Jump to content

Kanzul Eimaan Ka Tarjuma Galat Hai?


ghulam e murshid

تجویز کردہ جواب

ایک وہابی کا اعتراض ہے اعلی حضرت کے ترجمہ کنزلاایمان پر وه کہتا ہے:- یاد رہے "دعو" کا (یعنی لانا، پکارنا، مانگنا) سے نکلے الفاظ کا ترجمہ احمد رضا نے "پوجنا" کِـیا ہے بار بار اور اس کا ترجمہ پوجا یا بندگی نہیں ہے اور عبد کا معنا پوجا کرنے والا یا بندگی کرنے والا ہوگا عبد کا ترجمہ لانے والا، پکارنے والا، مانگنے والا نہیں ہوگا کیوں کہ عبد کا معنی بنده ہے.
"دَعَو" یعنی پکارنے سے نکلے ہوے الفاظ یدعو، تدعو، ندعو، یدعون، یعبد، تعبدون، یعبدون، وغیره ہونگے. اس ان آیات کے حوالے دئے ہیں :- سوره نساء آيت 117، سوره انعام آيات 56، 71، 108، سوره اعراف آيات  37، 189، 198.
اس نے ایک اور بات یہ بھی کہی کہ حافظ نظر احمد صاحب کا ترجمہ تینوں مسالک بریلوی، دیوبندی اور اہل حدیث کے کے نزدیک متفق علیہ ہے. کیا یہ بات صحیح ہے؟

آپ لوگ ان میٹرس پر رہنمای کرے

 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...