Jump to content

Reference Darkaar Hai... Cheel Kawwa Marna


تجویز کردہ جواب

السّلام وعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ

ایک ایس ایم ایس موصول ہوا جس میں حدیث یا مفہومِ حدیث لکھی تھی۔ اس میں حرم پاک میں کچھ پرندوں کو مارنے کو ثواب یا جائز لکھا تھا اور اُن میں کوّا اور چِیل بھی شامل تھے۔

معلوم کرنا ہے کہ کیا ایسی کوئی حدیث ہے؟ اگر ہے تو اُس کا حوالہ درکار ہے اور چِیل اور کوٗے کے مارنے کی وجہ بھی اگر مل سکے تو بہت اچّھا ہوگا۔

جزاک اللہ خیراً کثیر

 

 

 

Link to comment
Share on other sites

(bis)

 

صحیح البخاری، کتاب بدٔ الخلق، باب خمس من الدواب فواسق يقتلن في الحرم، حدیث ۳۳۱۴ میں ہے۔

 

قال نبي صلى الله عليه وسلم: خمس فواسق، يقتلن في الحرم: الفأرة، والعقرب، والحديا، والغراب، والكلب العقور

 

ترجمہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ پانچ جانور موذی ہیں، انہیں حرم میں بھی مارا جا سکتا ہے۔ چوہا، بچّھو، چیل، کوّا اور کاٹنے والا کتّا۔

 

فتح الباری شرح صحیح البخاری میں اس حدیث کے ماتحت لکھا ہے کہ شریعت میں وہ جانور فاسق ہے جو بغیر اپنے نفع کے بالقصد ابتداء ً ایذا پہنچائے۔ چیل اور کوّے بھی ان میں شامل ہیں۔ نیز ان جانوروں کو حج کے دوران بھی مارا جا سکتا ہے۔

 

post-14461-0-48253800-1368430123_thumb.jpg

post-14461-0-90152700-1368430083_thumb.jpg

 

 

 

 

 

Link to comment
Share on other sites

بحث میں حصہ لیں

آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔

Guest
اس ٹاپک پر جواب دیں

×   Pasted as rich text.   Paste as plain text instead

  Only 75 emoji are allowed.

×   Your link has been automatically embedded.   Display as a link instead

×   Your previous content has been restored.   Clear editor

×   You cannot paste images directly. Upload or insert images from URL.

Loading...
  • حالیہ دیکھنے والے   0 اراکین

    • کوئی رجسٹرڈ رُکن اس صفحے کو نہیں دیکھ رہا
×
×
  • Create New...