Burhan25 مراسلہ: 12 اگست 2013 Report Share مراسلہ: 12 اگست 2013 بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔ الصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ علماء دیوبند و اہلحدیث سے دو سوالات پہلا سوال یہ ہے کہ آج کل مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں یہ طریقہ رایج ہے کہ فرض نمازوں کے فورا بعد یعنی سلام پھرتے ہی ایک دو منٹ کے بعد نماز جنازہ کی جماعت شروع ہو جاتی ہے حالانکہ ابھی لوگوں نے اس فرض نماز کی سنتیں بھی نہیں پڑھی ہوتیں ۔۔۔۔ تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا فرض نماز کے فورا بعد اس نماز کی سنتوں سے بھی قبل جو درمیان میں نماز جنازہ کی جماعت سعودی عرب میں رایج ہے کیا یہ طریقہ کسی حدیث سے ثابت ہے؟اور مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ میں خیرالقرون میں اسی طرح نماز جنازہ کی جماعت ہوا کرتی تھی ؟ اگر نہیں تو کیا یہ بدعت نہیں؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ ہر رمضان المبارک کو ۲۷ شب میں مکہ مکرمہ میں ختم قرآن کیا جاتا ہے اور اس کے بعد دعا کی جاتی ہیں جو کہ کافی طویل اور رو رو کر کرتے ہیں ۔اور اس شب لاکھوں حضرات اسی خصوصی دعا کے لیے مکہ مکرمہ میں تشریف لاتے ہیں تو کیا نبی پاک ﷺ اور صحابہ کرام علہیم الرضوان اجمعین سے اس انداز سے تعین ایام کے ساتھ ہر سال پابندی سے ماہ رمضان میں دعا[عبادت]کرنا ثابت ہے ؟ حدیث کے مطابق دعا عبادت ہے لہذا اس عبادت کا مذکورہ صورت میں ادا کرنا کس حدیث سے ثابت ہے؟ یا خیر القرون میں ایسا ہوتا تھا؟ شکریہ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Nusratulhaq_92 مراسلہ: 6 جنوری 2015 Report Share مراسلہ: 6 جنوری 2015 یہ سوال ۱۲ اگست ۲۰۱۳کو کیا گیا تھا لیکن اب تک کسی نے جواب نہیں دیا ۔ کیا کوئی جواب دے گا؟ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Akhtar Abbas مراسلہ: 13 جنوری 2015 Report Share مراسلہ: 13 جنوری 2015 کون ماں کا لال ہے جو جواب دے سکے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔