Aashiq Koun مراسلہ: 17 مئی 2013 Report Share مراسلہ: 17 مئی 2013 تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکمزبیر علی زئی آجکل کے غیر مقلدوں کا بہت بڑا اور مستند عالم ہے اور آجکل کے تمام نام نہاد غیر مقلد محقق زبیر زئی کے حوالاجات کے بغیر ایک قدم نہیں چل سکتے۔میں آپ کے سامنے زبیر زئی کا ایک تضاد یش کر رہا ہوں اور غیر مقلدین سے سوال ہے کہ ان دونوں باتوں میں سے زبیر زئی کی کون سی بات صحیح ہے اور کونسی بات غلط ہے؟زبیر علی زئی نے ایک کتاب لکھی جس کا نام ہے '' اہلحدیث ایک صفاتی نام اور لقب''۔اس کتاب کے شروع میں ہی زبیر علی زئی غیر مقلد لکھتا ہے کہ '' طائفہ منصورہ، فرقہ ناجیہ اور اہلحق کا صفاتی نام اہلحدیث ہے۔'' ( اہلحدیث ایک صفاتی نام ، صفحہ 5زبیر علی زئی کے کہنے کا مطلب ہے کہ جنتی فرقہ صرف اہلحدیث ہے اور وہی اہلحق ہیں۔لیکن زبیر علی زئی اپنی دوسری کتاب میں لکھتا ہے کہ تمام جماعتیں اور فرقے باطل ہیں اور قرآنی حکم کے خلاف ہیں۔'' موجودہ تمام جماعتیں باطل ہیں اور ''ولا تفرقو'' اور فرقے فرقے نہ بنو کے قرآنی حکم کے سراسر خلاف ہیں۔'' ( فتاوی علمیہ، صفحہ 175)زبیر زئی کے اس حوالے سے ثابت ہوا کہ تمام فرقے اور جماعتیں باطل اور قرآن کے حکم کے خلاف ہیں۔سوال یہ ہے کہ جب تمام فرقے اور جماعتیں باطل ہیں تو فرقہ اہلحدیث کیسے صحیح ہو سکتا ہے؟؟ایک طرف زبیر زئی کا دعوی ہے کہ صرف فرقہ اہلحدیث ہی حق ہے اور دوسری طرف کہتا ہے کہ تمام جماعتیں باطل ہیں۔۔میرا غیر مقلدین سے سوال ہے کہ ان میں سے زبیر زئی کی کون سی بات صحیح ہے؟؟؟اگر فرقہ اہلحدیث والی بات صحیح ہے تو پھر زبیر علی زئی نے تمام جماعتوں کو باطل کیوں کہا؟؟؟ 2 اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔