Burhan25 مراسلہ: 9 اگست 2013 Report Share مراسلہ: 9 اگست 2013 فیس بک پر یہ بحث بہت چل رہی ہے اور عامر لیاقت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔۔۔۔ہم بھی عامر لیاقت کے سخت خلاف ہیں اور ایسی محافل جس میں مرد و عورتیں جمع ہوں اوربے پردہ ہو کر بات چیت کریں بالکل غلط اور خلاف شرع ہے۔۔ عامر لیاقت نہ ہی عالم دین ہے اور نہ ہی ہمارے مسلک اہل سنت و جماعت کی معتبر شخصیت ہے لہذا اس ان کی بے حیاہیوں کو لیکر اہل سنت و جماعت پر اعتراض کرنا سخت سخت سخت بہودگی و بد ترین جہالت ہے ۔۔۔ آج اگر کوءی عام مسلمان غلط کام کرے تو کیا معاذ اللہ عزوجل یہ کہا جاے گا کہ اسلام نے یہ تعلیم دی یا اس کے فعل کو اسلام کی طرف منسوب کر دی جاے گا؟ہرگز نہیں ۔۔ تو پھر اگر کوی جاہل شخص اہل سنت کا نام لیکر غلط کام کرتا ہے تو پھر اس کو بھی اہل سنت کی طرف ہرگز ہرگز منسوب نہیں کیا جا سکتا ۔۔۔۔لہذا ایسے ڈاکٹروں ،پروفیسروں سے بچیں جو دنیا کی لالچ میں ہم سب کی آخرت بر باد کرنے کی کوشش میں ہے ۔۔۔ فیس بک پر یہ بھی دیکھا کہ نہ صرف طلعت حسین بلکہ علماء دیوبند نے بھی عام لیاقت کے پیرو گرام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور حرام کا فتوی دیا ہے۔۔ہمیں ان سے اتفاق ہے ۔۔۔ لیکن علماء وہابیہ سے شکایت صرف اتنی ہے کہ فتوے لگاتے وقت اپنے ،بیگانے کا فرق کیوں رکھتے ہیں ؟؟ غیر تو ان کو نظر آتے ہیں لیکن اپنے وہابی دیوبندی ان کو نظر کیوں نہیں آتے ؟؟؟ وہابی نجدی دیوبندی حضرات اور وہابیت کے متاثرین حضرات ہمشہ اپنے وہابیوں کی بہودہ حرکتیوں ،بے ادبیوں ،خلاف شرع کاموں پر پردے ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اور دیگر لوگوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔۔۔ ARY TV پر تبلیغی جماعت والوں کے مشہور گلوکار جنید جمشید کا ایک پیروگرام چل رہا ہے جس کا نام ہے شان رمضان ۔۔۔ جس میں جنید جمشید صاحب عام لیاقت سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گے ۔۔۔عورتوں سے ہنس ہنس کر باتیں کرنا ، ان سے مخاطب ہونا ، بے پردہ عورتوں کو دیکھنا ، ان کے درمیان رہ کر پیروگرام کرنا ، مکمل ادہ کاری کا خوب مظاہرہ دیکھایا ہے ۔۔۔۔۔۔ ۔ .29 رمضان المبارک۸اگست ۲۰۱۳ یعنی آخری روزے کو شانِ رمضان کا پیروگرام لازمی ملاحظہ کیجیے جس میں جنید جمشید نے عام لیاقت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔۔۔۔لہذا اب علماء دیوبند وہابیہ انصاف کریں اور جنید جمشید پر بھی فتویٰ فوراَ جاری کریں ۔۔۔۔ ہمیں شدد سے دیوبندی فتوے کا اتنظار رہے گا۔۔۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Faysal مراسلہ: 10 اگست 2013 Report Share مراسلہ: 10 اگست 2013 اگر عامر لیاقت غیر معتبر ہے تو پھر دوسرے اہل سنت کے علما اس پروگرام میں کیوں شرکت کرتے ہیں جیسے مفتی منیب الرحمان اور بہت سے دوسرے نعت خوان حضرات بھی ۔ بہت نازک صورتحال ہے ۔ 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
asifniaz مراسلہ: 10 اگست 2013 Report Share مراسلہ: 10 اگست 2013 (ترمیم شدہ) [attachmentt=63600:995138_10151812221682328_158496787_n.jpg] Edited 11 اگست 2013 by Sag-e-Attar Forum Rules: عورتوں کی تصاویر ویڈیوز وغیرہ شئیر کرنا منع ہے۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ghulam.e.Ahmed مراسلہ: 12 اگست 2013 Report Share مراسلہ: 12 اگست 2013 (ترمیم شدہ) اگر عامر لیاقت غیر معتبر ہے تو پھر دوسرے اہل سنت کے علما اس پروگرام میں کیوں شرکت کرتے ہیں جیسے مفتی منیب الرحمان اور بہت سے دوسرے نعت خوان حضرات بھی ۔ بہت نازک صورتحال ہے ۔ فی الحال بات ہورہی ہے اُس فتوے کی جو دیو کے بندوں نے دیا ہے عام لیاقت کے خلاف (جو کہ صحیح ہے میری نظر میں)، لیکن اُسی طرح کی حرکتوں پر "اپنے" کے خلاف حسبِ معمول، حسبِ عادت فتویٰ نہیں دیا۔ کیوں؟ صرف اسی لیئے نا کہ وہ خود بھی دیوبندی تبلیغی ہے۔ یہ ہے دیو کے بندوں کا "اسلام" جس میں اِن کے اپنے لوگوں کے لیئے معیار کچھ اور ہے اور دوسروں کے لیئے کچھ اور۔ یہی جُنید جمشید اگر "مولا یا صلّ وسلّم" پڑھے تو کوئی دیو کا بندہ کچھ بھی نہیں کہے گا مگر اھلِ سُنّت یا پڑھیں تو شِرک۔ Edited 12 اگست 2013 by Ghulam.e.Ahmed اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Burhan25 مراسلہ: 12 اگست 2013 Author Report Share مراسلہ: 12 اگست 2013 جناب والا میں نے تو صرف اتنا شکوہ کیا تھا کہ اگر عامر لیاقت پر دیوبندیوں نے فتویٰ دیا ہے تو پھر تبلیغی جنید جمشید پر فتویٰ کیوں نہیں جاری کیا؟ اور اگر پہلے نہیں دیا تو اب ہی کوءی دیوبندی ان کی اس ادہ کاری پر فتوی جاری فرما دے ۔۔۔لیکن ہم جانتے ہیں کہ دیوبندیوں کے فتوے دوسروں کے لیے ہی ہوتے ہیں اپنے وہابی دیوبندی حضرات کے لیے نہیں ۔۔۔۔۔ باقی رہا علماء کا شامل ہونا تو یہ بات بحث سے خارج ہے اور یہ دلیل بھی خود آپ لوگوں کے فتوے کے خلاف ہے کیونکہ نہ صرف سنی علماء بلکہ دیوبندی ،اہلحدہث و شیعہ علماء بھی تو ایسے پیروگراموں میں جاتے ہیں ۔۔۔تو بات پھر وہیں آ جاے گی کہ صرف عامر لیاقت ہی پر فتوی کیوں دیا جا رہا ہے باقی دیوبندی ،اہلحدیث و شیعہ علماء کے لیے فتویٰ کیوں نہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟ تھانوی صاحب نوچندی کے میلے میں جاتے تھے۔۔۔۔دیوبندی پیر ضامن کے پاس رانڈیاں آتیں تھیں۔۔۔وہاں فتویٰ کیوں نہیں ؟؟؟لہذا موضوع سے خارج بحث مت کیجیے بلکہ صرف ایک فتویٰ ایسا اپنے علماء سے لیکر یہاں پوسٹ کر دیں جس میں جنید جمشید پر بھی وہی فتویٰ ہو جا عامر لیاقت پر ہے ۔۔۔بات ختم ۔۔۔ خواہ مخواہ بحث مت کریں ۔۔۔۔یا تو عامر لیاقت اور جنید جمشید کی ایسی حرکتوں میں واضح فرق بتاہیں اور یہ ثابت کریں کہ عامر لیاقت کا فلاں فلاں عمل خلاف شرع تھا لیکن جنید جمشید کا وہی فلاں فلاں عمل شریعت کے مطابق ۔۔۔۔۔۔۔بس اتنی سی بات ہے ۔۔۔خواہ مخواہ بحث کی کیا حاجت ۔۔شکریہ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔