Aashiq Koun مراسلہ: 14 اگست 2013 Report Share مراسلہ: 14 اگست 2013 میں ایک غیر مقلد عالم عبدالرحمان کیلانی کی ایک کتاب پڑھ رہا تھا سماع موتی کے بارے میں.علامہ صاحب کیا فرماتے ہیں علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ، علامہ ابن قیم رحمہ اللہ اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کے بارے میں ذرا غور سے پڑھئیے.ابن قیم اور ان کے استاد ابن تیمیہ دونوں بزرگ نہ صرف یہ کہ سماع موتٰی کے قائل تھے بلکہ ایسی طبقہ صوفیاء سے تعلق رکھتے تھے جنھوں نے اس مسئلہ کو اچھالا اور ضیعف اور موضوع احادیث کا سہارا لیکر اس مسئلہ کو علی الاطلاق ثابت کرنا چاھا ابن تیمیہ اور ابن قیم دونوں صاحب کشف و کرامات بھی تھے اور دونوں بزروگوں نے تصوف و سلوک پر مستقل کتابیں بھی لکھی (روح عذاب قبر اور سماع موتٰی ،عبدالرحمٰن کیلانی، صفحہ 55،56) (ماہنامہ محدث، جلد 14 ، صفحہ 95،96میرا سوال ہے غیر مقلدین سے کہ اگر کوئی حنفی تصوف پہ کتاب لکھے یا احناف کا عقیدہ سماع موتیٰ کا ہو تو وہ تمہارے نزدیک مشرک اور گمراہ ہو جاتا ہے لیکن علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ، علامہ ابن قیم رحمہ اللہ یہی عقیدہ رکھنے کے باوجود مشرک اور گمراہ کیوں نہیں ہوتے؟؟؟؟.کہاں ہیں قران اور حدیث کے نام پہ احناف پہ فتوی لگانے والے نام نہاد اہلحدیث؟؟؟ 4 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔