Nabi Pak ka Ishq مراسلہ: 21 مئی 2013 Report Share مراسلہ: 21 مئی 2013 ایک دوست نے سوال کیا ہے کوئی عالم دین جواب دیکر شکریہ کے موقع دیجیے ۔ سوال :۔ ۔میں ایک کمپنی میں ڈاکٹر کی ملازمت کر رہا ہوں ۔کمپنی مجھے ہر ماہ تنخواہ دیتی ہے میں اپنے کمپنی کے مریضوں کو ایک ہسپتال میں بھیجتا ہوں ۔جس میں ہماری کمپنی کو مفت علاج دیا جاتا ہے ۔ ہسپتال والوں کو ایک مریض کے بدلے تقریبا ۵۰۰ کی بچت ہوتی ہے ۔اور اگر ایک ماہ کا حساب لگایا جاے تو ہزاروں کی ماہانہ بچت کرتے ہیں ۔ چونکہ ہسپتال میں مریض بھیجنا ، مریضوں کے متعلق تمام معاملات ،میڈیکل ڈیپاٹمنٹ میرے پاس ہے اس لیے ہسپتال والے مجھے ہر ماہ کچھ مخصوص رقم دیتی ہے ۔یہ رقم ہسپتال کی اپنی بچت والی رقم سے مجھے دی جاتی ہے ۔اور اس میں نہ ہی تو مریض سے کوئی فیس لی جاتی ہے اور نہ ہی میں جس کمپنی میں کام کرتا ہوں نہ ہی اس کمپنی کا کچھ خرچ ہوتا ہے ۔ لہذا مجھے ہسپتال والوں جو یہ رقم دیتے ہیں جبکہ ٘مجھے میری کمپنی ماہنانہ تنخواہ بھی دیتی ہے تو اب ایسی صورت میں اگر میں ہسپتال والوں سے کچھ رقم لوں تو کیا یہ جائز ہو گا کہ حرام؟؟ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Nabi Pak ka Ishq مراسلہ: 22 مئی 2013 Author Report Share مراسلہ: 22 مئی 2013 اگر کسی اہل علم کے پاس وقت ہو تو اس مسئلے کا جواب بتا دے ۔بہت بہت مہربانی ہو گی ۔ اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Mustafaye مراسلہ: 22 مئی 2013 Report Share مراسلہ: 22 مئی 2013 (ترمیم شدہ) السلام علیکم حضرت عرض ہے کے اس فورم پر کوئی مفتی صاحب موجود نہیں ہیں آپکا سوال دار الافتاہ کو بھیج دیا جائے گا. جیسے ہی جواب آے گا تو یہاں پر اپلوڈ کر دیا جائے گا .اگر آپ کو جلدی جواب چاہیے تو آپ اس نمبر پر کال کر کے مفتیان اکرام سےاپنے سوال کا جواب معلوم کر سکتے ہیں 03022204497 رابطہ صبح 8 سے شام 4 علاوہ جمعہ Edited 22 مئی 2013 by Mustafaye اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Mustafaye مراسلہ: 3 جون 2013 Report Share مراسلہ: 3 جون 2013 السلام علیکم .کر دیا ہے P.Mآپ کے سوال کا جواب آپکو اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Syed_Muhammad_Ali مراسلہ: 4 جون 2013 Report Share مراسلہ: 4 جون 2013 و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ Mustafaye بھائی آپ اس سوال کا جواب یہاں بھی شیئر کر دیں تاکہ ہمیں بھی کمیشن سے متعلق شرعی حکم کا معلوم ہو جائے۔ جزاکم اللہ خیرا 1 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
Mustafaye مراسلہ: 4 جون 2013 Report Share مراسلہ: 4 جون 2013 السلام علیکم .پر پوچھا گیا تھا .جواب ملاحظہ ہو [email protected] سوال الفرقان اکیڈمی سے Ap kay suwal ki kuch sooratein hain. 1) Ager company kay rules and regulations mai employ ka kisi dosre idaray se kuch incentives lena mana nahi. ya rules and regulations mai toh aisa kuch na likha ho lakin company mana bhi nahi karti ho. In addition, company k panel par hospital bhi ek hi ho, is kay elawa koi dosray hospital ki taraf company refer bhi nahi karti ho. Toh aisi soorat mai ap ka gifts lena jaiz ho ga. 2) aforesaid condition k elawa har soorat na-jaiz ho gi. e.g. Company kay rules mai kisi dosre idaray se kuch lena mana ho ...ya... rules and regulations mai na ho lakin company mana karti ho. ..ya....dosre hospitals bhi panel par hon... Ba hawala fatwa hasil karne k liye mail kijiye Alfurqan scholars academy, lakhani terrace, Punjab town, Soldier bazar Karachi. 2 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔