wasim akram مراسلہ: 16 جون 2013 Report Share مراسلہ: 16 جون 2013 assalamu alaikum mere ek brelvi dost ne mujhse ek sawal puchha jiska jawab mujhe malum nhi brae meharbani aplogo se darkhwast hai apko malum ho to bata de sawal;-jaha photo hogi waha namaz nhi hogi aur jab hum namaz padhte hai tab har insan k pocket me اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Najam Mirani مراسلہ: 16 جون 2013 Report Share مراسلہ: 16 جون 2013 وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ مسئلہ ۱۷: جس کپڑے پر جاندار کی تصویر ہو، اسے پہن کر نما زپڑھنا، مکروہ تحریمی ہے۔ نماز کے علاوہ بھی ایسا کپڑا پہننا، ناجائز ہے۔ یوہیں تصویر مصلّی (نمازی) کے سر پر یعنی چھت ميں ہو یا معلّق (آویزاں) ہو، یا محل سجود (سجدے کی جگہ) میں ہو، کہ اس پر سجدہ واقع ہو، تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی ، یوہیں مصلّی کے آگے، یا داہنے، یا بائیں تصویر کا ہونا، مکروہ تحریمی ہے، اور پسِ پُشت (پیچھے) ہونا بھی مکروہ ہے، اگرچہ ان تینوں صورتوں سے کم اور ان چاروں صورتوں میں کراہت اس وقت ہے کہ تصویر آگے پیچھے دہنے بائیں معلق ہو، یا نصب ہو یا دیوار وغیرہ میں منقوش ہو، اگر فرش میں ہے اور اس پر سجدہ نہیں، تو کراہت نہیں۔ اگر تصویر غیر جاندار کی ہے، جیسے پہاڑ دریا وغیرہا کی، تو اس میں کچھ حرج نہیں۔ (''الدرالمختار'' و ''ردالمحتار''، کتاب الصلاۃ، باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ فیہا، ج۲، ص۵۰۲ ۔ ۵۰۴، وغيرہما مسئلہ ۱۸: اگر تصویر ذلت کی جگہ ہو، مثلاً جوتیاں اُتارنے کی جگہ يا اور کسی جگہ فرش پر کہ لوگ اسے روندتے ہوں يا تکیے پر کہ زانو وغیرہ کے نیچے رکھا جاتا ہو، تو ایسی تصویر مکان میں ہونے سے کراہت نہیں، نہ اس سے نماز میں کراہت آئے، جب کہ سجدہ اس پر نہ ہو۔ (درمختاروغیرہ مسئلہ ۱۹: جس تکیہ پر تصویر ہو، اسے منصوب (یعنی کھڑا) کرنا پڑا ہوا نہ رکھنا، اعزاز تصویر میں داخل ہوگا اور اس طرح ہونا نماز کو بھی مکروہ کردے گا۔ (درمختار مسئلہ ۲۰: اگر ہاتھ میں یا اور کسی جگہ بدن پر تصویر ہو، مگر کپڑوں سے چھپی ہو، یا انگوٹھی پر چھوٹی تصویر منقوش ہو، یا آگے، پیچھے، دہنے، بائیں، اوپر، نیچے کسی جگہ چھوٹی تصویر ہو یعنی اتنی کہ اس کو زمین پر رکھ کر کھڑے ہو کر دیکھیں تو اعضا کی تفصیل نہ دکھائی دے، یا پاؤں کے نیچے، یا بیٹھنے کی جگہ ہو، تو ان سب صورتوں میں نماز مکروہ نہیں۔ (درمختار مسئلہ ۲۱: تصویر سر بریدہ یا جس کا چہرہ مٹا دیا ہو، مثلاً کاغذ یا کپڑے یا دیوار پر ہو تو اس پر روشنائی پھیر دی ہو یا اس کے سر یا چہرے کو کھرچ ڈالا یا دھو ڈالا ہو، کراہت نہیں۔ (ردالمحتار مسئلہ ۲۲: اگر تصویر کا سر کاٹا ہو مگر سر اپنی جگہ پر لگا ہوا ہے ہنوز (یعنی ابھی تک) جدا نہ ہوا، تو بھی کراہت ہے۔ مثلاً کپڑے پر تصویر تھی، اس کی گردن پر سلائی کر دی کہ مثل طوق کے بن گئی۔ (ردالمحتار مسئلہ ۲۳: مٹانے میں صرف چہرہ کا مٹانا کراہت سے بچنے کے ليے کافی ہے، اگر آنکھ یا بھوں، ہاتھ، پاؤں جُدا کر ليے گئے تو اس سے کراہت دفع نہ ہوگی۔ (ردالمحتار مسئلہ ۲۴: تھیلی یا جیب میں تصویر چھپی ہوئی ہو، تو نماز میں کراہت نہیں۔ (درمختار) مسئلہ ۲۵: تصویر والا کپڑا پہنے ہوئے ہے اور اس پر کوئی دوسرا کپڑا اور پہن لیا کہ تصویر چھپ گئی، تو اب نماز مکروہ نہ ہوگی۔ (ردالمحتار مسئلہ ۲۶: یوں تو تصویر جب چھوٹی نہ ہو اور موضع اہانت (یعنی ذلّت کی جگہ) میں نہ ہو، اس پر پردہ نہ ہو، تو ہر حالت میں اس کے سبب نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے، مگر سب سے بڑھ کر کراہت اس صورت میں ہے، جب تصویر مصلّی کے آگے قبلہ کو ہو، پھر وہ کہ سر کے اوپر ہو، اس کے بعد وہ کہ داہنے بائیں دیوار پر ہو، پھر وہ کہ پیچھے ہو دیوار یا پردہ پر۔ (ردالمحتار، عالمگيری مسئلہ ۲۷: یہ احکام تو نماز کے ہیں، رہا تصویروں کا رکھنا اس کی نسبت صحیح حدیث میں ارشاد ہوا کہ ''جس گھر میں کُتّا ہو یا تصویر ، اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔'' (''صحيح البخاري''، کتاب المغازي، الحديث: ۴۰۰۲، ج۳، ص۱۹.) یعنی جب کہ توہین کے ساتھ نہ ہوں اور نہ اتنی چھوٹی تصویریں ہوں۔ مسئلہ ۲۸: روپے اشرفی اور دیگر سکّے کی تصویریں بھی فرشتوں کے داخل ہونے سے مانع ہیں یا نہیں۔ امام قاضی عیاض رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ نہیں اور ہمارے علمائے کرام کے کلمات سے بھی یہی ظاہر ہے۔ (درمختار، ردالمحتار مسئلہ ۲۹: یہ احکام تو تصویر کے رکھنے میں ہیں کہ صورت اہانت و ضرورت وغیرہما مستثنیٰ ہیں، رہا تصویر بنانا یا بنوانا، وہ بہرحال حرام ہے۔ (6) (ردالمحتار (بحوالہ بہارِ شریعت جلد اول حصہ سوم ، صفحہ 629-627 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Hazrat مراسلہ: 19 اگست 2013 Report Share مراسلہ: 19 اگست 2013 very nice اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔