Najam Mirani مراسلہ: 5 مئی 2013 Report Share مراسلہ: 5 مئی 2013 میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہوش سنبھالنے کے بعد تقریبًا ہر مسلمان لوحِ محفوظ کانام سُن لیتا ہے لیکن سب کو لوحِ محفوظ کے بارے میں معلومات بھی ہوں یہ ضروری نہیں،آیئے! معلوم کرتے ہیں کہ لوحِ محفوظ کیا ہے۔لوحِ محفوظ کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ تبارک و تعالیٰ پارہ 30سورۃ البروج آیت نمبر 21اور22میں ارشاد فرماتا ہے: بَلْ ہُوَ قُرْاٰنٌ مَّجِیۡدٌ ﴿ۙ۲۱﴾ فِیۡ لَوْحٍ مَّحْفُوۡظٍ ﴿٪۲۲﴾ ترجَمۂ کنز الایمان:بلکہ وہ کمال شَرَف والاقراٰن ہے لَوحِ مَحفوظ میں۔حضرتِ علّامہ محمد بن احمد انصاری قُرطبی علیہ رحمۃ اللہ القوی تفسیرِ قُرطُبی جلد10صَفْحَہ 210پر ان آیات کے تحت لکھتے ہیں:یعنی قراٰنِ کریم ایک لَوح میں لکھا گیا ہے جو شیاطین کی پہنچ سے دُور،اللہ عزوجل کے پاس محفوظ ہے۔عُلَماءکرام رحمھم اللہ السلام لکھتے ہیں:لوحِ محفوظ میں مخلوق کی تمام اَقسام اور ان کے مُتَعلِّق تمام اُمورمَثَلًا موت،رزق،اعمال اور اس کے نتائج اوران پر نافِذ ہونے والے فیصلوں کابیان ہے۔ (تفسیرقُرطُبی ج۱۰ص۲۱۰)لوحِ محفوظ کہا ں ہے؟حضرتِ سیِّدُنامُقاتِل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا:لوح محفوظ عرش کی دائیں(یعنی سیدھی)جانب ہے۔ (تفسیرقرطبی ج۱۰ص۲۱۰)لوحِ محفوظ سفید موتی سے بنی ہےحضرتِ سیِّدُنا ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ عزوجل کے مَحبوب،دانائے غُیوب،مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:لوحِ محفوظ سفید موتی سے بنی ہے،اس کا قلم نور اورکِتابت(یعنی لکھائی)بھی نور ہے۔ (ماخوذ ازحِلْیَۃُ الْاولیاء ج۴ص۳۳۸ رقم ۵۷۶۷)سب سے پہلے لوحِ محفوظ میں کیا لکھا گیا؟حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا:اللہ عزوجل نے سب سے پہلی چیز لَوحِ محفوظ میں یہ لکھی کہ میں اللہ ہوں میرے سوا کوئی عبادت کا مستِحق نہیں!محمد(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم) میرے رسول ہیں۔جس نے میرے فیصلے کوتسلیم کرلیااور میری نازل کی ہوئی مصیبت پر صبر کیا اور میری نعمتوں کا شکر ادا کیا تو میں نے اس کو صِدّیق لکھا ہے اور اس کوصِدّیقین کے ساتھ اٹھا ؤں گا اور جس نے میرے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا اور میری نازِل کی ہوئی مصیبت پر صَبْرنہیں کیا اور میری نعمتوں کا شکر ادا نہیں کیا وہ میرے سواجسے چاہے اپنامعبود بنالے۔ (تفسیرقرطبی ج۱۰ص۲۱۰) قِیامت تک ہونے والی ہر بات لوحِ محفوظ میں لکھی ہوئی ہےحضرتِ سیِّدُنا ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا:اللہ عزوجل نے لوح محفوظ کو پیدا فرمایا،اس کی لمبائی ایک سو سال کی مَسافت(فاصلہ۔دُوری) تھی پھر اس نے مخلوق کو پیدا کرنے سے پہلے قلم کو فرمایاتُو میری مخلوق کے بارے میں میراعِلم لکھ دے پس اُس نے قِیامت تک ہونے والا سب کچھ لکھ دیا۔ (العظمۃ لابی الشیخ ص۸۶رقم ۲۲۳) اقتباس Link to comment Share on other sites More sharing options...
تجویز کردہ جواب
بحث میں حصہ لیں
آپ ابھی پوسٹ کرکے بعد میں رجسٹر ہوسکتے ہیں۔ اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو سائن اِن کریں اور اپنے اکاؤنٹ سے پوسٹ کریں۔
نوٹ: آپ کی پوسٹ ناظم کی اجازت کے بعد نظر آئے گی۔