز ہی بُلند کی جائے تاکہ پتہ چلے کہ ہم سوئے ہوئے نہیں ہیں۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔