Jump to content

بزرگوں کی جگہ کی تعظیم او ر وہاں دعا زیادہ قبول ہوتی ہے


Najam Mirani

تجویز کردہ جواب


 جس جگہ کوئی ولی رہتے ہوں یا رہے ہوں یا کبھی بیٹھے ہوں وہ جگہ حرمت والی ہے، وہاں عبادت اور دعا زیادہ قبول ہوتی ہے اس کی تعظیم کرو،دعا مانگو ۔ رب تعالیٰ فرماتا ہے :

(1) وَ اِذْ قُلْنَا ادْخُلُوۡا ہٰذِہِ الْقَرْیَۃَ فَکُلُوۡا مِنْہَا حَیۡثُ شِئْتُمْ رَغَدًا وَّادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّقُوۡلُوۡا حِطَّۃٌ نَّغْفِرْلَکُمْ خَطٰیٰکُمْ ؕ وَسَنَزِیۡدُ الْمُحْسِنِیۡنَ ﴿۵۸﴾

اور یاد کرو جب ہم نے کہا کہ داخل ہو تم اس بستی میں پھر اس میں جہاں چاہو بے روک ٹوک خوب کھاؤ اور دروازے میں سجدہ کرتے داخل ہو اور کہو ہمارے گناہ معاف ہوں ہم تمہاری خطائیں بخش دیں گے اور نیکی والوں کو اور زیادہ دیں گے ۔(پ1،البقرۃ:58)
    اس آیت میں بتا یا گیا کہ جب بنی اسرائیل کی تو بہ قبول ہونے کا وقت آیا تو ان سے کہا گیا کہ بیت المقدس کے دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے گھسو اور گناہ کی معافی مانگو، بیت المقدس نبیوں کی بستی ہے اس کی تعظیم کرالی گئی کہ سجدہ کرتے ہوئے جاؤ اور وہاں جاکر تو بہ کرو۔

(2) وَمَنۡ دَخَلَہٗ کَانَ اٰمِنًا ؕ

جو اس مکہ میں داخل ہوگیا امن والا ہوگیا۔(پ4،اٰل عمرٰن:97)

 

(3) اَوَلَمْ یَرَوْا اَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا اٰمِنًا وَّ یُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِہِمْ ؕ اَفَبِالْبَاطِلِ یُؤْمِنُوۡنَ وَ بِنِعْمَۃِ اللہِ یَکْفُرُوۡنَ ﴿۶۷﴾

کیا انہوں نے یہ نہ دیکھا کہ ہم نے حرم شریف کو امن والا بنایا او ران کے آس پاس کے لوگ اچک لئے جاتے ہیں کیا باطل پر ایمان لاتے ہیں او راللہ کی نعمت کا انکار کرتے ہیں۔(پ21،العنکبوت:67)
    ان آیتو ں سے پتہ چلا کہ حضرت خلیل اللہ علیہ السلام کی بستی جو کعبہ معظمہ کا شہر ہے بہت حرمت والا اور عظمت والا ہے ۔

(4) ہُنَالِکَ دَعَا زَکَرِیَّا رَبَّہٗ ۚ قَالَ رَبِّ ہَبْ لِیۡ مِنۡ لَّدُنْکَ ذُرِّیَّۃً طَیِّبَۃً ۚ اِنَّکَ سَمِیۡعُ الدُّعَآءِ ﴿۳۸﴾

وہاں مریم کے پاس زکریا نے دعا مانگی عرض کیا کہ اے رب مجھے اپنی طرف سے ستھری اولاد دے بے شک تو دعا کا سننے والاہے ۔(پ3،اٰل عمرٰن:38)

(5) قَالَ الَّذِیۡنَ غَلَبُوۡا عَلٰۤی اَمْرِہِمْ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَیۡہِمۡ مَّسْجِدًا ﴿۲۱﴾

اور جو اس معاملہ پر غالب آئے وہ بولے کہ ہم اصحاب کہف پر مسجد بنائیں گے۔(پ15،الکہف:21)
    ان آیتو ں سے معلوم ہو اکہ حضرت زکریا علیہ السلام نے مریم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس کھڑے ہوکر اولاد کی دعا مانگی تا کہ قرب ولی کی وجہ سے دعا جلد قبول ہو اور مسلمانوں نے اصحاب کہف کے غار پرمسجد بنائی تا کہ ان کی برکت سے زیادہ قبول ہوا کرے ۔

(6) لَاۤ اُقْسِمُ بِہٰذَا الْبَلَدِ ۙ﴿۱﴾وَ اَنۡتَ حِلٌّۢ بِہٰذَا الْبَلَدِ ۙ﴿۲﴾

میں قسم کھاتا ہوں اس شہر مکہ کی جبکہ اے محبوب تم اس شہر میں تشریف فرما ہو۔(پ30،البلد:1۔2)

 

(7) وَالتِّیۡنِ وَ الزَّیۡتُوۡنِ ۙ﴿۱﴾وَ طُوۡرِ سِیۡنِیۡنَ ۙ﴿۲﴾وَ ہٰذَا الْبَلَدِ الْاَمِیۡنِ ۙ﴿۳﴾

قسم ہے انجیر کی ،زیتو ن کی او رطور سینا پہاڑ کی اور اس امانت والے شہر کی۔(پ30،التین:1۔3)
    ان آیتوں سے معلوم ہواکہ جس جگہ اللہ کے بندے ہوں وہ جگہ ایسی حرمت والی ہوجاتی ہے کہ اس کی رب قسم فرماتاہے۔
ان آیات سے یہ بھی پتہ لگا کہ بزرگو ں کے چلّے جہاں انہوں نے عبادت کی وہاں جاکر نماز پڑھنا ،دعاکرنا، اس جگہ کی تعظیم کرنا با عث ثواب ہے اسی لئے مدینہ منورہ میں ایک عبادت کا ثواب پچاس ہزار ہے اورمکہ مکرمہ میں ایک کا ثواب ایک لاکھ۔ کیوں ؟ اس لئے کہ یہ جگہ اللہ کے پیاروں کی ہے، ریل اگر چہ مساوی لائن سے گزرتی ہے مگر ملتی صرف اسٹیشن پر ہے، اللہ کے بندوں کی جگہ رحمت خدا کے اسٹیشن ہیں۔

 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...