Syed_Muhammad_Ali مراسلہ: 18 جون 2013 Report Share مراسلہ: 18 جون 2013 الحدیث: إذا تحيرتم فى الأمور فاستعينوا من اهل القبور ترجمہ: جب کسی معاملے میں حیران ہوجاؤ تو اھلِ قبور سے استعانت طلب کرو۔ اس حدیث کو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر روح المعانی میں امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کیا ہے۔ ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے شرح مسند ابی حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ میں اسے لکھا ہے۔ تفسیر روح البیان میں بھی یہ حدیث موجود ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ حدیث قابلِ اعتبار ہے؟ وہابی ابنِ باز نے اسے جھوٹ کہا ہے۔ رہنمائی فرمائیں۔ ___________________________________________________________________ ___________________________________________________________________ 3 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Ahmed Ali Khan مراسلہ: 10 جنوری 2014 Report Share مراسلہ: 10 جنوری 2014 MashaAllah JazakAllah اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Moon Mughal مراسلہ: %s %s بجے Report Share مراسلہ: %s %s بجے اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ حضور اگر سند بھی لکھ دیں یعنی کس درجہ کی حدیث ہے تو مدینہ مدینہ ہو جاۓ یقین جانیں فرقہ باطلہ کے منہ بند ہو جاٸیں گے میری گزارش ہے اگر کر سکیں تو بہت مہربانی ہے اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔